Jasarat News:
2025-11-07@06:16:07 GMT

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اراکین میں ہاتھا پائی

اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (نمائندہ جسارت) قومی اسمبلی اجلاس کے دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں گرما گرمی دیکھنے میں آئی۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول زرداری کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان، خصوصاً پی ٹی آئی کے اراکین نے احتجاج کیا، پیپلزپارٹی نے اس رویے پر برہمی کا
اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اگر اپوزیشن شور شرابا کرے گی تو وہ بھی عمر ایوب سمیت کسی کو بولنے نہیں دیں گے۔سینیٹ کی سفارشات پر بحث شروع ہوئی تو اسپیکر نے عمر ایوب کو سفارشات پر بحث شروع کرنے کا کہہ دیا، عمر ایوب کو خطاب کا موقع دینے پر پیپلزپارٹی کے اراکین نے ایوان میں کھڑے ہو کر نعرے بازی کی اور واضح کیا کہ بلاول کی تقریر کے دوران مداخلت پر وہ اب اپوزیشن کو بات نہیں کرنے دیں گے۔اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی نے ایوان کو پرامن رکھنے کی کوشش کرتے ہوئے پیپلزپارٹی اراکین سے کہا کہ آپ دل بڑا کریں، عمر ایوب کو بولنے دیں۔پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی اقبال آفریدی نے بلاول زرداری پر سخت تنقید کی جس پر پیپلزپارٹی کے اراکین شدید غصے میں آگئے اور اسپیکر کے ڈائس تک پہنچ گئے،ا سپیکر نے صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کرتے ہوئے اقبال آفریدی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، یہ آپ کی غلط فہمی ہے کہ آپ اسمبلی نہیں چلنے دیں گے۔مسلم لیگ ن کے رکن طارق فضل چودھری کو مخاطب کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ وہ جا کر بلاول زرداری سے درخواست کریں کہ اپنے اراکین کو سمجھائیں اور عمر ایوب کو بات کرنے کا موقع دیں تاکہ ایوان کی کارروائی معمول کے مطابق جاری رہ سکے۔اسپیکراسمبلی نے ایجنڈا آئٹم 3 تھوڑی دیر کے لیے مؤخر کرتے ہوئے وزیر خزانہ کو بجٹ بحث سمیٹنے کی ہدایت کر دی۔ ایاز صادق نے کہا کہ ایوان کا ماحول اقبال آفریدی نے خراب کیا، سیکورٹی کو بلائیں۔ پیپلز پارٹی اراکین کے احتجاج کے بعد عمر ایوب کو مائیک نہ دیا گیا، جس پر اپوزیشن کی جانب سے ایوان میں احتجاج کیا۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی تقریر کے دوران پھر اپوزیشن نے شور شرابا کیا، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں، اپوزیشن ارکان نے اسپیکر کے سامنے احتجاج کیا جبکہ رکن اسمبلی اقبال آفریدی نے حنیف عباسی سے ہاتھا پائی کی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اقبال ا فریدی قومی اسمبلی عمر ایوب کو کرتے ہوئے کے دوران

پڑھیں:

27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کا مشن، حکومت کو 237 ارکان کی حمایت حاصل

27 ویں آئینی ترمیم کی پارلیمنٹ سے منظوری کا مشن جاری ہے۔قومی اسمبلی کا ایوان 336 اراکین پر مشتمل ہے، 10 نشستیں خالی ہونے کے سبب ایوان میں اراکین کی تعداد 326 ہے، آئینی ترمیم کیلئے 224 اراکین کی حمایت درکار ہے، حکومتی اتحاد کو پیپلزپارٹی سمیت اس وقت 237 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔ن لیگ 125 اراکین کے ساتھ حکومتی اتحاد میں شامل سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، پیپلزپارٹی کے 74 اراکین ہیں،ایم کیو ایم کے 22، ق لیگ کے 5 اور آئی پی پی کے 4 اراکین ہیں،مسلم لیگ ضیا،بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے ایک ایک رکن کے علاوہ 4 آزاد اراکین کی حمایت بھی حاصل ہے۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کی تعداد 89 ہے، اپوزیشن بنچوں پر 75 آزاد اراکین ہیں، جے یو آئی ف کے 10 اراکین ہیں، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت المسلمین، بی این پی مینگل اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کا ایک ایک رکن بھی اپوزیشن بنچوں پر موجود ہے۔سینیٹ میں ترمیم کی منظوری کیلئے 96 میں سے 64 ووٹ درکار ہیں، حکومتی اتحاد کے پاس 65 ووٹ ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کا مشن، حکومت کو 237 ارکان کی حمایت حاصل
  • ہاؤس بزنس کمیٹی کی 27ویں آئینی ترمیم کو منظور کرانے کا فیصلہ
  • باقر قالیباف کی اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے اسلام آباد میں ملاقات
  • باقر قالیباف کی پاکستان کے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق سے ملاقات
  • اپوزیشن لیڈر کی تقرری: سپیکر قومی اسمبلی کی اسپیشل سیکرٹری شعبہ قانون سازی سے مشاورت
  • اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت اجلاس، قومی اسمبلی کا اجلاس 14 نومبر تک جاری رکھنے کا فیصلہ
  • 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے وزیر اعظم شہباز شریف نے اسپیکر کو اہم ٹاسک دیدیا
  • 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کو اہم ٹاسک دے دیا گیا
  • کیا آئینی ترمیم کے لیے حکومت کو اپوزیشن یا جے یو آئی ارکان کی حمایت درکار ہوگی؟
  • قومی اسمبلی کا اہم اجلاس آج، کیا 27ویں آئینی ترمیم پیش کی جائے گی؟