بلوچستان اسمبلی: بجٹ پر بحث جاری، نظر انداز کیے جانے پر اپوزیشن اراکین کا واک آؤٹ
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جاری ہے، جس میں بجٹ پر بحث کی جارہی ہے۔ ہفتہ کے روز اپوزیشن اراکین نے نظرانداز کیے جانے کا کہہ کر ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔
بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں جسٹس جمال مندوخیل کی والدہ اور شہید ڈاکٹر صدیق اللہ کے کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اس موقع پر تجاویز بجٹ میں شامل نہ کرنے پر اپوزیشن اراکین نے اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کسی کا کوئی نقصان نہیں کرے گی، کسی اسکیم کو نظرانداز نہیں کریں گے، تنقید جمہوریت کا حسن ہے، ہم کسی کے ساتھ کیسے زیادتی کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہر معاملے میں اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں گے، اپوزیشن ارکان کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوگی، 2016 کے منصوبوں کو پی ایس ڈی پی سے نکال دیا گیا ہے۔ بعد ازاں اراکین کے منانے پر اپوزیشن واپس ہال میں آگئی۔
صوبائی وزیر ظہور بلیدی کا کہنا تھا کہ نئے مالی سال کا بجٹ متوازن ہے، بجٹ میں تمام سیکٹرز کو اہمیت دی گئی ہے، بجٹ میں سوشل پروٹیکشن کو اولیت دی گئی ہے، بعد ازاں اجلاس میں بجٹ پر بحث 23 جون سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اپوزیشن کا واک آؤٹ بجٹ اجلاس بجٹ پر بحث بلوچستان اسمبلی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اپوزیشن کا واک ا ؤٹ بجٹ اجلاس بلوچستان اسمبلی وی نیوز بلوچستان اسمبلی
پڑھیں:
ایوان میں نعرے لگانے سے نہیں بات چیت سے مسائل حل ہوں گے، وزیر قانون کی اپوزیشن کو پیش کش
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کیلیے ہاتھ بڑھایا مگر اب سیاست اور نفرت اتنی بڑھ چکی کوئی بات کرنے کو تیار نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ سیاستدانوں نے ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھنا ختم کردیا ہے، شہباز شریف نے اپوزیشن اور حکومت میں ڈائیلاگ کا ہاتھ بڑھایا مگر ہم سیاست اور نفرت میں اتنے آگے چلے گئے کہ کوئی بات کرنے کو تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کو ناجائز کیس میں گرفتار کیا گیا۔ وزیر قانون کی تقریر میں پی ٹی ایک اراکین کی نعرے بازی کی جس پر انہوں نے کہا کہ یہ حالات نعروں سے نہیں بیٹھنے سے ٹھیک ہوں گے اور اس رویے کو دیکھ کر کہا جاسکتا ہے کہ یہ لوگ حالات ٹھیک نہیں ہونے دیں گے، حالات ٹھیک کرنے ہیں تو ساتھ بیٹھنا ہوگا۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میں میاں اظہر کے ساتھ رابطے میں رہتا تھا، اُن کے انتقال پر مجھے انتہائی دلی دکھ ہوا، اللہ تعالیٰ ان کے گھر والوں کو صبر جمیل عطا فرمائے۔