عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 19 کروڑ 40 لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے، جس کا مقصد بلوچستان میں تعلیم اور پانی کے تحفظ سے متعلق دو اہم منصوبوں پر کام کرنا ہے۔

عالمی بینک کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ یہ فنڈز بلوچستان میں بچوں کے لیے تعلیمی مواقع بہتر بنانے اور واٹر سیکیورٹی کو مضبوط کرنے پر خرچ کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی بینک تاریخی شراکت داری اور میکرو اکنامک استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کا معترف

کنٹری ڈائریکٹر ناجے بن ہیسن کے مطابق ان منصوبوں کا بنیادی مقصد بلوچستان میں تعلیمی محرومی کم کرنا ہے، جب کہ واٹر سیکیورٹی پراجیکٹ سے موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف صوبے کی مزاحمت کو تقویت ملے گی۔

عالمی بینک کے حکام کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں سے نہ صرف بنیادی ڈھانچے میں بہتری آئے گی بلکہ انسانی ترقی کے ساتھ ساتھ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 350 ملین ڈالر کا قرض منظور کرلیا

واضح رہے کہ اس سے قبل ایشیائی ترقیاتی بینک نے بھی پاکستان کے لیے 35 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دی تھی، جو خواتین کی مالی شمولیت اور معاشی رسائی بہتر بنانے کے لیے استعمال ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بلوچستان پاکستان پانی تعلیم صحت عالمی بینک قرض.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان پاکستان پانی تعلیم عالمی بینک پاکستان کے لیے عالمی بینک

پڑھیں:

پنجاب حکومت 3 دہائیوں بعد مقامی بینک کے قرضوں کے بوجھ سے آزاد

3 دہائیوں بعد پنجاب حکومت مقامی بینک کے قرضوں کے بوجھ سے آزاد ہوگئی جب کہ   بینک قرضوں کا باب بند ،اب وسائل عوامی فلاح پر خرچ ہوں گے۔

گندم خریداری و سبسڈی کا 675 ارب روپے قرض صفر کردیا، 25 کروڑ روپے یومیہ سود سے عوام کی جان چھوٹ گئی۔

پنجاب خزانے پر 31 سال سے بوجھ بننے والا قرضہ مکمل ادا کردیا گیا، وزیراعلی مریم نواز، چیف سیکرٹری پنجاب زاہد زمان، سیکرٹری خزانہ مجاہد شیردل کی کوششیں کامیاب   ہوگئیں جب کہ صوبائی معیشت کو استحکام، قرض اتارنے سے سالانہ اربوں کی بچت ہوگی۔

نیشنل بینک کو آخری قسط 13 ارب 80 کروڑ روپے ادا کر دی گئی، قرض رول اوور کی بینکوں کی تمام درخواستیں پنجاب حکومت نے مسترد کر دیں، بروقت ادائیگی نہ ہوتی تو ماہانہ 50 کروڑ روپے سود دینا پڑتا، 675 ارب روپے کی واپسی سے مالی خودمختاری کی نئی مثال قائم ہو گئی۔

پنجاب حکومت  نے کہا کہ پنجاب کی عوام کے ساتھ ساتھ صوبے کے مالی حالات میں تاریخی بہتری آگئی، سود کی مد میں اربوں روپے کی سالانہ بچت ہوئی، خزانے کا بہترین استعمال — صوبائی معیشت کو نئی زندگی ملی۔

پنجاب حکومت  نے کہا کہ قرض اتارنے سے پنجاب حکومت کے مالیاتی استحکام میں اضافہ ہوگا، بینک قرضوں کا باب بند — اب وسائل عوامی فلاح پر خرچ ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت 3 دہائیوں بعد مقامی بینک کے قرضوں کے بوجھ سے آزاد
  • شاہین شاہ آفریدی نے ون ڈے کرکٹ میں نیا عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا
  • مسلسل اضافے کے بعد سونے کی قیمت میں کمی
  • سندھ حکومت اپنی بدعنوانیوں پر وقتاً فوقتاً عالمی اسناد بٹورتی رہتی ہے، ایم کیو ایم پاکستان
  • جولائی میں بیرونِ ملک مقیم ہم وطنوں نے 3 ارب 21 کروڑ 44 لاکھ ڈالرز پاکستان بھیجے
  • جولائی میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 3ارب 20کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر وطن بھیجیں
  • ارکان سندھ اسمبلی کی تنخواہوں و الاؤنسز میں اضافے کا بل متفقہ طور پر منظور
  • زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 7کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ
  • زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران کمی ریکارڈ
  • اوورسیز پاکستانی: قوم کے گمنام ہیرو