پشاور؛ مولانا حامدالحق حقانی کو دودشمن ملک کی ایجنسیوں کی مدد سے نشانہ بنایا گیا، آئی جی
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا (کے پی) کے انسپکٹرجنرل (آئی جی) پولیس ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ اکوڑہ خٹک میں مولانا حامدالحق کو دو دشمن ملک کی خفیہ ایجنسیوں کی مدد سے ایک عالمی دہشت گرد تنظیم نے نشانہ بنایا۔
آئی جی خبیرپختونخوا ذوالفقار حمید نے بتایا کہ مولانا حامد الحق شہید اور مولانا فضل الرحمان پرحملوں میں ملوث گروپ کی نشان دہی ہوگئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان اور مولانا حامد الحق پر حملوں کی تحیقیقاتی رپورٹ وزیراعظم شہباز شریف کو ارسال کردی گئی ہے۔
ذوالفقار حمید نے کہا کہ دو دشمن ملک کی انٹیلیجنس ایجنسیوں کی مدد سے بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم نے مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا۔
آئی جی خیبرپختونخوا نے بتایا کہ دہشت گرد گروہ کی نشان دہی کے بعد تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈرائیور کا انوکھا احتجاج، ٹریفک پولیس کو شہد کی مکھیوں سے نشانہ بنایا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسپین کے شہر لیڈا کے ایک قصبے میں ایک انوکھا اور حیران کن واقعہ پیش آیا جب ایک 70 سالہ ڈرائیور نے ٹریفک پولیس اہلکاروں پر شہد کی مکھیاں چھوڑ دیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، ڈرائیور کو ٹریفک پولیس نے تیز رفتاری اور سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر روکا۔ اہلکار نے جب معمول کے مطابق اس سے سوالات کیے تو وہ تلخ مزاجی پر اتر آیا، یہاں تک کہ پولیس کو گاڑی چڑھا دینے کی دھمکیاں دینے لگا۔ پولیس کو اس کے رویے سے شبہ ہوا کہ وہ نشے میں ہے، جس پر بریتھلائزر ٹیسٹ کا مطالبہ کیا گیا۔ ڈرائیور مزید بپھر گیا اور پولیس کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے لگا۔
صورتحال اس وقت اور بھی عجیب رخ اختیار کر گئی جب ڈرائیور غصے میں اپنی وین کے اندر گیا اور وہاں سے شہد کی مکھیوں کا ایک چھتا نکال کر اہلکاروں پر چھوڑ دیا۔ مکھیوں کے حملے سے پریشان ہوکر دو پولیس اہلکاروں نے قریبی ریسٹورینٹ میں پناہ لی۔
اس دوران ڈرائیور موقع پا کر وین میں بیٹھ کر فرار ہوگیا۔ تاہم پولیس نے بعد میں اسے گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا، جہاں سے اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
یہ واقعہ اسپین میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پیش آنے والے عجیب و غریب چیلنجز کی ایک مثال کے طور پر سامنے آیا ہے، جس پر عوامی حلقوں میں بھی خاصی حیرت کا اظہار کیا جا رہا ہے۔