گلگت:

گلگت بلتستان کے ماحولیاتی تحفظ کے ادارے اور ضلعی انتظامیہ نے عطا آباد جھیل میں آلودگی پھیلانے کے الزام میں ہوٹل کے ایک حصے کو سیل کر کے 15 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گلگت بلتستان کی حکومت نے غیرملکی سیاح کی جانب سے عطا آباد جھیل میں آلودگی کے حوالے سے وائرل کی گئی ویڈیو  پر نوٹس لے لیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر ہنزہ، اسسٹنٹ کمشنر گوجال اور ڈائریکٹر انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی نے عطا آباد جھیل ششکٹ کے کنارے قائم مشہور لکسس ہوٹل کے ایک حصے کو سیل کردیا ہے۔

حکام کے مطابق ہوٹل کی جانب سے حفاظتی اور ماحولیاتی قواعد کی خلاف ورزیوں کا انکشاف ہوا اور ہوٹل انتظامیہ کو ریگولیٹری معیارات کی خلاف ورزی پر 15 لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔

حکام نے کہا ہے کہ حفظان صحت اور ماحولیاتی ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے عطا آباد جھیل کے کنارے تمام ہوٹلوں کا معائنہ کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عطا آباد جھیل

پڑھیں:

ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ

مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کی مدد ناگزیر ہے اور کاربن کریڈٹ مارکیٹ کو کھولنے میں وفاقی حکومت مکمل معاونت کرے گی۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے زور دیا کہ سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانا ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ بنایا ہے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی مصدق ملک نے ملاقات کی، جس میں چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ اور پرنسپل سیکریٹری آغا واصف بھی شریک تھے۔ اجلاس میں 300 یومیہ ماحولیاتی پلان بنانے پر اتفاق کیا گیا تاکہ آئندہ مون سون سیزن، جو 15 دن پہلے شروع ہونے کا امکان ہے، کے لیے مؤثر تیاری کی جا سکے۔ اجلاس میں طے پایا کہ چاروں صوبائی حکومتیں اس پلان کے لیے اپنی تجاویز اور ضروری منصوبے پیش کریں گی تاکہ بارشوں اور ندیوں کے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کم سے کم کیے جا سکیں۔

مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کی مدد ناگزیر ہے اور کاربن کریڈٹ مارکیٹ کو کھولنے میں وفاقی حکومت مکمل معاونت کرے گی۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے زور دیا کہ سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانا ضروری ہے، کیونکہ ہائیڈرولک مسائل کی وجہ سے اس کے 10 دروازے بند ہو چکے ہیں اور اب اس کی گنجائش 9 لاکھ 60 ہزار کیوسک رہ گئی ہے، جو ابتدا میں 1.5 ملین کیوسک تھی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ دریائے سندھ کے کچھ بندوں کی حالت نازک ہے، تاہم جاپان کے تعاون سے کے کے بند اور شینک بند کو مضبوط کرنے کا منصوبہ زیر عمل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مون سون کے سیلابی پانی کے قدرتی راستے بحال کرنا ہوں گے۔ 

متعلقہ مضامین

  • کشمیری رہنماﺅں کوبٹ کے جنازے میں شرکت سے روک دیاگیا
  • کشمیری رہنماﺅں کو عبدالغنی کے جنازے میں شرکت سے روک دیاگیا
  • پیٹرول پمپ سیل کرنے کے الزام میں میئر کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا
  • ایشیاکپ: پاکستان کرکٹ ٹیم کی ہوٹل سے اسٹیڈیم روانگی روک دی گئی،اعلی سطح مشاورت جاری
  • امریکا کا بڑا اقدام: ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد
  • فشریز ڈیپارٹمنٹ کی پہلی خاتون چیئرپرسن فاطمہ مجید
  • اقوام متحدہ نے رپورٹ میں اسرائیلی قیادت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کردیا
  • نیپرا نے حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی پر 5 کروڑ روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کردیا
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش
  • ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ