مودی سرکار کی سفارتی ناکامی اور گودی میڈیا کا مکروہ چہرہ بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
معروف بھارتی صحافی روش کمار نے مودی کی سفارتی ناکامیوں اور گودی میڈیا کے پراپیگنڈے کا پول کھول دیا۔
روش کمار نے مودی کی ناقص خارجہ پالیسی پر شدید تنقید کا اظہار کیا۔
مودی کے راج میں بھارت کی ناکامیوں کو بے نقاب کرتے ہوئے روش کمار کا کہنا تھا کہ ’’بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر ظاہری رکھ رکھاؤ اور مہنگے سوٹ پہننے تک محدود ہیں، اصل پالیسی میں کوئی جان نظر نہیں آتی۔
انہوں نے کہا کہ جے شنکر کی انگریزی تو شاندار ہے لیکن ایران اسرائیل کشیدگی پر وہ ایک لفظ نہ بول سکے، اسرائیل کے مظالم پر مودی سرکار یا گودی میڈیا کی خاموشی، بھارت کی جارحیت پسند پالیسیوں کی عکاسی کرتی ہے۔ ایران اسرائیل کشیدگی پر بھارت کا بزدلانہ مؤقف، دنیا بھر میں اس کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
مودی کے گودی میڈیا اور سرکاری پراپیگنڈے پر روش کمار کا کہنا تھا کہ ’’گودی میڈیا ایران کو بھی مسلم مخالف نظریے سے دیکھ رہا ہے۔ گودی میڈیا ایران اسرائیل کشیدگی کو اسی نظریے سے دکھا رہا ہے جیسے مودی کے راج میں پچھلے 11 سال سے بھارتی مسلمانوں کو دکھاتا آیا ہے۔‘‘
روش کمار نے کہا کہ آپریشن سندور کے دوران بھی گودی میڈیا کی جانبدار کوریج نے بی جے پی کے حامیوں کو بھی شرمندہ کیا، بھارتی میڈیا کی جانب سے ایران اسرائیل جنگ کے مسئلے کو صرف مذہبی تصادم کے طور پر پیش کیا گیا۔
نام نہاد جمہوریت کی دعویدار مودی سرکار اور گودی میڈیا، اسرائیلی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر خاموش تماشائی ثابت ہوئی۔ مودی کے بھارت کی خارجہ پالیسی اب نظریاتی نہیں بلکہ صرف موقع پرستی پر مبنی اور مغربی طاقتوں کی غلام ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایران اسرائیل گودی میڈیا مودی کے
پڑھیں:
بی جے پی کے کٹھ پتلی بھارتی وزیراعظم مودی کی غیر ملکی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب میں شہریوں سے غیر ملکی مصنوعات کے بائیکاٹ اور مقامی طور پر تیار کردہ اشیا کے استعمال کی اپیل کی ہے۔
مودی کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی تناؤ میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
بھارتی وزیراعظم نے اپنے خطاب میں زور دے کر کہا کہ روزمرہ کی زندگی میں غیر ملکی مصنوعات کے استعمال کی عادت کو ترک کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اب وہ وقت آگیا ہے کہ ہم صرف اور صرف بھارتی مصنوعات خریدیں تاکہ ملک میں خود انحصاری اور اقتصادی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔‘‘
یہ اپیل اس وقت سامنے آئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا۔ اس تجارتی تناؤ کے پس منظر میں مودی نے ’سودیشی‘ تحریک کو دوبارہ زندہ کیا ہے، جس کا مقصد مقامی صنعتوں کو مضبوط بنانا اور ملکی معیشت کو سہارا دینا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی کے حامیوں نے اس اپیل کے بعد امریکی برانڈز کے خلاف بائیکاٹ مہم شروع کر دی ہے۔ میکڈونلڈز، پیپسی اور ایپل جیسے بین الاقوامی برانڈز، جو بھارت کی وسیع مارکیٹ میں گہری جڑیں رکھتے ہیں، اس مہم سے براہ راست متاثر ہو سکتے ہیں۔
بھارتی وزیراعظم مودی نے اپنے خطاب میں اہم اقتصادی اصلاحات کا اعلان بھی کیا، جس کے تحت جی ایس ٹی ڈھانچے میں تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔ اب زیادہ تر روزمرہ کی ضروری اشیا پر صرف 5 اور 18 فیصد کے دو ٹیکس سلیب ہوں گے۔ اس اقدام سے عام استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں کمی اور کاروباری سرگرمیوں میں اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔