لاہور؛ جواں سالہ لڑکی سے زیادتی، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
لاہور:
پولیس نے گھر میں والدہ کی غیرموجودگی میں لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزم کو گرفتار کرلیا اور ملزم کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا۔
پولیس نے بتایا کہ لاہور کے علاقے کاہنہ میں انچارج چوکی ہلوکی قاسم علی کی پولیس ٹیم کے ہمراہ 15 کال پر کارروائی کی گئی اور ملزم کو چند گھنٹوں میں ٹریس کرکے ویلنشیا ٹاؤن سے گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی کی والدہ کام کی غرض سے گھر سے باہر گئی ہوئی تھی کہ ملزم نے لڑکی کی والدہ کی غیر موجودگی میں زبردستی زیادتی کی اور فرار ہو گیا تھا۔
ملزم نے متاثرہ لڑکی کو دھمکیاں دی تھیں کہ کسی کو بتایا تو جان سے مار دوں گا۔
پولیس نے ملزم عمر دراز کے خلاف مقدمہ درج کرکے جینڈر سیل کے حوالے کر دیا۔
ایس پی ماڈل ٹاؤن اخلاق اللہ تارڑ نے کہا کہ خواتین کا استحصال کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیس نے
پڑھیں:
واٹس ایپ پر ’ہائی سوسائٹی‘ محبت کا جال، شہری 32 لاکھ روپے سے محروم
بھارت کے شہر بنگلورو سے تعلق رکھنے والے 63 سالہ شہری کو ایک مبینہ ’ہائی سوسائٹی ڈیٹنگ ایجنسی‘ کے نام پر واٹس ایپ پر پھنسایا گیا، جس کے نتیجے میں وہ 32 لاکھ روپے سے محروم ہو گیا متاثرہ شخص نے سائبر کرائم پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔
محبت کا جال کیسے بچھایا گیا؟واقعہ اس وقت شروع ہوا جب متاثرہ شخص کو واٹس ایپ پر ایک پیغام موصول ہوا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھیجنے والا ایک ’ہائی سوسائٹی ڈیٹنگ ایجنسی‘ سے ہے جو اعلیٰ طبقے کی خواتین سے ملاقات کرواتی ہے۔
ابتدائی طور پر متاثرہ شخص سے 1,950 روپے بطور رجسٹریشن فیس وصول کیے گئے۔ اس کے بعد اسے 3 خواتین کی تصاویر بھیجی گئیں تاکہ وہ کسی ایک کا انتخاب کرے۔
یہ بھی پڑھیے بڑھتے ہوئے سائبر فراڈز میں اے آئی کا استعمال، جعل سازی سے کیسے بچا جائے؟
اس نے ایک خاتون ’رتیکا‘ کو منتخب کیا، جس سے واٹس ایپ اور بعد میں ویڈیو کال پر گفتگو شروع ہوئی۔ چند دن بعد ایک اور خاتون ’پریتی‘ نے رابطہ کیا، جس نے خود کو انتظامی کوآرڈینیٹر بتایا اور مختلف بہانوں سے مزید رقم طلب کی۔
رقوم کی منتقلی اور دھمکیاںمتاثرہ شخص نے چند ہفتوں کے دوران مختلف بینک اکاؤنٹس میں رقم منتقل کی، جس کی مجموعی مالیت 32 لاکھ روپے بن گئی۔
جب اس نے مزید رقم دینے سے انکار کیا تو ملزمان نے مبینہ طور پر قانونی کارروائی کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں، جس کے بعد اس نے پولیس سے رجوع کیا۔
پولیس کی کارروائیپولیس نے انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 اور بھارتیہ نیای سنہیتا کے تحت فراڈ اور جعلسازی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
ملزمان کے استعمال کردہ بینک اکاؤنٹس کی چھان بین جاری ہے جبکہ مختلف ریاستوں میں فنڈ ٹریس کیے جا رہے ہیں۔
ایسے ہی فراڈ کے متعدد واقعات دہلی، ممبئی اور دیگر شہروں میں رپورٹ ہو چکے ہیں۔
مارچ 2025 میں دہلی پولیس نے ایک گروہ کو گرفتار کیا جو Tinder اور Bumble جیسی ڈیٹنگ ایپس کے ذریعے مردوں کو ریستورانوں اور بارز میں بلا کر لوٹتا تھا۔
یہ بھی پڑھیے حیدر آباد دکن: سائبر فراڈیوں نے ریٹائرڈ ملازم کی جمع پونجی ہتھیالی
ایک انڈیا ٹوڈے رپورٹ (فروری 2025) کے مطابق بھارت میں 39 فیصد آن لائن ڈیٹنگ انٹریکشنز میں جعلی شناخت شامل ہوتی ہے، جبکہ 77 فیصد صارفین کو فیک یا اے آئی سے تیار کردہ پروفائلز کا سامنا ہوتا ہے۔
پولیس کی ہدایتپولیس نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ واٹس ایپ یا دیگر میسجنگ ایپس کے ذریعے ڈیٹنگ یا میچ میکنگ سروسز فراہم کرنے والے اداروں کو رقم منتقل نہ کریں۔
حکام نے مشورہ دیا ہے کہ ایسی کمپنیوں کی ویب سائٹس اور رجسٹرڈ سرکاری پورٹلز کے ذریعے تصدیق لازمی کی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آن لائن ڈیٹنگ فراڈ