چین اور ترکمانستان کے درمیان ٹھوس سیاسی باہمی اعتماد کی خوبیاں موجود ہیں، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
آستانہ : چینی صدر شی جن پھنگ سے آستانہ میں دوسرے چین وسطی ایشیا سربراہی اجلاس کے موقع پر ترکمانستان کے صدر بردی محمدوف نے ملاقات کی۔منگل کے روزاس موقع پر شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین اور ترکمانستان کے درمیان ٹھوس سیاسی باہمی اعتماد، تعاون کی مضبوط خواہش اور بہتر تکمیلی خوبیاں موجود ہیں۔ دونوں فریقوں کو “بیلٹ اینڈ روڈ” انیشی ایٹو اور “ریوائیٹلائزیشن آف دی سلک روڈ” حکمت عملی کی مشترکہ تعمیر کو نافذ کرنا چاہیے، دونوں ممالک کے درمیان قدرتی گیس تعاون کے پیمانے کو وسعت دینا چاہیے،تجارتی ڈھانچے کو بہتر بنانا چاہیے، اور علاقائی رابطوں کی سطح کو بڑھانا چاہیے۔ باہمی ثقافتی سالوں کی بنیاد پر ثقافتی تبادلے کی مزید سرگرمیوں کا انعقاد، ثقافتی مراکز کے قیام کو تیز کرنا، اور افرادی تبادلے کو فروغ دینا، قانون نافذ کرنے والے اداروں، سیکورٹی اور دفاعی تعاون کو مزید مضبوط کرنا، مشترکہ طور پر “تین قوتوں” کا مقابلہ کرنا، اور سائبر سیکورٹی تعاون کی سطح کو بڑھانا ، لازم ہے۔بردی محمدوف نے کہا کہ ترکمانستان۔ چین تعلقات کی جامع اور گہرائی سے ترقی نمایاں تزویراتی اہمیت کی حامل ہے۔ ترکمانستان چین کے ساتھ تعاون کو جامع طور پر بڑھانے، چین کو قدرتی گیس کی برآمدات کو بڑھانے، مشینری کی تیاری اور ٹیکسٹائل جیسے شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے، رابطے کو مضبوط بنانے، تعلیم اور ثقافت جیسے ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے، قانون کے نفاذ اور سلامتی تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔ملاقات کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے مشترکہ طور پر دونوں حکومتوں کے درمیان اقتصادی اور تکنیکی تعاون کے معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان دنیا بھر میں سخاوت کرنےوالےممالک کی فہرست میں 17ویں نمبر پرآگیا
دبئی( ڈیلی پاکستان آن لائن) ورلڈ گیونگ رپورٹ 2025 کے مطابق پاکستان دنیا بھر میں سخاوت میں 101 ممالک میں سے 17ویں نمبر آگیا ہے۔
ورلڈ گیونگ رپورٹ 2025 سخاوت کے 3 اہم اشاریوں کی بنیاد پر ممالک کی درجہ بندی کرتی ہے جس میں اجنبی کی مدد کرنا، رقم عطیہ کرنا اور رضاکارانہ وقت دینا شامل ہے۔پاکستان نے انفرادی عطیات میں نمایاں پیشرفت کے ساتھ تینوں میں قابل ذکر کارکردگی دکھائی ہے جہاں عالمی تناظر میں عطیہ کی جانے والی آمدنی کے تناسب کے لحاظ سے اس کا نمبر 17واں ہے۔
خلیج ٹائمز پر شائع رپورٹ کے مطابق Pakistan Centre for Philanthropy کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر شازیہ مقصود امجد کا کہنا ہے یہ پاکستان کے لئے جشن کا لمحہ ہے جو ہمدردی اور اجتماعی ذمہ داری کے مضبوط کلچر کی عکاسی کرتا ہے۔معاشی چیلنجز کے باوجود پاکستانی نہ صرف مالی عطیات کے ذریعے بلکہ رضاکارانہ طور پر وقت دے کر اور ضرورت مندوں کی مدد کی پیشکش کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان کی مضبوط درجہ بندی مذہبی، ثقافتی اور معاشرتی اقدار کے امتزاج کا مظہر ہے جو ہمدردی اور اجتماعی ذمہ داری کو ترجیح دیتے ہیں۔ اس میں زکوۃٰ، صدقہ، یکجہتی، رضاکارانہ کام کرنے کا جذبہ اور دیگر عوام شامل ہیں۔
اب میں انچار ج ہوں، اچھے دوست بھارت کو 25 فیصد تک ٹیرف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
مزید :