data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سندھ کی خواتین رنگ برنگی رلی پر جو ڈیزائن بناتی ہیں، وہ ڈیزائن وادیٔ سندھ کی پانچ ہزار سال قدیم تہذیب موہن جو دڑو سے ملنے والی مہروں سے مشابہت رکھتے ہیں اور یہ مقامی خواتین کے ڈی این اے میں صدیوں سے شامل ہیں۔یہ تمام رنگ وادیٔ سندھ کی تہذیب کے رنگ ہیں، جن کو ایک خاص مہارت سے ڈیزائن کرکے اس تہذیب کی عکاسی کی جاتی ہے۔’رلی کے باہر والے بارڈر پر نیلے رنگ کی پٹی بنا کر دریائے سندھ کی عکاسی کی جاتی ہے، اس کے بعد دیگر رنگوں سے دریائے سندھ سے نکلنے والی نہریں بنا کر ان میں مچھلیوں کے ڈیزائن بنائے جاتے ہیں۔ اس کے بعد میدانی علاقوں اور زراعت کی عکاسی کے لیے سندھ میں اگنے والی گھاس ’لوسن‘ کا پتہ بنایا گیا ہے۔
۔’ایک دوسری رلی میں رنگ برنگے چوکور ڈیزائن اس وقت کے گھروں کی عکاسی کرتی ہے کہ گھر کس ڈیزائن میں بنائے جاتے تھے۔’گھر کے مرکزی حصے کے ساتھ چاروں کونوں میں موجود مختلف ڈیزائن یہ بتاتے ہیں کہ اس وقت گھر کے دونوں کونوں میں ہریالی یا باغ اور دو کونوں میں مرد و خواتین کے بیٹھنے کی جگہ کی نشاندہی کی گئی ہے۔رلی میں مختلف رنگوں کے چھوٹے تکونوں میں موسم کے متعلق معلومات دی جاتی ہیں، جیسے نارنجی رنگ کا تکون خزاں، ہرے رنگ کا تکون بہار، سفید رنگ موسمِ سرما کی نشاندہی کرتا ہے۔’اس کے علاوہ کالا رنگ اس لیے لگایا جاتا ہے کہ وادیٔ سندھ کی تہذیب میں کالے رنگ کو بری نظر سے بچاؤ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔رلی میں لگے مختلف رنگ مختلف چیزوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔ یہ تاریخ بتانے کے ساتھ اس وقت وادیٔ سندھ کی تہذیب کے موسم کا بھی پتہ دیتے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مسجد قبلتین، جہاں ایک ہی نماز 2 مختلف سمتوں میں ادا کی گئی
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں