حیسکو کے ستائے کچا قلعہ کے مکین سڑکوں پر نکل آئے،اہم شاہراہ بلاک
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) حیسکو کے ستائے گھروں سے نکل آئے، ایک ہفتے سے بجلی کی بندش کے خلاف کچا قلعہ کے مکینوں نے ٹائروں کو نذر آتش کرتے ہوئے پتھرا¶ کیااور لطیف آباد سے سٹی آنے اور جانے والی اہم شاہراہوں کو بلاک کردیا احتجاج میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے ،احتجاج کے باعث ٹریفک کا نظام شدیدمتاثر ہوگیالوگ کئی گھنٹے سخت گرمی میں ٹریفک میں پھنسے رہے ،مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک ہفتہ سے کچا قلعہ کے گنجان علاقے میں ٹرانسفارمر خراب ہونے کے باعث بجلی کی سپلائی بند ہے انہوںنے الزام عائد کیا کہ حیسکو افسران ٹرانسفارمر لگانے کے پیسے
طلب کررہے ہیں علاقہ مکین کو سخت پریشانی کا سامنا ہے ایک جانب شدید گرمی اور دوسری جانب بجلی کی بندش نے معمولات زندگی مفلوج کردیئے ہیں گنجان آبادی میں چھوٹے گھروں میں بیمار، ضیف اور بچے سخت مشکلات سے دوچار ہے حیسکو افسران سے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے بجلی نہ ہونے کے باعث پانی کی سپلائی بھی معطل ہے اور لوگ شدید گرمی میں پانی کے لئے ترس رہے ہیں اس موقع پر پولیس نفری پہنچ گئی تاہم مشتعل افراد پولیس کو خاطر میں لائے اور احتجاج جاری رکھا کئی گھنٹے تک احتجاج جاری رہا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بلوچستان کی خونی شاہراہیں: جولائی میں 2 ہزار 207 حادثات، 26 جاں بحق، 2913 زخمی
بلوچستان کی قومی شاہراہوں پر ٹریفک حادثات کی سنگینی میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے، ریسکیو 1122 نے جولائی 2025 کے دوران ہونے والے خونی حادثات کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ 2,207 ٹریفک حادثات رونما ہوئے جن کے نتیجے میں 26 افراد جاں بحق جبکہ 2,913 افراد زخمی ہوئے۔
رپورٹ کی تفصیل: کس شاہراہ پر کتنے حادثات؟ریسکیو 1122 کے اعداد و شمار کے مطابق مختلف قومی شاہراہوں پر پیش آنے والے حادثات کی تفصیل کچھ یوں ہے:
شاہراہ | حادثات کی تعداد | زخمی افراد | جاں بحق افراد |
N-25 (قومی شاہراہ کراچی-چمن) | 977 | 1313 | 17 |
N-50 (ژوب-ڈی آئی خان روڈ) | 919 | 1154 | 5 |
N-65 (سبی-کوئٹہ روڈ) | 92 | 138 | — |
N-70 (لورا لائی-ڈیرہ غازی خان) | 66 | 91 | — |
N-85 (پنجگور-سوراب) | 71 | 105 | — |
M-8 (موٹروے حب-خضدار-آواران) | 56 | 82 | 1 |
N-40 (نوکنڈی-تفتان) | 26 | 30 | 1 |
ماہرین کے مطابق ان حادثات کی بنیادی وجوہات میں شامل ہیں:
تیز رفتاری اور لاپرواہ ڈرائیونگ، خراب سڑکیں اور حفاظتی اقدامات کی کمی، گاڑیوں کی فٹنس اور چیکنگ کا فقدان، دورانِ سفر تھکاوٹ اور نیند کی کمی۔
شہری حلقوں اور ٹریفک ماہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قومی شاہراہوں کی مرمت اور توسیع کی جائے۔ ٹرک اور بس ڈرائیورز کے لیے لازمی ٹریننگ اور فٹنس سرٹیفکیٹ متعارف کرائے جائیں۔ ہر بڑی شاہراہ پر ریسکیو اسٹیشنز، ایمبولینس، اور ایمرجنسی سروسز کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اسپیڈ کیمروں اور ریگولر چیکنگ پوائنٹس کا قیام عمل میں لایا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کوئٹہ میں ٹریفک حادثات