شاہ محمود قریشی کی 9 مئی شادمان آتشزدگی کیس میں ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
شاہ محمود قریشی کی 9 مئی شادمان آتشزدگی کیس میں ضمانت منظور WhatsAppFacebookTwitter 0 21 June, 2025 سب نیوز
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی 9 مئی سے متعلق شادمان آتشزدگی کیس میں ضمانت منظور کر لی ہے۔
یہ فیصلہ آج کوٹ لکھپت جیل میں جج منظر علی گل نے سنایا، جہاں مقدمے کی سماعت ہوئی۔
گزشتہ روز اے ٹی سی لاہور میں شاہ محمود قریشی کے وکلا رانا مدثر عمر اور بیرسٹر تیمور ملک نے تفصیلی دلائل دیے تھے، جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی نے اس مقدمے میں کئی ماہ قبل ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔ اسی کیس میں چند روز قبل سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کی ضمانت بھی منظور کی جا چکی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامریکی فیڈرل جج نے ٹرمپ انتظامیہ کے بین الاقوامی طلباء پر پابندی کو عارضی طور پر معطل کر دیا سلامتی کونسل کے اجلاس میں متعدد ممالک کے مندوبین نے اسرائیل اور ایران کے درمیان فائر بندی کی درخواست کی ہے، چینی میڈیا ایرانی ایٹمی پلانٹ پر حملے کی صورت میں جوہری تباہی کا سامنا ہوگا، آئی اے ای اے کا انتباہ آئینی بنچ کی مدت میں توسیع پر جسٹس منصور علی شاہ کے تحفظات، جوڈیشل کمیشن کو خط لکھ دیا اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم شہید بینظیر بھٹو کی 72ویں سالگرہ، قومی قیادت کا خراجِ عقیدت ایران کے جوہری پروگرام کو دو سال پیچھے دھکیل دیا ہے، اسرائیل کا دعویٰ پاکستان کا یو این سلامتی کونسل سے اسرائیلی جارحیت رکوانے کا مطالبہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: شاہ محمود قریشی کیس میں
پڑھیں:
عوام کے ووٹ سے منتخب پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہوگی، محمود خان اچکزئی
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان دنیا کا امیر ترین ملک ہوتے ہوئے بھی غریب ترین ملک ہے۔ اس ملک میں معدنیات پر جس انداز میں لوگ حملہ آور ہو رہے ہیں یہ پاکستان کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین و تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ بنیادی طور پر عمران خان یا کسی بھی شہری جو پاکستان سے محبت کرتا ہے اور اسے 21ویں صدی کا بہترین اقتصادی ملک بنانا چاہتا ہے، اُن سب کا ایجنڈا یہ ہے کہ پاکستان میں آئین کی حکمرانی ہو۔ عوام کے صحیح ووٹ سے منتخب پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہوگی۔ تمام داخلہ و خارجہ پالیسیاں منتخب پارلیمنٹ سے تشکیل ہوگی۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان تمام پاکستان کی پارٹیوں سے اپیل کرتی ہے کہ بہت نقصان ہوچکا اور بڑی بربادی ہوچکی ہے۔ میاں نواز شریف ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتے تھے۔ پیپلز پارٹی کہتی تھی کہ ہماری سیاست جمہوریت سوشلزم، روٹی کپڑا مکان کا نعرہ لگاتی رہی ہے۔ جماعت اسلامی، جمعیت علماء اسلام ہم سب ملکر کم نکات ایک نیا معاہدہ کرسکتے ہیں اور پھر کسی بھی ادارے سے بات کرسکتے ہیں۔
پارلیمنٹ پریس گیلری میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ آدمی پاگل ہوگا جو اپنی جوڈیشری، افواج کا مخالف ہوگا۔ آئین ایک کاغذ کا ٹکڑا نہیں بلکہ عوام، سیاسی پارٹیوں کے مابین سماجی معاہدہ ہوتا ہے۔ ہم اس سیاسی لیڈر، جج، جنرل کی مخالفت کرینگے جو آئین میں دیئے گئے دائرہ کار سے باہر نکلے گا۔ یہ ہمارا ایجنڈا ہے اور اسی پر 75 سال سے پاکستان میں جھگڑا جاری ہے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان دنیا کا امیر ترین ملک ہوتے ہوئے بھی غریب ترین ملک ہے۔ اس ملک میں معدنیات پر جس انداز میں لوگ حملہ آور ہو رہے ہیں یہ پاکستان کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل رہی ہیں۔ پشتون، بلوچ، سرائیکی، گلگتی، پنجابی آپ سے کچھ نہیں مانگتا بلکہ وہ کہتا ہے کہ میرے وطن میں اللہ پاک کی کچھ نعمتیں ہیں، اس پر میرا بھی کچھ حق تسلیم کر لو۔
انہوں نے کہا کہ اس کے بعد بے شک آپ یہ معدنیات امریکہ، چین یا جس پر چاہے فروخت کرے۔ لیکن اپنے ہی لوگوں پر چڑھ دوڑنا یہ بربادی کا راستہ ہے۔ ہم اپیل کرتے ہیں اس لئے نہیں کہ عوام کمزور ہے، بلکہ اس لئے کہ جو فیصلے خون سے کئے جاتے ہیں وہ پھر پاکستان کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیں گے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ یہ ملک تب آباد ہوگا جب اس میں عوام کی حکمرانی ہوگی۔ ہر ادارہ آئین کے فورم میں رہے گا، پاکستان دن دگنی رات چگنی ترقی کرے گا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان کے مسائل بڑھے اور ہم چھوٹے لوگ ہیں۔ بہت بڑی بربادی آنے والی ہے۔ ہمارے وسائل ہمارے گلے پڑے ہیں۔ روس، چین، ہندوستان، اسرائیل پتہ نہیں کون کون، یہ ہمارے عقل کا امتحان ہے۔ اگر ہم نے خدانخواستہ غلطی کی تو ہمارا یہ خطہ مست سانڈوں کی جنگ کا میدان بنے گا اور پھر کچھ نہیں بچے گا۔