آستانہ : چینی صدر شی جن پھنگ سے آستانہ میں دوسرے چین وسطی ایشیا سربراہی اجلاس کے موقع پر ترکمانستان کے صدر بردی محمدوف نے ملاقات کی۔منگل کے روزاس موقع پر شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین اور ترکمانستان کے درمیان ٹھوس سیاسی باہمی اعتماد، تعاون کی مضبوط خواہش اور بہتر تکمیلی خوبیاں موجود ہیں۔ دونوں فریقوں کو “بیلٹ اینڈ روڈ” انیشی ایٹو اور “ریوائیٹلائزیشن آف دی سلک روڈ” حکمت عملی کی مشترکہ تعمیر کو نافذ کرنا چاہیے، دونوں ممالک کے درمیان قدرتی گیس تعاون کے پیمانے کو وسعت دینا چاہیے،تجارتی ڈھانچے کو بہتر بنانا چاہیے، اور علاقائی رابطوں کی سطح کو بڑھانا چاہیے۔ باہمی ثقافتی سالوں کی بنیاد پر ثقافتی تبادلے کی مزید سرگرمیوں کا انعقاد، ثقافتی مراکز کے قیام کو تیز کرنا، اور افرادی تبادلے کو فروغ دینا، قانون نافذ کرنے والے اداروں، سیکورٹی اور دفاعی تعاون کو مزید مضبوط کرنا، مشترکہ طور پر “تین قوتوں” کا مقابلہ کرنا، اور سائبر سیکورٹی تعاون کی سطح کو بڑھانا ، لازم ہے۔بردی محمدوف نے کہا کہ ترکمانستان۔ چین تعلقات کی جامع اور گہرائی سے ترقی نمایاں تزویراتی اہمیت کی حامل ہے۔ ترکمانستان چین کے ساتھ تعاون کو جامع طور پر بڑھانے، چین کو قدرتی گیس کی برآمدات کو بڑھانے، مشینری کی تیاری اور ٹیکسٹائل جیسے شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے، رابطے کو مضبوط بنانے، تعلیم اور ثقافت جیسے ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے، قانون کے نفاذ اور سلامتی تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔ملاقات کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے مشترکہ طور پر دونوں حکومتوں کے درمیان اقتصادی اور تکنیکی تعاون کے معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے درمیان تعاون کو

پڑھیں:

پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب

ایک بیان میں چیئرمین نظام مصطفی پارٹی نے کہا کہ اب پاکستان اور افغانستان دنوں ملکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے بالخصوص افغانستان اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے تعاون کرے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین نظام مصطفی پارٹی سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ افغانستان پاکستان پڑوسی اسلامی برادر ملک ہے، استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، امید ہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک دیرپا قیام امن کے لیے سفارتی اقدام کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔ حاجی محمد حنیف طیب نے ترکیہ اور قطر کے مثبت کردار کو سراہتے ہوئے دونوں ممالک کی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا، ان دونوں ممالک کی مسلسل کوششوں اور ثالثی کی بدولت بات چیت کی راہ ہموار ہوئی اور دونوں ملکوں نے جنگی بندی پر اتفاق کیا، امید ہے کہ ترکیہ اور قطر اس عمل کے لیے اپنی کوششوں کو مسلسل جاری رکھے گی، اب پاکستان اور افغانستان دنوں ملکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے بالخصوص افغانستان اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے تعاون کرے۔

متعلقہ مضامین

  • رومانیا کے سفیر کی وفاقی وزیر جنید انور چوہدری اور چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ عتیق الرحمن سے ملاقات، دوطرفہ بحری تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق
  • میری ٹائم شعبے میں ترقی کا سب سے پہلے فائدہ ساحلی آبادیوں کو پہنچنا چاہیے، وفاقی وزیر احسن اقبال
  • ٹام کروز اور آنا دے آرمس کی علیحدگی کے بعد بھی دوستی برقرار
  • پاکستانی سفیر کی سعودی شوریٰ کونسل کے سپیکر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • ممکنہ تنازعات سے بچنے کے لیے امریکا اور چین کے درمیان عسکری رابطوں کی بحالی پر اتفاق
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • مبلغ کو علم کے میدان میں مضبوط ہونا چاہیے، ڈاکٹر حسین محی الدین قادری
  • امریکہ، بھارت میں 10 سالہ دفاعی معاہدہ: اثرات دیکھ رہے ہیں، انڈین مشقوں پر بھی نظر، پاکستان
  • برطانیہ اور قطر کے درمیان نئے دفاعی معاہدے پر دستخط
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب