data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">مشرقِ وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر ممکنہ حملے کی منظوری کا دعویٰ سامنے آیا ہے۔معروف امریکی روزنامے وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ کسی بھی وقت حملے کا باضابطہ حکم جاری کر سکتے ہیں، تاہم فی الحال ایسا کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا۔

امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے ایٹمی سرگرمیاں روکنے کی سنجیدہ پیش رفت کے منتظر ہیں اور اس حوالے سے تمام آپشنز کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ٹرمپ جلد ایرانی حکام کو مذاکرات کی باضابطہ دعوت دینے کا ارادہ رکھتے ہیں اور یہ بھی امکان ہے کہ تہران کی جانب سے اس دعوت کو قبول کر لیا جائے گا، امریکی صدر نے قومی سلامتی کی مشاورتی ٹیم سے اہم ملاقات کی ہے جس میں ایران اسرائیل کشیدگی کے تناظر میں امریکہ کی ممکنہ شمولیت پر غور کیا گیا، تاہم ابھی تک کسی حتمی فیصلے پر نہیں پہنچا گیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممکن ہے کہ میں ایران پر حملے کا حکم دوں اور یہ بھی ممکن ہے کہ نہ دوں، کسی کو علم نہیں کہ میرا اگلا قدم کیا ہوگا تاہم امریکہ نے ایران کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے، ایران کے ساتھ ڈیل اب بھی ہوسکتی ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ اگلا ہفتہ انتہائی اہم ثابت ہوگا، بغیر کسی شرط کے سرنڈر کا مطلب یہ ہے کہ ایران خود اعتراف کرے کہ اب بہت ہو گیا، ہم شکست تسلیم کرتے ہیں۔ اس کے بعد ہم وہاں جا کر ان کا تمام جوہری سامان مکمل طور پر تباہ کر دیں گے۔اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس موقع پر امریکی حمایت پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ ریاستِ اسرائیل کے سب سے عظیم دوست ہیں۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل بیک وقت دو سنگین خطرات سے نمٹ رہا ہے، ایک جانب ایران کا جوہری پروگرام اور دوسری جانب بیلسٹک میزائلوں کی بڑھتی ہوئی صلاحیت، یہ دونوں خطرات اسرائیل کے لیے فوری اور براہ راست خطرہ ہیں، جن سے نمٹنے کے لیے واشنگٹن کا ساتھ ناگزیر ہے۔.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ

پڑھیں:

ٹرمپ کے خلا ف لندن میں احتجاج، مظاہرین کاغزہ جنگ رکوانے کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ میں موجود ہیں، ٹرمپ کی آمد کے خلاف وسطی لندن میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

فلسطینی پرچم اٹھائے مظاہرین نے ٹرمپ مخالف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، مظاہرین ٹرمپ سے اسرائیل کو ہتھیار نہ دینے اور غزہ میں جنگ رُکوانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر لندن میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ کی برطانیہ آمد پر پرنس ولیم اور شہزادی کیتھرین نے پرتپاک استقبال کیا۔

صدر ٹرمپ ہیلی کاپٹر کے ذریعے شاہی محل ونزر کاسل پہنچے، برطانوی شاہی خاندان اور امریکی مہمانوں کے درمیان خصوصی جلوس نکالا گیا جس میں صدر ٹرمپ کے ساتھ کنگ چارلس سوار تھے، جبکہ کوئین کمیلا اور میلانیا ٹرمپ اسکاٹش اسٹیٹ کوچ میں موجود تھیں۔

شاہی محل پہنچنے پر شاہ چارلس سوم اور ملکہ کمیلا نے ٹرمپ اور میلانیا ٹرمپ کو خوش آمدید کہا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کل برطانوی وزیراعظم اسٹارمر سے ملاقات ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر برطانوی وزیراعظم سے متفق نہیں ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • نیتن یاہو نے ٹرمپ کو قطر حملے سے پہلے آگاہ کیا یا نہیں؟ بڑا تضاد سامنے آگیا
  • ٹرمپ کے خلا ف لندن میں احتجاج، مظاہرین کاغزہ جنگ رکوانے کا مطالبہ
  • ٹرمپ نے نیویارک ٹائمز کیخلاف 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کردیا
  • ٹرمپ کا نیو یارک ٹائمز کیخلاف کئی ارب ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ
  • ٹر مپ کا نیو یارک ٹائمز کیخلاف کئی ارب ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ
  • قطر ہمارا اتحادی، اسرائیل دوحہ پر دوبارہ حملہ نہیں کرے گا: امریکی صدر کی یقین دہانی
  • اسرائیل نے قطر پر حملے کی مجھے پیشگی اطلاع نہیں دی، دوبارہ حملہ نہیں کرے گا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ
  • قطر ہمارا اتحادی ملک ہے، اسرائیل دوبارہ اس پر حملہ نہیں کریگا، ڈونلڈ ٹرمپ