data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250622-08-3
اسلام آباد (آن لائن)عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے آئینی بینچ کی مدت میں توسیع کی مخالفت کردی۔جسٹس منصور کا19 جون کے اجلاس سے پہلے کا لکھا خط سامنے آگیا، جوڈیشل کمیشن ممبران کا جسٹس منصور کا خط پہنچایا گیا۔خط کے متن کے مطابق 26ویں ترمیم کیس فیصلے تک توسیع نہ کی جائے، پیشگی بتا دیا تھا 19 جون کے اجلاس کیلئے پاکستان میں دستیاب نہیں، توقع تھی عدم دستیابی پر اجلاس موخر کیا جائے گا۔خط میں کہا گیا کہ ماضی میں ایگزیکٹو ممبران کی عدم موجودگی پر اجلاس موخر ہو چکا، عدلیہ ممبران اقلیت میں ہیں اس لئے شاید موخر نہیں کر پائے، 26 ویں ترمیم فیصلے سے پہلے توسیع بجران کو مزید گہراکرے گی۔اس میں مزید کہا گیا کہ یہ تنازعہ ادارے کی ساکھ اور اس پر عوامی اعتبار کو تباہ کررہاہے، 26 ویں ترمیم کے فیصلے تک تمام ججز کو آئینی بنچ ڈیکلئیر کیا جائے، آئینی بنچ میں شمولیت کا معیار اور پیمانہ بھی طے کیا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ٹرمپ نے ٹک ٹاک پر پابندی 90 دن کےلیے مؤخر کردی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کی کمپنی بائٹ ڈانس سے تعلق رکھنے والی ایپ ٹک ٹاک پر پابندی اور امریکی اثاثوں کی فروخت یا علیحدگی کےلیے مزید 90 دن کی مہلت دے دی ہے، نئی تاریخ 17 ستمبر 2025ء مقرر کردی گئی۔

یہ تیسری بار ہے کہ صدر ٹرمپ نے ڈیڈلائن میں توسیع کی ہے، اگر یہ توسیع نہ ہوتی، تو ٹک ٹاک پر جمعرات سے پابندی عائد ہو جاتی۔

ٹک ٹاک نے ایک بیان میں کہا کہ ہم صدر ٹرمپ کی قیادت اور حمایت کے شکر گزار ہیں، جس کی بدولت 17 کروڑ امریکی صارفین اور 75 لاکھ کاروبار ٹک ٹاک تک رسائی برقرار رکھ سکیں گے۔

یہ فیصلہ اس قانون کے باوجود کیا گیا ہے جو اپریل 2024ء میں منظور ہوا تھا، جس کے مطابق بائٹ ڈانس کو 19 جنوری 2025ء تک یا تو امریکی اثاثے فروخت کرنا تھے یا ایپ کو بند کرنا تھا۔

اس قانون کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا گیا تھا، مگر سپریم کورٹ نے پابندی کو برقرار رکھا تھا۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کارولین لیوٹ نے کہا کہ صدر ٹرمپ نہیں چاہتے کہ ٹک ٹاک بند ہو، مگر ڈیٹا سیکیورٹی یقینی بنانا بھی ضروری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اگلے 3 ماہ میں حکومت فروخت کا عمل مکمل کروانے کی کوشش کرے گی تاکہ امریکی صارفین کا ڈیٹا محفوظ رہ سکے۔

امریکا اور چین میں ایک معاہدہ زیر غور تھا جس کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کو ایک نئی امریکی کمپنی میں تبدیل کیا جانا تھا، جو امریکی سرمایہ کاروں کے زیرِ کنٹرول ہوتی، تاہم چین نے ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے ٹیرف کے باعث اس ڈیل کو روک دیا۔

ایک سروے کے مطابق امریکا میں بالغ افراد کا ایک تہائی حصہ ٹک ٹاک استعمال کرتا ہے، 30 سال سے کم عمر افراد میں استعمال کی شرح 59 فیصد ہے جبکہ نوجوانوں (ٹین ایجرز) میں استعمال 67 فیصد ہے۔

ڈیموکریٹس نے ٹرمپ کی جانب سے ڈیڈلائن میں توسیع پر اعتراض کیا اور کہا کہ صدر کو ایسا کرنے کا قانونی اختیار نہیں ہے اور زیر غور معاہدہ قانونی شرائط پر پورا نہیں اترتا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • آئینی بینچ میں توسیع کے معاملے پر جسٹس منصور علی شاہ کا اہم خط سامنے آگیا
  • آئینی بینچ ججز کا روسٹر تبدیل، مخصوص نشستیں نظرثانی کیس کی سماعت پیر اور منگل کو نہیں ہوگی
  • آئینی بنچ کی مدت میں توسیع پر جسٹس منصور علی شاہ کے تحفظات، جوڈیشل کمیشن کو خط لکھ دیا
  • جسٹس منصور علی شاہ نے آئینی بینچ کی مدت میں توسیع کی مخالفت کردی
  • جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کی مدت 30 نومبر تک بڑھادی
  • جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ کی آئینی بینچ کی مدت 30 نومبر تک بڑھادی
  • ٹرمپ نے ٹک ٹاک پر پابندی 90 دن کےلیے مؤخر کردی
  • جوڈیشل کمیشن کی آئینی بینچز کی مدت میں توسیع کی منظوری
  • چین نے ایران اسرائیل جنگ میں امریکی مداخلت کی مخالفت کردی