مخصوص نشستیں نظرثانی کیس، حامد خان نے التوا کی درخواست دائر کردی
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
مخصوص نشستوں کے نظرثانی کیس میں وکیل حامد خان نے التوا کی درخواست دائر کر دی۔
سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں حامد خان نے درخواست میں کہا کہ مخصوص نشستوں کے نظرثانی کیس کی سماعت 26 جون کو مقرر کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے آئینی بنچ ججز کا روسٹر تبدیل کرکے نیا روسٹر جاری کر دیا گیا، مخصوص نشستیں نظر ثانی کیس کی سماعت پیر اور منگل کو نہیں ہو گی۔
اس میں موقف اپنایا گیا کہ مخصوص نشستوں کے کیس میں حامد خان ایک فریق کے وکیل ہیں، حامد خان بطور سینئر وکیل 23 جون سے 5 اگست تک عمومی التوا کے باعث رخصت پر ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ مخصوص نشستوں کے نظرثانی کیس کی سماعت کو 5 اگست تک ملتوی کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مخصوص نشستوں کے کیس کی سماعت نظرثانی کیس
پڑھیں:
ای چالان: منعم ظفر کی درخواست پر سماعت ‘فریقین سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251108-01-8
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر و دیگر کی ای چالان کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی ،جہاں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 24 نومبر تک جواب طلب کرلیا ۔ درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق کا موقف ہے کہ سی سی ٹی وی کیمروں اور مصنوعی ذہانت سے خودکار نظام کے تحت خلاف ورزی پر ای چالان بھیجے جارہے ہیں، شہر کی سڑکوں پر نا زیبرا کراسنگ موجود ہے اور نا ہی اسپیڈ لمٹ کے سائن بورڈ موجود ہیں، شہر کی خراب سڑکیں شہریوں کو متبادل یا غلط راستے اپنانے پر مجبور کرتی ہیں، بعض مقامات پر ترقیاتی منصوبوں کے باعث ٹریفک پولیس رانگ وے ٹریفک چلاتی ہے، کریم آباد انڈرپاس کئی برس سے ایسے ہی کھدا پڑا ہے، جہانگیر روڈ، نیو کراچی روڈ و دیگر انتہائی مخدوش حالت میں ہیں، چالان کی رقم میں ہزار گنا تک اضافہ، لائسنس کی معطلی یا شناختی کارڈ بلاک کیا جانا غیر قانونی اقدام ہے، ایسی صورتحال میں ای چالان اور بھاری جرمانے امتیاری سلوک ہے، معمولی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے نامناسب ہیں، ای چالان کے نظام کا بنیاد مقصد صرف ریوینیو جمع کرنا ہے، وفاق کو 50 فیصد ریوینیو اور سندھ کو 95 فیصد ریوینیو جمع کرنے والے شہر کے لوگوں پر اضافی بوجھ امتیازی سلوک ہے، شہر میں ٹرانسپورٹ کا مناسب انتظام نا ہونے کے باعث کم آمدنی والے شہری موٹر سائیکل استعمال کرتے ہیں، 30 سے 40 ہزار ماہانہ کمانے والے کس طرح اتنے بھاری جرمانے ادا کرسکتے ہیں، چالان اور جرمانوں کو معطل کیا جائے، انفرااسٹرکچر کے بغیر مصنوعی ذہانت کے چالان کے نظام کو غیر قانونی قرار دیا جائے،بھاری جرمانوں کو شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک قرار دیا جائے۔