Daily Mumtaz:
2025-09-19@22:34:33 GMT

صدرٹرمپ کا شکریہ ادا کرنا معمولی بات نہیں، شیری رحمان

اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT

صدرٹرمپ کا شکریہ ادا کرنا معمولی بات نہیں، شیری رحمان

پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہےکہ پاک  امریکا تعلقات میں طویل عرصے بعد بہتری کے آثار نظر آ رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا نیا سلسلہ شروع ہوا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ خیرسگالی کے رشتے کو فروغ دینا پاکستان کے مفاد میں ہے، اور موجودہ سفارتی ماحول میں واضح بہتری آ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سفارتی نقطہ نظر مؤثر ہو رہا ہے، جس کے اثرات عالمی سطح پر بھی نمایاں ہو رہے ہیں۔
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کا نام لے کر شکریہ ادا کرنا ایک اہم پیش رفت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکی فوجی قیادت، بالخصوص سینٹ کام کے جنرل نے بھی پاکستان کو ”زبردست پارٹنر“ قرار دیتے ہوئے بھرپور تعاون پر شکریہ ادا کیا، جو ایک اہم سفارتی کامیابی ہے۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ بھارت اس صورتحال پر بوکھلاہٹ کا شکار ہے، جبکہ امریکی صدر مسلسل پاکستان کو مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش میں شامل کر رہے ہیں، جس پر بھارت سخت ردعمل دے رہا ہے۔ ”وائٹ ہاؤس اور پینٹاگون کے رویے میں پاکستان کے لیے مثبت تبدیلی دیکھی جا رہی ہے“۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی جانب سے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قائدانہ صلاحیتوں کو سراہنا اور انہیں لنچ پر مدعو کرنا پاکستان کے لیے عزت افزائی کی علامت ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ امریکی قیادت اب پاکستان کے ساتھ ڈیجیٹل پارٹنرشپ، مصنوعی ذہانت (AI) اور تجارتی روابط کو فروغ دینے میں دلچسپی رکھتی ہے، جو پاکستان کی معیشت کے لیے خوش آئند ہے۔
علاقائی حالات پر بات کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ امریکا بھی ایران سے قربت اور خطے میں کشیدگی کے تجربات رکھتا ہے اور کسی صورت مزید جنگی ماحول کا خواہاں نہیں۔ “ایران اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگ، اور پاک بھارت کشیدگی خطے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ ایسی صورتحال میں عالمی طاقتیں کسی نہ کسی فریق کی حمایت پر مجبور ہو جائیں گی، جس سے دنیا جنگ عظیم کی طرف جا سکتی ہے، جو کوئی بھی نہیں چاہتا۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے اس موقع پر کہا کہ کشیدگی کے بعد بھارت ہر لحاظ سے متاثرہوا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ اور فیلڈ مارشل کی ملاقات کو مثبت دیکھ رہے ہیں، میں پاکستان کیلئے کچھ اچھا ہوتا دیکھ رہا ہوں۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ ہم ایٹمی طاقت اور پرامن قوم ہیں، اسرائیل میں ہونے والی تباہی بہت زیادہ ہے، ایران کئی دہائیوں سے مشکلات دیکھ رہا ہے۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ پہلی بار امریکی صدر آرمی چیف سے ملے، مودی خود کو نیتن یاہو سمجھ بیٹھے تھے، امریکی صدرمودی سے خوش نہیں، ایران کو معاہدہ نہ کرنے پر حملے کی دھمکی دی گئی تھی۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاکستان کے نے کہا کہ رہے ہیں کے لیے

پڑھیں:

وزیرِ اعظم کیلئے سعودی عرب کا خصوصی پروٹوکول، سعودی فضائی حدود میں پہنچنے پر تاریخی استقبال

اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف  کیلئے سعودی عرب کا خصوصی پروٹوکول، سعودی فضائی حدود میں پہنچنے پر تاریخی استقبال کیا گیا ۔

بجلی چوری روکنے سےریلوے کو 8 ماہ کے دوران کتنی بچت ہوئی ؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں

تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف  کے طیارے کے سعودی فضائی حدود میں پہنچنے پر سعودی فضائیہ کے 92nd سکواڈرن پانچ F-15 Strike Eagle لڑاکا طیاروں نے وزیرِ اعظم کے جہاز کو حصار میں کنگ خالد ایئرپورٹ تک اسکورٹ کیا. 

وزیرِ اعظم نے جہاز کے ریڈیو سے استقبال کرنے والے سعودی فضائیہ کے پائلٹس کا عربی میں شکریہ ادا کیا اور خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیر آلسعود اور ولی عہد سعودی عرب عزت مآب شہزادہ محمد بن سلمان کیلئے اس خصوصی استقبال کے حوالے سے شکریہ کا پیغام دیا.

ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے بڑھے گئے

مزید :

متعلقہ مضامین

  • چاہ بہار پورٹ پابندی: بھارت کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا؟
  • شادی نہ کرنے پر شکر ادا کرتا ہوں، فیصل رحمان شادی کیوں نہیں کرنا چاہتے؟
  • میئرلندن صادق خان کو ایک عرصہ سے پسند نہیں کرتا، صدرٹرمپ
  • امریکی صدرٹرمپ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ناراض
  • میرے ڈمپلز ہانیہ عامر سے زیادہ مشہور ہیں: فیصل رحمان کا دعویٰ
  • اسرائیل بلاشبہ غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، برنی سینڈر
  • آپریشن بنیان مرصوص کے بعد ہمارا ملک ابھر کر سامنے آیا : شیری رحمان
  • آپریشن بنیان مرصوص کے بعد ہمارا ملک ابھر کر سامنے آیا ہے: شیری رحمان
  • وزیرِ اعظم کیلئے سعودی عرب کا خصوصی پروٹوکول، سعودی فضائی حدود میں پہنچنے پر تاریخی استقبال
  • سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان