تنخواہ دار طبقے کے ٹیکس سلیب اور نان فائلر کے کیش نکلوانے کی حد میں تبدیلی منظور
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
تنخواہ دار طبقے کے ٹیکس سلیب اور نان فائلر کے کیش نکلوانے کی حد میں تبدیلی منظور WhatsAppFacebookTwitter 0 21 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں فنانس بل کا شق وار جائزہ لیا گیا، جس کے دوران نان فائلرز، تنخواہ دار طبقے، پنشنرز اور کارپوریٹ سیکٹر سے متعلق کئی اہم تجاویز پر منظوری اور ردعمل سامنے آیا۔کمیٹی نے نان فائلرز کیلئے کیش نکلوانے کی حد 50 ہزار سے بڑھا کر 75 ہزار روپے روزانہ کرنے کی تجویز منظور کر لی۔ تاہم ایف بی آر کی نان فائلرز پر ود ہولڈنگ ٹیکس 1فیصد کرنے کی تجویز مسترد کر دی گئی۔یومیہ 75ہزار روپے کیش نکلوانے پر ٹیکس کی شرح 0 اعشاریہ6فیصد سے بڑھا کر 0اعشاریہ8فیصد کر دی گئی ہے، جبکہ سینیٹ کمیٹی نے اسی مد میں 1 فیصد ٹیکس کی منظوری دی ہے۔
اس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا ہماری درخواست ہے کہ اس کو ایک فیصد کر دیا جائے تاہم رکن کمیٹی نوید قمر نے سینیٹ کی تجاویز پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سینیٹ ہاوس آف لارڈز ہے اور ہم ہاس آف کامنز، ان کی تجاویز وہیں رہنے دیں۔کمیٹی نے سالانہ 6سے 12لاکھ روپے آمدن پر 1فیصد انکم ٹیکس عائد کرنے کی منظوری دیدی۔ یاد رہے کہ بجٹ میں یہ شرح پہلے 2 اعشاریہ5فیصد رکھی گئی تھی، جبکہ موجودہ مالی سال میں یہی آمدن 5 فیصد ٹیکس کی زد میں آتی ہے۔ سالانہ ایک کروڑ روپے سے زیادہ پنشن حاصل کرنے والوں پر 5 فیصد انکم ٹیکس عائد کرنے کی تجویز منظور کر لی گئی، البتہ چیئرمین ایف بی آر نے وضاحت کی کہ سالانہ ایک کروڑ روپے تک کی پنشن پر کوئی ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔اجلاس میں کارپوریٹ سیکٹر پر سپر ٹیکس میں 0اعشاریہ5 فیصد کمی کی تجویز اور کاروباری حدود میں ایف بی آر عملے کی تعیناتی کی تجویز بھی منظور کی گئی۔قائمہ کمیٹی نے آن لائن مارکیٹ پر غیر رجسٹرڈ افراد کو فروخت پر جرمانے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سالانہ 50 لاکھ روپے تک کی آن لائن فروخت پر ٹیکس چھوٹ دی جائے گی۔ اجلاس میں رکن کمیٹی نوید قمر نے کہا کہ ہم عوام پر اضافی ٹیکس بوجھ کی تجاویز کی منظوری نہیں دے سکتے۔
قائمہ کمیٹی اجلاس میں ڈومیسٹک ای کامرس پر ٹیکس عائد نہ کرنے اور تعلیمی اسٹیشنری اشیا پر زیرو ریٹ سیلز ٹیکس بحال کرنے کی سفارش کی گئی۔اس کے علاوہ ہومیوپیتھک ادویات پر سیلز ٹیکس 18 فیصد سے کم کر کے 1 فیصد کرنے کی بھی تجویز دی گئی۔اجلاس کے دوران کاربونیٹڈ مشروبات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کم کر کے 15 فیصد کرنے اور فارمل جوس انڈسٹری پر بھی ایکسائز ڈیوٹی 20 فیصد سے کم کر کے 15 فیصد کرنے کی سفارش کی گئی۔ علاوہ ازیں درآمدی اشیا مقررہ مدت میں کلیئر نہ کروانے پر جرمانہ 0اعشاریہ2 فیصد سے بڑھا کر 0اعشاریہ25فیصد کرنے ، کاٹن یارن پر عائد سیلز ٹیکس اب ڈائز اور کیمیکلز پر بھی لاگو کرنے اور غیر منقولہ جائیداد کی خرید و فروخت پر ٹیکس شرح برابر کرنے کی بھی تجویز دی گئی۔قائمہ کمیٹی نے کنسٹرکشن انڈسٹری پر ود ہولڈنگ انکم ٹیکس کی شرح 1اعشاریہ5 سے 2 فیصد تک فکس کرنے جبکہ اسٹیل سیکٹر کو ٹیرف اصلاحات اسکیم سے مستثنی قرار دینے کی تجویز بھی دی گئی ، اس کیعلاوہ پرنٹ میڈیا سروسز کیلئے ود ہولڈنگ ٹیکس میں رعایت اور ایف بی آر ملازمین کے پرفارمنس الاونس کو غیر منجمد کرنے کی بھی سفارش کی گئی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرشاہ محمود قریشی کی 9 مئی شادمان آتشزدگی کیس میں ضمانت منظور سنگاپورچین کے ساتھ مزید تعاون کا خواہاں ہے، وزیر اعظم سنگاپور تہذیبوں کے مابین باہمی سیکھنے کے عمل کو جاری رکھنا چاہئے، چینی نائب وزیر اعظم استنبول میں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس، ایران و غزہ صورتحال پر توجہ مرکوز اسرائیلی وزیر دفاع کا ایران کی قدس فورس کے سربراہ کو شہید کرنے کا دعویٰ، اصفہان میں نیو کلیئر سائٹ پر بھی حملہ آئینی بنچ کی مدت میں توسیع پر جسٹس منصور علی شاہ کے تحفظات، جوڈیشل کمیشن کو خط لکھ دیا اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم شہید بینظیر بھٹو کی 72ویں سالگرہ، قومی قیادت کا خراجِ عقیدتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کیش نکلوانے
پڑھیں:
تنخوادار طبقے کے لیے خوشخبری، انکم ٹیکس میں مزید کمی کی منظوری
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے انکم ٹیکس میں رد و بدل کی تجاویز منظور کرلیں۔
یہ منظوری چیئرمین سید نوید قمر کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں دی گئی، جس میں بجٹ 25-2024 کے تحت انکم ٹیکس سے متعلق شق وار تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑا ریلیف؟ حکومت نے ٹیکس کی شرح گھٹا دی
’6 لاکھ سے 12 لاکھ سالانہ آمدن والوں کے لیے بڑی رعایت‘کمیٹی نے اس بات کی منظوری دی کہ 6 لاکھ سے 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن رکھنے والے افراد پر انکم ٹیکس کی شرح کو موجودہ 2.5 فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کر دیا جائے۔
یہ قدم حکومت کی اس پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد مہنگائی سے متاثرہ تنخواہ دار طبقے کو سہولت فراہم کرنا ہے۔
’کارپوریٹ سیکٹر کے لیے بھی خوشخبری‘اجلاس میں کارپوریٹ سیکٹر پر عائد سپر ٹیکس میں 0.5 فیصد کمی کی تجویز بھی منظور کی گئی۔
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تجویز پیش کی تھی کہ 6 سے 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن والوں پر انکم ٹیکس کی شرح کو 5 فیصد سے کم کر کے 2.5 فیصد کیا جائے، جب کہ کمیٹی نے اس شرح کو مزید کم کر کے ایک فیصد کرنے کی سفارش منظور کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں تنخواہ داروں کے لیے خوشخبری، حکومت نے بڑے ریلیف کا اعلان کردیا
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کی منظوری کے بعد اب توقع ہے کہ یہ ترامیم آئندہ بجٹ میں شامل ہوں گی اور اس کا براہ راست فائدہ تنخواہ دار طبقے اور کاروباری اداروں کو حاصل ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews تنخواہ دار طبقہ خوشخبری قائمہ کمیٹی خزانہ منظور وی نیوز