وزیراعلیٰ مریم نواز کا لاہور کے جدید ترین منصوبے ’روٹ 47‘ کا افتتاح
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے آج صوبائی دارالحکومت لاہور کا دورہ کیا اور شہر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا، اس دوران انہوں نے والٹن روڈ پر بننے والے نئے اوور ہیڈ برج اور حال ہی میں مکمل ہونے والے جدید انفرا اسٹرکچر مشتمل منصوبے ’روٹ 47‘ کا معائنہ کیا۔
’روٹ 47‘ کو باقاعدہ طور پر عام ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے، 4.
یہ بھی پڑھیں: ایک سال میں ایئر پنجاب لانے کا فیصلہ، اب تک کتنی تیاری ہوچکی؟
یہ سڑک کلمہ چوک کو والٹن سے منسلک کرتی ہے اور اسے 1947 کی جدوجہدِ آزادی سے منسوب کیا گیا ہے، جس کی مناسبت سے اسے ’روٹ 47‘ کا نام دیا گیا ہے، اس شاہراہ کی بدولت گلبرگ سے والٹن تک کا سفر اب چند منٹوں میں ممکن ہو گیا ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے لاہور میں "روٹ 47" اور نئے اوور ہیڈ برج کا معائنہ کیا۔ گلبرگ سے والٹن تک سمارٹ انفراسٹرکچر مکمل فعال، پیدل اور سائیکل سواروں کے لیے الگ راستے، سولر بجلی، پانی ذخیرہ کرنے کی سہولت۔ یہ صرف سڑک نہیں، جدید لاہور کی نئی پہچان ہے۔ pic.twitter.com/4VfZ2TnylQ
— Malik Sohaib Ahmed Bherth (@SohaibBherthMPA) June 23, 2025
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ یہ صرف ایک سڑک نہیں بلکہ پنجاب میں اسمارٹ ترقی کی ایک نئی داستان ہے، جو پائیدار، ماحول دوست اور شہری ضروریات کے مطابق ہے۔
مزید پڑھیں: کامسیٹ یونیورسٹی میں مفت داخلے، پنجاب حکومت کی بڑی پیشکش کس کے لیے؟
روٹ 47 پر 2.5 کلومیٹر طویل سائیکل لین، پیدل چلنے والوں کے لیے مخصوص واک وے، اور والٹن ریلوے کراسنگ فلائی اوور پر سولر پینلز نصب کیے گئے ہیں، جن سے ایک میگا واٹ تک بجلی پیدا ہوگی۔
اس کے علاوہ، سڑک کے ساتھ 50 لاکھ گیلن بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کے لیے مصنوعی جھیل، فوارے اور ایریگیشن سسٹم نصب کیے گئے ہیں، جو اس منصوبے کو ماحولیاتی طور پر بھی منفرد بناتے ہیں۔ شاہراہ کی شناخت کو اجاگر کرنے کے لیے مختلف مونیومنٹس بھی نصب کیے گئے ہیں، جو اس کے جمالیاتی حسن میں مزید اضافہ کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی طبیعت خراب، میو اسپتال میں چیک اپ
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے منصوبے کو پنجاب کے روشن اور پائیدار مستقبل کی جانب ایک نمایاں قدم قرار دیا اور کہا کہ عوام کو بہتر، محفوظ اور ماڈرن سفری سہولیات فراہم کرنا حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب روٹ 47 کلمہ چوک گلبرگ مریم نواز شریف میگا واٹ والٹن روڈ وزیر اعلیٰ پنجابذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: روٹ 47 کلمہ چوک گلبرگ مریم نواز شریف میگا واٹ والٹن روڈ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے لیے گیا ہے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ مریم نواز کا پنجاب میں کچرا ٹھکانے لگانے کا جدید منصوبہ
لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے میں کچرا جمع کرنے کے لیے رَنگ دار کوڑے دان استعمال کرنے کا حکم دے دیا۔
پہلے مرحلے میں ’’اسمارٹ ویسٹ مینجمنٹ پراسیس‘‘ پنجاب بھر کے سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں نافذ کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
پنجاب حکومت کے حکم نامے کے مطابق سرکاری و نجی درس گاہوں میں پانچ رنگ کے کوڑے دان رکھے جائیں۔
سینیئر وزیر موحولیات اینڈ کلائمٹ چینج مریم اورنگزیب منصوبے کی نگرانی کریں گی۔ رانا سکندر وزیرِ تعلیم اور ذیشان ملک وزیر لوکل گورنمنٹ کو ٹارگٹس سونپ دیے گئے، 30 ستمبر تک تمام اسکولوں میں رنگوں والے کوڑے دان لگانے کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی گئی۔
یکم اکتوبر سے معائنہ شروع ہوگا اور رنگ دار کوڑے دان نہ رکھنے پر جرمانے ہوں گے۔
الگ الگ رنگ کے کچرے کے ڈبوں میں الگ الگ قسم کا ک کوڑا کرکٹ جمع کیا جائے گا، ماحولیاتی تحفظ کے ادارے نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
پیلے رنگ کے ڈبوں میں کاغذ اور ردی جمع کی جائے گی۔ سبز رنگ کے ڈبوں میں بوتلیں، کانچ کے ٹکڑے، لیبارٹری میں استعمال ہونے والا ضائع شدہ سامان ڈالا جائے گا۔
سُرمئی (گرے) رنگ میں پھلوں کے چھلکے، ضائع شدہ کھانا، پتے اور گلی سڑی سبزیاں پھینکی جائیں گی۔ لال رنگ کے کچرے کے ڈبے لوہے اور دیگر دھاتی کوڑے کے لیے استعمال ہوں گے، نارنجی (اورنج) ڈبے پلاسٹک ویسٹ کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔
ان اشیاء کو دوبارہ استعمال کے قابل بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ اس جدید طریقے کا مقصد کچرے کی مقدار میں کمی لانا اور ماحول دوست رویوں کو فروغ دینا ہے۔
پنجاب مینجمنٹ ہیلپ لائن (1139) پر تعلیمی ادارے کچرے کو اٹھانے کے لیے رابطہ بھی کر سکتے ہیں۔ لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ رنگدار کوڑے دانوں کے انتظام میں اپنا کردار ادا کرے گا۔
ماحولیات کے تحفظ کا ادارہ (ای پی اے) تعلیمی اداروں میں اس طریقہ کار کے نفاذ کو یقینی بنائے گا، ای پی اے ٹیم درس گاہوں کا معائنہ بھی کرے گی۔ معیار پر پورا اترنے والے تعلیمی اداروں کو ای پی اے کی جانب سے سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا۔