نویں چین-جنوبی ایشیا ایکسپو میں 2500 سے زائد کمپنیوں کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
بیجنگ:نویں چین-جنوبی ایشیا ایکسپو چین کے صوبہ یون نان کے شہر کھون منگ میں شروع ہوئی۔ رواں سال کی اس چھ روزہ جنوبی ایشیا ایکسپو میں 73 ممالک، خطے اور بین الاقوامی تنظیمیں شریک ہیں اور 2500 سے زائد کمپنیاں نمائش میں حصہ لے رہی ہیں، جس میں جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کے تمام ممالک شامل ہیں۔جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق رواں سال بھی جنوبی ایشیا ایکسپو “مشترکہ ترقی کے لیے اتحاد اور تعاون” کی تھیم اپنائے ہوئے ہے ، جس میں سری لنکا تھیم ملک اور تھائی لینڈ خصوصی پارٹنر ملک کے طور پر شامل ہیں۔ 16 پویلینز میں سے پیشہ ورانہ پویلینز کا تناسب تقریباً 70 فیصد ہے، جن میں مینوفیکچرنگ پویلین، سبز توانائی پویلین، کافی انڈسٹری پویلین، اور چینی جڑی بوٹیوں کا صنعتی پویلین شامل ہیں۔ یہ پویلینز چین اور جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کی صلاحیت رکھنے والی جدید مینوفیکچرنگ، صاف توانائی، اور جدید زراعت سمیت شعبوں کو مرکزی طور پر پیش کرتے ہیں۔موجودہ جنوبی ایشیا ایکسپو نے جنوبی ایشیائی ممالک کی مصنوعات کے لیے ایک وسیع تر نمائشی پلیٹ فارم مہیا کیا ہے، جس میں 2 جنوبی ایشیا پویلینز اور تقریباً 800 اسٹالز قائم کیے گئے ہیں۔ ان میں سے پاکستان اور بھارت کے اسٹالز کی تعداد سب سے زیادہ ہے، ہر ایک کے 140 اسٹالز ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جنوبی ایشیا ایکسپو
پڑھیں:
ادویات کی قیمتیں کم کریں ورنہ سزا بھگتنے کو تیار رہیں، ٹرمپ کی دوا ساز کمپنیوں کو وارننگ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بڑی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو سخت خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے ادویات کی قیمتوں میں کمی نہ کی تو سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" پر بتایا کہ انہوں نے 17 بڑی دوا ساز کمپنیوں کو خطوط بھیجے ہیں جن میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ 60 دن کے اندر قیمتوں میں کمی کے حوالے سے عملی اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کمپنیوں نے تعاون نہ کیا تو حکومت اپنے تمام اختیارات استعمال کرتے ہوئے امریکی عوام کو ریلیف دلائے گی۔
ٹرمپ نے دوا ساز کمپنیوں کے ابتدائی جوابات کو مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ یہ جوابات صرف الزامات کو منتقل کرنے اور ایسی پالیسیوں کی بات کرتے ہیں جو صرف صنعت کے فائدے میں ہیں، عوام کے نہیں۔
صدر ٹرمپ نے رواں سال مئی میں ادویات کی قیمتوں میں کمی کا حکم نامہ جاری کیا تھا اور اب انہوں نے واضح کیا ہے کہ اگر ادویات کی قیمتیں دنیا کے دیگر ممالک کی سطح پر نہ لائی گئیں تو فارما کمپنیوں پر اضافی ٹیرف (ٹیکس) عائد کیے جائیں گے۔
ٹرمپ کی یہ مہم امریکی عوام کو مہنگی ادویات کے بوجھ سے نجات دلانے کے لیے ایک بڑا قدم تصور کی جا رہی ہے۔