تربیلہ ڈیم جھیل میں کشتی الٹنے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا، جس میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد ڈوب گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مطابق منگل کے روز تربیلا ڈیم جھیل تمرائی کے مقام سیر کے لیے آنے والے افراد کی کشتی الٹ گئی، کشتی خاوند، بیوی اور ان کے تین بچے ڈوب گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سوات: شاہی باغ میں کشتی الٹنے کا حادثہ، 2 خواتین جاں بحق، 3 افراد لاپتا

واقعے کے فورا بعد مقامی افراد اور ریسکیو ٹیموں نے بروقت امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق بیوی اور 3 بچوں کو جھیل سے نکال لیا گیا ہے، تاہم والد تاحال لاپتا ہے اور اس کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ پانی کی گہرائی اور کشتی میں گنجائش سے زائد افراد سوار ہونے کے سبب حادثہ پیش آیا۔

یہ بھی پڑھیں: وہیل کی زور دار ٹکر سے کشتی الٹ گئی، ایک شخص ہلاک

واقعے نے مقامی افراد کو غمزدہ کر دیا ہے، جبکہ متعلقہ حکام نے شہریوں کو کشتی رانی کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news تربیلا ڈیم جھیل تمرائی حادثہ کشتی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تربیلا ڈیم جھیل تمرائی کشتی

پڑھیں:

غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر کے خاندان سمیت 91 فلسطینی شہید

اسرائیلی فوج کے تازہ حملوں میں غزہ میں ایک ہی دن کے دوران 91 فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک نامور ڈاکٹر کے اہل خانہ اور شمالی غزہ سے نکلنے کی کوشش کرنے والے 4 افراد بھی شامل ہیں جو ایک ٹرک پر سوار تھے۔

یہ ہلاکتیں ہفتے کے روز اس وقت ہوئیں جب اسرائیلی فوج نے غزہ شہر پر فضائی اور زمینی حملوں میں شدت پیدا کی۔ فوج کا مقصد اس سب سے بڑے شہری مرکز پر قبضہ کرنا اور آبادی کو جنوبی علاقوں میں قائم کردہ حراستی زونز کی طرف دھکیلنا بتایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں نسل کشی کے باوجود امریکا اسرائیل کو 6.4 ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ فروخت کرنے کو تیار

طبی حکام کے مطابق اسرائیلی بمباری میں رہائشی مکانات، اسکولوں میں قائم عارضی پناہ گاہیں، بے گھر افراد کے خیمے اور وہ ٹرک بھی نشانہ بنایا گیا جس میں لوگ فوجی حکم کے تحت غزہ شہر سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ان حملوں میں کم از کم 76 افراد جاں بحق ہوئے۔

ہفتے کی صبح سب سے المناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفا کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ کے خاندان کا گھر نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں ڈاکٹر کے بھائی، بھابھی اور ان کے بچے شہید ہو گئے۔ ڈاکٹر ابو سلمیہ اس وقت اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں ڈیوٹی پر تھے۔

حماس نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خون آلود دہشت گردانہ پیغام ہے جس کے ذریعے ڈاکٹروں کو شہر چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ گروپ کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی کارروائیوں میں 1,700 سے زائد طبی اہلکار شہید اور 400 کو قید کیا جا چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Gaza اسرائیل غزہ فلسطین

متعلقہ مضامین

  • غزہ شہر کے صابرہ محلے میں وحشیانہ اسرائیلی بمباری، ایک ہی خاندان کے 25 افراد شہید
  • رائے ونڈ : نالے میں بچے سمیت 4 افراد گرگئے، ایک لاش برآمد بقیہ کی تلاش جاری
  • محبت کی جیت! سیلاب بھی دلہا کو دلہن لانے سے نہ روک سکا
  • قصور میں انوکھا واقعہ: دلہا ریسکیو 1122 کی کشتی میں دلہن لینے پہنچ گیا
  • اسرائیلی ڈرون حملہ: لبنان میں 3 بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 5 افراد جاں بحق
  • غزہ میں وحشیانہ اسرائیلی بمباری، ایک ہی خاندان کے 25 افراد شہید
  • غزہ شہر کے صابرہ محلے میں وحشیانہ اسرائیلی بمباری، ایک ہی خاندان کے 25 افراد شہید 
  • اسرائیلی بمباری اور فائرنگ سے غزہ میں ایک ہی خاندان نے 25افراد شہید
  • سیت پور: ریسکیو کی کشتی الٹنے کے باعث ڈوبنے والے لڑکے کی لاش مل گئی
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر کے خاندان سمیت 91 فلسطینی شہید