پریس کانفرنس سے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم کراچی کے رہنماؤں نے کہا کہ ہم وزیر اعلیٰ سندھ و وزیر بلدیات سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ شہر کے سنگین بلدیاتی مسائل کے حل کیلئے خصوصی فنڈ جاری کریں گے، عشرہ محرم الحرام سے قبل مجالس و جلوس ہائے عزاء کے روٹس پر مکمل صفائی و ستھرائی، بجلی، سکیورٹی سمیت دیگر انتظامات کو بہتر بنایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کی صوبائی و شہری حکومت عزاداران امام حسینؑ کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے، عزاداری ہماری آئینی، قانونی اور شہری حق ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، صدیوں سے نواسہ رسول ؐ امام حسینؑ کی یاد میں عزاداری جاری ہے، عزاداری کو کوئی ختم نہیں کرسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی کے صدر علامہ صادق جعفری و دیگر رہنماؤں علامہ مبشر حسن، رضی حیدر، حسن کاظمی، آصف صفوی، محمد  عباس سمیت دیگر نے وحدت ہاوس صوبائی دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ماہ محرم 1447ہجری کی آمد آمد ہے، محرم میں علماء کرام و ذاکرین عظام امامت کے اسلوب حکومت و سیاست لوگوں کے سامنے بیان کریں، جلوس و مجالس کے روٹس پر صفائی ستھرائی اور لائٹنگ کے موثر انتظامات کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیپرا کے الیکٹرک اور دیگر بجلی فراہم کرنے والے اداروں کو پابند کیا جائے کہ وہ محرم الحرام میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ یقینی بنائے، اس محرم میں پہلے سے زیادہ مظلوموں کی حمایت میں آواز بلند ہوگی، شیعہ سنی مل کر نواسہ رسولؐ کی یاد منائیں گے، عزاداری ہماری میراث ہے اور ہمیں اس کا تحفظ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ و شہری حکومت کراچی کی خستہ حالی پر رحم کریں، سارا ملبہ وفاقی بجٹ پر ڈال کر اپنی جان نہ چھڑائیں، مون سون کی بارشوں کو گزرے سال گزر چکا ہے، شہر کی سڑکیں ناقص سیوریج نظام کے باعث گڑھوں میں تبدیل ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی و شہری حکومتیں شہر کا بجٹ کہاں خرچ کرتی ہیں، پیپلز پارٹی نے اس شہر کو بدترین شہر کے نہج پر پہنچا دیا ہے، بلدیاتی مسائل کے حوالے سے کراچی میں محرم الحرام سے قبل اعلیٰ سطح سے لے کر نچلی سطح پر ملاقاتیں ہوچکی ہیں مگر کہیں بھی انتظامات نظر نہیں آرہے، صرف میٹنگ کرنا کافی نہیں عملی اقدامات ضروری ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عزاداری ہمارے لئے فرض ہے اور قیامت تک قائم رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت مختلف جگہوں سے را کے ایجنٹوں کی گرفتاری کی اطلاعات ملی ہیں، علما اور خطبا کے ساتھ مجالس کے بعد سیکورٹی حکومت سندھ کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری مسائل پورے کراچی میں ہیں، میئر صاحب نے محرم سے قبل مسائل کے حل کیلئے اب تک کوئی خاطر خواہ کوششیں نہیں کی اور نا ہی ان مسائل کے حل کیلئے کوئی اجلاس بلایا گیا یے، شہر میں دو مسئلے سب سے زیادہ اہم ہیں، واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی وجہ سے تباہ حالی ہے، سیوریج کا پانی سڑکوں پر بہہ رہا ہے، ایک روز بعد محرم شروع ہونے والا ہے مگر میئر صاحب نے کسی سے رابطہ نہیں کیا ہے، مرکزی شاہراہوں کے ساتھ کچرے کے ڈھیر نظر آتے ہیں، سندھ حکومت، میئر کراچی اور ایم کیو ایم کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ یہ انسانیت کا پیغام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے محرم سے پہلے اپنی بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، شہر کے مضافاتی علاقوں کا دورہ کریں تو پتا چلے گا آپ کے نااہل وزیر اعلیٰ اور میئر نے کوئی کام نہیں کیا، پورا کراچی شہر غلاظت کا ڈھیر بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محرم میں کراچی عزاداری کا سب سے بڑا مرکز ہوتا ہے، چند روز پہلے جو سروے رپورٹ آئی ہے کہ کراچی رہنے کے قابل شہروں میں سب سے پیچھے جاچکا ہے، وزیر بلدیات کے پاس اربوں روپے کا بجٹ ہے ترقیاتی کام نظر نہیں آرہے ییں، ہم وزیر اعلیٰ سندھ و وزیر بلدیات سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ شہر کے سنگین بلدیاتی مسائل کے حل کیلئے خصوصی فنڈ جاری کریں گے، عشرہ محرم الحرام سے قبل مجالس و جلوس ہائے عزاء کے روٹس پر مکمل صفائی و ستھرائی، بجلی، سکیورٹی سمیت دیگر انتظامات کو بہتر بنایا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مسائل کے حل کیلئے انہوں نے کہا کہ محرم الحرام سے کا کہنا تھا کہ شہر کے

پڑھیں:

ایچ پی وی ویکسین کے نتائج نہ مل سکے‘ سندھ حکومت نے پھر بھی ویکسین کیلیے 797 ملین روپے مختص کردیے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251109-08-27
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) شہر قائد سمیت سندھ بھر میں لڑکیوں کو سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے لیے لگائی جانے والی حفاظتی HPV ویکسین مہم کے مطلوبہ نتائج حاصل نہ کرنے کے باوجود بھی حکومت سندھ نے اس ویکسین کی خریداری کے لیے 797 ملین روپے مختص کردیے۔ایکسپریس نیوز کے مطابق مذکورہ رقم سے 3 سال کے لیے ویکسین خریدی جائے گی، اس ویکسین کو 2026ء سے بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام (EPI) میں شامل کیا جائے گا۔واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ میں گزشتہ ماہ ستمبر میں شروع کی گئی HPV ویکسین مہم 15دن کے لیے شروع کی گئی تھی جس میں والدین کی اکثریت نے عدم اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے اور اپنی بیٹیوں کو مذکورہ ویکسین لگوانے سے انکار کردیا تھا۔ کراچی سمیت سندھ بھر کی 9 سے 15 سال کی 4.1 ملین لڑکیوں کو یہ لگانے کا ہدف دیا گیا تھا مگر مہم اپنا ہدف مکمل نہ کرسکی، سرکاری و پرائیویٹ اسکولوں میں بھی زیرتعلیم لڑکیوں کی اکثریت نے ویکسین لگوانے سے مکمل انکار کیا یہ ویکسین بین الاقوامی تنظیم نے فراہم کی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اس مہم کے نتائج کو بنیاد بناکر ویکسین کو EPI پروگرام میں شامل کرے گی، کراچی میں اس مہم کے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کیے جاسکے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • مسائل کے حل کیلیے علامہ اقبال کے افکار سے رہنمائی لی جائے، عبدالعلیم
  • ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ ولایت حسین جعفری سے تحریک تحفظ آئین سے متعلق خصوصی گفتگو
  • کراچی کی قسمت کا فیصلہ امیر نہیں غریب کریں گے، گورنر سندھ
  • ایچ پی وی ویکسین کے نتائج نہ مل سکے‘ سندھ حکومت نے پھر بھی ویکسین کیلیے 797 ملین روپے مختص کردیے
  • کریم آباد شہر کا معاشی حب ‘ ضلع وسطی کا تجارتی مرکز ‘ سندھ حکومت نے انڈر پاس کے نام پر تباہ کر دیا‘ منعم ظفر
  • سرفراز بگٹی بطور وزیراعلیٰ پانچ سال پورا کرینگے، علی مدد جتک
  • ایچ پی وی ویکسین کی مہم کے نتائج نہ ملے، سندھ حکومت نے 797 ملین روپے مختص کر دیے
  • بی جے پی اور بی آر ایس فرقہ وارانہ مسائل پر پروان چڑھ رہے ہیں، اظہر الدین
  • ماس ٹرانزٹ پروگرام، مسئلہ کا حل
  • صاحبزادہ حامد رضا کی گرفتاری اور سزا ریاستی فسطائیت کی واضح مثال ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری