امریکا نے فردو، نطنزا ور اصفہان میں واقع تین جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ان کارروائیوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فضائی حملے کامیاب رہے اور فردو ایٹمی سہولت مکمل طور پر تباہ کر دی گئی ہے۔

جوہری تنصیبات خالی کر دی گئیں، ایرانی حکام کا دعویٰ

ایرانی حکام نے وضاحت میں کہا کہ امریکی حملے سے قبل ہی تمام ایٹمی تنصیبات کو خالی کروا لیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ دشمن کے فضائی حملے کے باوجود ان سائٹس میں کوئی ایسا مواد نہیں تھا جو خارج ہو کر نقصان پہنچا سکتا۔

ایران نے مزید کہا کہ وہ آئندہ بھی اپنے ایٹمی پروگرام کو جاری رکھے گا اور اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کے ساتھ آگے بڑھے گا۔

صرف 6 بم؟ امریکی میڈیا کی رپورٹ

امریکی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے ایران کے فردو اٹمی مرکز پر کے بی ٹو (B2) بمبار طیارے استعمال کر کے 6 ’بنکر بسٹر‘ بم گرائے۔

اس کے علاوہ دیگر مقامات یعنی نطنز اور اصفہان پر حملوں میں تقریباً 30 ٹوماہاک میزائل استعمال کیے گئے۔ ان حملوں میں جدید ہتھیاروں کے استعمال کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔

ٹرمپ کی دوہری پالیسی: تباہی یا امن؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن سے اپنے بیان میں کہا کہ حملے کا مقصد ایران کی جوہری افزودگی صلاحیت کو ختم کرنا تھا۔

ان کے بقول یہ رات کے سب سے مشکل اہداف تھے اور اگر ایران امن نہ چاہے گا تو مستقبل میں مزید نشانہ بنایا جائے گا۔ ٹرمپ نے واضح کیا کہ اب ایران کے پاس 2 ہی راستے ہیں: جنگ بندی یا ’سانحہ‘۔

نیتن یاہو کی تعریف اور خطے میں اثر

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ٹرمپ کو اس کارروائی پر خراجِ تحسین پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی اقدام نے نہ صرف امریکا بلکہ عالمی سطح پر تاثر بدل دیا ہے۔

نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے اسرائیلی افواج کی مدد سے طاقت کا مظاہرہ کیا جبکہ اتنی بڑی پیمانے پر کارروائی تاریخ میں مثال بن گئی ہے۔

شدت اور سفارتی کشیدگی میں اضافہ

امریکا کی طرف سے ایٹمی تنصیبات پر حملے نے علاقائی و عالمی سطح پر شدید کشیدگی پیدا کر دی ہے۔ ایران نے ان حملوں کو جارحیت قرار دیا، جبکہ واشنگٹن اور تل ابیب نے اسے ایٹمی خطرہ کا خاتمہ قرار دے کر حق بجانب ٹھہرایا۔

یہ واقعہ مستقبل قریب میں ایران–امریکہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی اور ممکنہ جوابی کارروائیوں کا باعث بن سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت ٹک ٹاک کی امریکی آپریشنز کی فروخت کا منصوبہ امریکی قانون کی شرائط پوری کرتا ہے۔ اس قانون کے مطابق، اگر ایپ کے چینی مالکان اپنی ملکیت فروخت نہ کرتے تو امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر دی جاتی۔

نائب صدر جے ڈی وینس کے مطابق، نئی امریکی کمپنی کی مالیت قریباً 14 ارب ڈالر ہوگی۔ صدر ٹرمپ نے قانون کے نفاذ کو 16 دسمبر تک مؤخر کر دیا ہے تاکہ ٹک ٹاک کے امریکی اثاثوں کو عالمی پلیٹ فارم سے علیحدہ کیا جا سکے، مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو شامل کیا جا سکے اور اس منصوبے کے لیے چینی حکومت کی منظوری بھی حاصل ہو سکے۔

مزید پڑھیں: ٹک ٹاک کی فروخت کا معاملہ: صدارتی حکمنامے پر آج دستخط متوقع

وینس نے کہا کہ چینی جانب سے کچھ مزاحمت ضرور تھی لیکن ہمارا بنیادی مقصد یہ تھا کہ ایپ کو چلتے رہنے دیا جائے اور امریکی صارفین کے ڈیٹا کو قانون کے مطابق محفوظ بنایا جائے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ میں نے صدر شی جن پنگ سے بات کی، انہیں بتایا کہ ہم کیا کر رہے ہیں اور انہوں نے کہا آگے بڑھیں۔ چینی سفارتخانہ واشنگٹن نے تاحال اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔

ٹک ٹاک کے امریکا میں 17 کروڑ صارفین ہیں اور صدر ٹرمپ نے اس ایپ کو گزشتہ سال اپنی دوبارہ کامیابی میں مددگار قرار دیا تھا۔ ان کے ذاتی اکاؤنٹ پر 1 کروڑ 50 لاکھ فالورز موجود ہیں، جبکہ وائٹ ہاؤس نے بھی گزشتہ ماہ اپنا باضابطہ ٹک ٹاک اکاؤنٹ بنایا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹک ٹاک معاہدے کا اعلان، کونسی امریکی کمپنیاں ٹک ٹاک خرید سکتی ہیں؟

صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ یہ کمپنی مکمل طور پر امریکی کنٹرول میں ہوگی۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ مائیکل ڈیل، روپرٹ مرڈوک اور 4 سے 5 عالمی سطح کے سرمایہ کار اس معاہدے کا حصہ ہوں گے۔

دوسری جانب ریپبلکن ارکانِ کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ معاہدے کی تفصیلات سامنے لائی جائیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اس سے چین سے مکمل علیحدگی ہو۔ جب تک تفصیلات طے نہیں ہوتیں، یہ ضروری ہے کہ یہ معاہدہ امریکی صارفین کو چین سے منسلک گروپوں کے اثر و رسوخ اور نگرانی سے محفوظ رکھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ٹک ٹاک چائنا چین صدر ٹرمپ

متعلقہ مضامین

  • امریکی ’’اے آئی ‘‘منصوبہ’’ریپلیکیٹر‘‘ اہداف میں ناکام
  • ایران ایٹمی عدم پھیلاؤ معاہدے سے نکلنے ارادہ نہیںرکھتا، صدر مسعود پزشکیان
  • تمام قیدی رہا کرو تو زندہ رہو گے ورنہ مار دیئے جاؤ گے، نیتن یاہو کی حماس کو دھمکی
  • امریکی مخالفت کے باوجود ایران اور روس کا 25 ارب ڈالر کا معاہدہ
  • ایران اور روس کے درمیان 25 ارب ڈالر کا ایٹمی بجلی گھروں کا معاہدہ
  • اسرائیل کی غزہ پر بمباری، 24 گھنٹے میں 170 حملے،83 فلسطینی شہید
  • ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی
  • امام زمانہ کے گمنام سپاہیوں کی ایک اور فتح، اسرائیلی سائنسدانوں اور ایٹمی تنصیبات کی ویڈیوز جاری کر دی گئیں
  • اسرائیل کے یمن کے 13 مقامات پر فضائی حملے
  • اسرائیلی فوج غزہ کی رہاشی عمارتیں تباہ کرنے لگی،حملوں میں مزید 60 فلسطینی شہید