قائد آباد میں گھر میں کرنٹ لگنے سے خاتون جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) قائدآباد کی رہائشی 19 سالہ خاتون گھر میں بجلی کا کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق قائدآباد کے علاقے مدینہ ٹائون مصطفی مسجد کے قریب گھر میں کرنٹ لگنے سے ایک خاتون جاں بحق ہوگئی ، جاں بحق ہونے والی خاتون کی لاش چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کی گئی ، چھیپا ترجمان کے مطابق جاں بحق ہونے والی خاتون کی شناخت 19 سالہ نبیہا دختر حمید اللہ کے نام سے کی گئی ، موت کی تصدیق کے بعد ورثا لاش پولیس کارروائی کے بغیر اپنے ہمراہ لے گئے ، علاقہ پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایران؛ 22 سال میں 11 شوہروں کو قتل کرنے والی سیریل کلر بیوی پر فرد جرم عائد
ایران میں ایک خاتون کے ہاتھوں 11 شوہروں کو قتل کرنے کا لرزہ خیز واقعہ سامنے آیا ہے، جسے ملک کی تاریخ کا سب سے خوفناک سلسلہ وار قتل (Serial Murder) کیس قرار دیا جا رہا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق کلثوم اکبری نامی خاتون کو آج تہران کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں اس پر 11 قتل اور ایک اقدامِ قتل کا الزام عائد کیا گیا۔
کلثوم اکبری، جسے ایرانی میڈیا میں "بلیک وِڈو" (Black Widow) کا نام دیا جا رہا ہے۔ عدالت میں 22 سالکے دوران اپنے 11 شوہروں کو پیسہ اور جائیداد ہتھیانے کے لیے قتل کرنے کا اعتراف کیا۔
پراسیکیوٹرز کے مطابق، یہ سلسلہ سال 2000 سے شروع ہوا۔ اکبری عام طور پر بوڑھے اور بیمار مردوں کو اپنا شکار بناتی تھیں، ان سے شادی کے بعد انہیں آہستہ آہستہ ذیابیطس کی دوا، محرکات، اور بعض اوقات صنعتی الکوحل کے ذریعے زہر دیتی تھیں۔
ضعیف العمر شوہروں کی ان اموات کو عام طور پر طبعی وجوہات سمجھا گیا جس کی وجہ سے کلوثوم اکبری پر شک نہ ہو سکا اور وہ یکے بعد دیگرے ہولناک وارداتیں کرتی رہی اور پیسے بٹورتی رہی۔
تاہم کلثوم اکبری کا آخری شکار عزیزاللہ بابائی نامی شخص تھا، جس کی موت 2023 میں ہوئی اور عزیز اللہ کے بیٹے نے اپنی سوتیلی ماں پر شک کا ظاہر کیا، پولیس نے سختی سے تفتیش کی تو کلثوم اکبری نے سارے جرائم قبول کرلیے۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق کلثوم اکبری نے ایک اور شخص کو زہر دینے کی کوشش کی تھی، مگر وہ بچ گیا۔ جس پر ایک اقدام قتل کا الزام بھی عائد کیا گیا۔
عدالت میں چار مقتولین کے خاندانوں نے ملزمہ کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کیا۔ اب تک 45 سے زائد افراد کیس میں مدعی بن چکے ہیں، جنہوں نے خاتون پر مختلف الزامات عائد کیے ہیں۔
اکبری پر 11 قتل اور ایک اقدام قتل کے الزامات ہیں۔ جلد سنانے کا عندیہ دیا ہے۔ یہ کیس ایرانی اور بین الاقوامی میڈیا کی بھرپور توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔