بنگلہ دیش میں جبری گمشدگیوں پر اقوام متحدہ کو تشویش
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ برائے جبری یا غیر رضاکارانہ گمشدگیاں (WGEID) کی نائب چیئرپرسن گراژینا بارانووسکا نے بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزمان سے آرمی ہیڈکوارٹر میں ملاقات کی۔
یہ ملاقات پیر کے روز ہوئی، جس میں مسز بارانووسکا نے بنگلہ دیش میں جبری گمشدگیوں کے مبینہ واقعات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ ان واقعات میں ماضی میں بنگلہ دیشی فوج کے وہ اہلکار ملوث بتائے گئے ہیں جو قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں مثلاً ریپڈ ایکشن بٹالین، ڈی جی ایف آئی اور بارڈر گارڈ بنگلہ دیش میں تعینات تھے۔
یہ بھی پڑھیے قومی مفاد سب سے مقدم، ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، بنگلہ دیشی فوج کا عزم
آرمی چیف کا مؤقف آرمی چیف نے واضح کیا کہ ان اداروں میں تعینات فوجی اہلکار مکمل طور پر ان ایجنسیوں کی کمان اور انتظامی اختیار کے تحت کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش فوج انسانی حقوق اور انصاف کے اصولوں پر مکمل یقین رکھتی ہے۔ آرمی چیف نے یقین دہانی کروائی کہ فوج قومی و بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھے گی۔ یہ بھی پڑھیے متنازع ڈومیسٹک انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل میں بنگلہ دیشی پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمے کا آغاز اقوام متحدہ کا مشنیہ ملاقات اقوام متحدہ کے اس جاری مشن کا حصہ ہے جس میں WGEID بنگلہ دیش میں انسانی حقوق کی صورت حال کا جائزہ لے رہا ہے، بالخصوص ابھی تک حل نہ ہونے والے جبری گمشدگیوں کے کیسز پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش بنگلہ دیشی فوج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش بنگلہ دیشی فوج بنگلہ دیش میں اقوام متحدہ بنگلہ دیشی آرمی چیف
پڑھیں:
ایرانی پارلیمنٹ میں پاکستان سے اظہار تشکر کے نعرے
ایرانی پارلیمنٹ میں پاکستان سے اظہار تشکر کے نعرے لگائے گئے ہیں۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی جانب سے پاکستان کی حمایت کی تعریف کی گئی، جس پر ایرانی ارکان پارلیمنٹ نے "پاکستان تشکر تشکر" کے نعرے لگائے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے آرٹیکل 51کے تحت دفاع کا حق حاصل ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اسرائیل کی بلا اشتعال اور بلاجواز جارحیت پر ایرانی حکومت اور برادر عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے۔
اس موقع پر صدر پیزشکیان نے اس مشکل وقت بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے ساتھ پاکستان کی حمایت اور یکجہتی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا تھا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے بھی کہا تھا کہ پاکستان ایران پر اسرائیل کے غیرقانونی حملے کی مذمت کرتا ہے۔
عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کاحق حاصل ہے۔ اسرائیلی حملہ ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہے۔