“چہل کے کندھے پر کیرئیر بنالیا” آر جے مہوش کا ناقدین کو کرارا جواب
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
بھارتی اسپنر یوزویندر چہل اور دھناشری ورما کے درمیان طلاق کی وجہ سمجھی جانیوالی آر جے مہوش نے ناقدین کو اپنی ویڈیو سے کرارا جواب دیدیا۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اداکارہ آر جے مہوش نے ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں انہوں نے بھارتی اسپنر یوزویندر چہل سے دوستی کے بَل پر کیرئیر بنانے سے متعلق تنقید پر کھل کر تصاویر شیئر کیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ 2019 سے وہ انڈسٹری کا حصہ ہیں، اس دوران انہوں نے نامور کھلاڑیوں، بالی ووڈ اداکاروں اور انکے ساتھ کام کیا، یہ سب انکی اپنی محنت تھی، انہوں نے کسی کا سہارا نہیں لیا۔ایک صارف نے سوال اٹھایا تھا کہ کرکٹ کا معلوم نہیں ہے اور پچ تک پہنچ گئیں؟ جس پر مہوش نے جواب دیا کہ جب تم پیدا بھی نہیں ہوئے تھے جب سے ایونٹس کو ہوسٹ کررہی ہوں۔
انہوں نے یوزویندر چہل کی دوستی سے پہلے کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے بھی انڈسٹری کے بڑے لوگوں سے ملتی رہی ہیں، انہیں کسی کے کندھے پر آگے بڑھنے کا کوئی شوق نہیں ہے۔
آر جے مہوش نے ناقدین کو جواب دیا کہ انہوں نے 2 کتابیں بھی لکھی ہیں اور کسی کو شک ہو تو جاکر ایمزون دیکھ لے۔
خیال رہے کہ یوزویندر چہل اور دھناشری ورما کے درمیان طلاق سے قبل دونوں کئی بار ایک ساتھ دیکھا گیا تھا، بعدازاں خبریں سامنے آئیں تھی کہ ایک دوسرے کو ڈیٹ کررہے ہیں تاہم مہوش نے افواہوں محض دوستی کا نام دیا۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: یوزویندر چہل ا ر جے مہوش انہوں نے مہوش نے
پڑھیں:
روس سے دوستی مہنگی پڑ سکتی ہے؟ یورپی یونین کی بھارت کو سخت وارننگ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250920-01-14
برسلز (مانیٹرنگ ڈیسک) یورپی یونین نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کے روس کے ساتھ قریبی تعلقات نئی دہلی اور یورپی بلاک کے درمیان بڑھتے تعلقات میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یورپی یونین کے اعلیٰ سفارتکاروں نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے روسی تیل کی خریداری اور ماسکو کے ساتھ فوجی مشقوں میں شرکت، برسلز اور نئی دہلی کے درمیان اعتماد سازی کے عمل کو متاثر کر سکتی ہے۔یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کلاس نے کہا کہ یورپی بلاک صرف تجارت ہی نہیں بلکہ قواعد پر مبنی عالمی نظام کے دفاع کے لیے بھی بھارت کے ساتھ تعلقات کو اہم سمجھتا ہے، تاہم بھارت کا روس کے ساتھ بڑھتا تعاون مشکلات پیدا کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ بھارت نے حال ہی میں روس اور ایران سمیت دیگر اتحادیوں کے ساتھ فوجی مشقوں ’زاپاد‘ (مغرب) میں شرکت کی، جس کے کچھ حصے نیٹو کی سرحد کے قریب ہوئے۔ بھارت روسی تیل کا سب سے بڑا خریدار بھی بن چکا ہے جس سے اس نے اربوں ڈالر کی بچت کی، جبکہ یورپ نے یوکرین جنگ کے بعد روسی توانائی خریدنا تقریباً بند کر دیا تھا۔