چینی کی قیمت میں غیر معمولی اضافے کی اجازت نہیں دیں گے، رانا تنویر حسین
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ چینی کی قیمتوں پر حکومت کی کڑی نظر ہے اور قیمت میں غیرمعمولی اضافے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
چینی کی قیمتوں اور دستیابی پر اہم اجلاس کے دوران وفاقی وزیر رانا تنویرحسین نے کہا کہ چینی کی مناسب قیمت پر دستیابی حکومت کی اولین ترجیح ہے، قیمت میں غیر معمولی اضافے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ چینی کی پیداوار، سپلائی اور قیمت میں شفافیت یقینی بنائی جائے، چینی کی مارکیٹ میں استحکام حکومت اور صنعت کے تعاون سے ممکن ہے۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ کسانوں اور صارفین کے مفادات کا مکمل تحفظ کریں گے۔
اس موقع پر شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کی چینی کی بلاتعطل فراہمی کی یقین دہانی کروائی اور انہوں نے حکومتی پالیسیوں پر مکمل تعاون کا اعلان کیا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ صارفین کو ریلیف دینے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلیں گے، چینی کی قیمت پر حکومت کی کڑی نظر ہ
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چینی کی قیمت
پڑھیں:
اجازت نہیں دیں گے کہ کوئی مجرم ہمیں دھمکائے، انصار اللّہ
اسرائیلی وزیر نے کل یمن کے محاذ کے بارے میں دعویٰ کیا تھا کہ حوثیوں کو پچھلے دو سالوں میں اندرونی محاذ (اسرائیل کے اندر) کو نشانہ بنانے کی کوششوں کی وجہ سے بھاری قیمت چکانی پڑے گی، اسلام ٹائمز۔ یمن کی اسلامی مزاحمتی تحریک انصاراللّہ کے سیاسی شعبے کے رکن محمد الفَرح نے اسرائیل کے وزیرِ جنگ کی جانب سے کی گئی بیان بازی کے ردِ عمل میں کہا کہ اس رجیم نے اب تک اپنے کسی بھی مقصد کو حاصل نہیں کیا ہے۔ محمد الفرح نے اسرائیلی وزیرِ جنگ اسرآئیل کاٹز کی دھمکیوں کے جواب میں کہا ہے کہ ہم کسی مجرم کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمیں دھمکائے۔ اسرائیلی وزیر نے کل یمن کے محاذ کے بارے میں دعویٰ کیا تھا کہ حوثیوں کو پچھلے دو سالوں میں اندرونی محاذ (اسرائیل کے اندر) کو نشانہ بنانے کی کوششوں کی وجہ سے بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ہم نے اپنا آخری لفظ نہیں کہا۔
الفرح نے کاٹز سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ نے اپنے کسی بھی عسکری ہدف کو حاصل نہیں کیا اور آپ کی پوزیشن کی کمزوری اور آپ کی کہانی میں تضاد عالمی رائے عامہ کے سامنے آشکار ہو چکا ہے۔ الفرح نے کاٹذ کی جانب مخاطب ہو کر مزید کہا کہ آپ نے دو سال تک جرائم کر کے بھی محاصرہ شدہ غزّہ سے اپنے اسیر زبردستی واپس حاصل نہیں کر سکے، اور اس کے باوجود آپ کے ساتھ امریکہ اور مغربی ممالک کی تمام خفیہ ایجنسیاں موجود تھیں۔ واضح رہے کہ یمن کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت، محاصرے اور مظالم کے خاتمے اور مظلومین کیساتھ یکجہتی کے اظہار کے لئے اسرائیل کو نشانہ بنایا اور سمندر کی ناکہ بندی کی ہے۔