وزیراعظم سے چینی سفیر کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
ملاقات میں علاقائی سلامتی کی صورت حال اور ایران اسرائیل تنازع میں حالیہ پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے ملاقات کی، ملاقات میں علاقائی سلامتی کی صورت حال اور ایران اسرائیل تنازع میں حالیہ پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں وزیراعظم نے آئندہ ایس سی او سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے چینی صدر اور چین کے وزیر اعظم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے دورۂ چین سے متعلق دونوں ممالک کی مشاورت کا ذکر کیا۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ سی پیک کے جاری منصوبوں کے کامیاب نفاذ کے لیے کام جاری رکھنے کے لیے پوری طرح پُرعزم ہیں۔ وزیراعظم نے مالی اور اقتصادی مدد پر پاکستان کی جانب سے چین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مالی اور اقتصادی مدد سے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد ملی۔ انہوں نے کہا کہ مالی اور اقتصادی مدد سے کے نتیجے میں ملک کے میکرو اکنامک آؤٹ لک میں بہتری آئی، یہ حکومت کے سماجی و اقتصادی ترقی کے ایجنڈے کے لیے اہم ہے۔ چینی سفیر نے بحران کے حل کے لیے یو این میں پاکستان کے فعال اور مثبت کردار کی تعریف کی۔ چینی سفیر جیانگ زیڈونگ نے وزیراعظم کو پاک چین دوطرفہ تعاون کے مختلف پہلوؤں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اگست 2025ء کے آخر میں دورہ چین کی کامیابی یقینی بنانے کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
بلاول بھٹو کی وزیراعظم سے ملاقات کا سیاسی ایجنڈا نہیں تھا، رانا ثنا
فائل فوٹو۔وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللّٰہ نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت سے مطمئن ہیں، بلاول بھٹو کی وزیراعظم سے ملاقات کا سیاسی ایجنڈا نہیں تھا، وہ وزیراعظم کے کزن کے انتقال پر تعزیت کے لیے آئے تھے۔
نجی ٹی سے گفتگو رانا ثنا اللّٰہ نے کہا کہ سیاستدان بیٹھیں تو دیگر معاملات پر بھی ہلکی پھلکی بات ہو جاتی ہے، آئندہ دو تین سال میں ملک کے کئی مسائل حل ہو جائیں گے۔
وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹے اس صورت حال میں نہیں آئیں گے، اگر بانی پی ٹی آئی کے بچے ویزہ مانگیں تو ان کو دینا چاہیے، میرا خیال ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں نے ویزہ نہیں مانگا۔
رانا ثنا اللّٰہ نے کہا کہ ہمیں پہلے سے اندازہ تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹے نہیں آئیں گے، بانی کی بطور وزیراعظم حلف برداری میں بھی ان کے بچے نہیں آئے تھے۔ ان کے بیٹے سیاست اور ان حالات میں تحریک کی سربراہی کرنا چاہتے ہیں تو یہ آسان کام نہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کے دور میں اور پچھلے دو سال میں ان کے بچے نہیں آئے، پی ٹی آئی کی 5 اگست کی کال پر لوگوں نے ریسپانس نہیں دیا۔