کراچی:

شہر قائد میں آج کا موسم جزوی طور پر ابر آلود، گرم اور مرطوب رہے گا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی کا موجودہ درجہ حرارت 31 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو دن کے دوران 34 سے 36 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جنوب مغربی ہوائیں اس وقت 3 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے شہر میں چل رہی ہیں، جب کہ ہوا میں نمی کا تناسب 76 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے باعث موسم مزید مرطوب محسوس ہو رہا ہے۔

ادارے نے پیش گوئی کی ہے کہ آج دن بھر موسم جزوی طور پر ابر آلود رہے گا، جبکہ مضافاتی علاقوں میں ہلکی بارش یا بوندا باندی کا بھی امکان موجود ہے۔

مزید یہ کہ محکمہ موسمیات نے آئندہ دو روز کے دوران سمندر سے چلنے والی جنوب مغربی ہواؤں کے مکمل طور پر فعال رہنے کی پیش گوئی بھی کی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ستارے نہیں، موسم فیصلہ کرتا ہے

دنیا بھر کے ماہرینِ نفسیات اور سائنس دان اس بات پر متفق ہیں کہ موسموں کی تبدیلی صرف درختوں، ہواؤں یا درجہ حرارت پر ہی اثر انداز نہیں ہوتی، بلکہ انسانی ذہنی صحت پر بھی گہرے نقوش چھوڑتی ہے۔

خاص طور پر ماہِ ستمبر، جو گرمی کے طویل اور تھکا دینے والے دنوں کے بعد خزاں کے آغاز کی خبر دیتا ہے، انسانی ذہن اور جذبات پر ایک منفرد دباؤ پیدا کرتا ہے۔

ماہرین نے اس کیفیت کو ایک مخصوص اصطلاح بھی دی ہے: “Autumn Anxiety” یعنی خزاں کی بے چینی۔

پاکستان میں یہ رجحان تیزی سے نمایاں ہو رہا ہے اور بالخصوص اسلام آباد جیسے نسبتاً خوشحال اور تعلیم یافتہ شہر میں اس کی شدت زیادہ محسوس کی جا رہی ہے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ یہی رجحان دنیا کے دیگر خطوں میں بھی پایا جاتا ہے، جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ستمبر محض ایک مہینہ نہیں، بلکہ انسانی ذہنی و نفسیاتی منظرنامے میں ایک اہم موڑ ہے۔

پاکستان میں ستمبر اور نفسیاتی مسائل

تعلیمی دباؤ اور طلبہ

پاکستان میں تعلیمی نظام سال کے آغاز میں ہی ایک نئے دباؤ کے دور سے گزرتا ہے۔ ستمبر کے مہینے میں امتحانات کی تیاری، ہوم ورک کے بوجھ اور مستقبل کی غیر یقینی کیفیت طلبہ کے ذہن پر براہِ راست اثر ڈالتی ہے۔

ماہرین کے مطابق یہی وہ وقت ہے جب طلبہ میں ڈپریشن اور بے چینی کی شرح دیگر مہینوں کے مقابلے میں زیادہ ریکارڈ کی جاتی ہے۔

معاشی دباؤ اور خاندان

ستمبر کا مہینہ والدین کے لیے مالی طور پر ایک کڑا امتحان بن جاتا ہے۔ اسکول فیس، کتابوں اور یونیفارم کے اخراجات کے ساتھ گھریلو ضروریات کا دباؤ والدین کو نفسیاتی طور پر متاثر کرتا ہے۔

اس کے نتیجے میں گھریلو جھگڑے، تلخ رویے اور تناؤ کی کیفیت جنم لیتی ہے، جو بچوں اور بڑوں سب کی ذہنی صحت پر اثر انداز ہوتی ہے۔

موسمی تبدیلیاں

ستمبر میں پاکستان کے بیشتر علاقوں میں مون سون کی نمی ختم ہو جاتی ہے اور موسم خشک ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ دن چھوٹے اور راتیں لمبی ہونے لگتی ہیں، جس سے انسان کا حیاتیاتی نظام (Circadian Rhythm) متاثر ہوتا ہے۔ نتیجہ؟ نیند کی کمی، تھکن اور موڈ کی خرابی۔

سماجی دباؤ

ستمبر کے بعد شادیوں اور تقریبات کا موسم شروع ہوتا ہے۔ لوگ پہلے سے ہی ذہنی طور پر اخراجات، تیاریوں اور سماجی میل جول کے دباؤ میں مبتلا رہتے ہیں۔ ماہرین اس کیفیت کو Anticipatory Stress یعنی ’آنے والے بوجھ کا دباؤ‘ قرار دیتے ہیں، جو بے چینی اور چڑچڑاپن کو بڑھا دیتا ہے۔

اسلام آباد میں ستمبر کا نفسیاتی منظرنامہ

پاکستان کا دارالحکومت اسلام آباد اپنی خوبصورتی، سبزہ زاروں اور پرامن ماحول کی وجہ سے منفرد حیثیت رکھتا ہے، مگر نفسیاتی مسائل سے یہ شہر بھی محفوظ نہیں۔

ماحولیاتی عوامل: اسلام آباد میں ستمبر کے دوران کبھی بارشیں تو کبھی خشک موسم رہتا ہے۔ یہ غیر یقینی کیفیت شہریوں کے موڈ پر منفی اثر ڈالتی ہے۔

تعلیمی و پیشہ ورانہ دباؤ: اسلام آباد یونیورسٹیوں، کالجوں اور سرکاری دفاتر کا مرکز ہے۔ ستمبر میں یہاں طلبہ کو نصابی بوجھ اور ملازمین کو نئی منصوبہ بندیوں کا دباؤ جھیلنا پڑتا ہے۔

سماجی رویے: یہاں کے شہری عمومی طور پر محدود سماجی زندگی رکھتے ہیں۔ لیکن ستمبر کے بعد بڑھتی تقریبات ان پر دباؤ میں اضافہ کرتی ہیں۔

ماہرین کا مشاہدہ: شہر کے ماہرینِ نفسیات کے مطابق ستمبر میں مریضوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔ ان میں زیادہ تر شکایات بے خوابی، ڈپریشن اور کام کے دباؤ سے متعلق ہوتی ہیں۔

دنیا میں کیا ہورہا ہے؟

موسمی افسردگی (Seasonal Affective Disorder – SAD)

یورپ اور شمالی امریکہ میں روشنی کم ہونے کے باعث لوگوں کی ذہنی کیفیت بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ ستمبر کے آغاز کے ساتھ ہی ڈپریشن اور تنہائی کی شرح بڑھ جاتی ہے۔

مغربی دنیا میں بھی ستمبر بچوں اور والدین دونوں کے لیے دباؤ کا مہینہ ہے۔ نئی جماعت، نئے اساتذہ اور نیا نصاب بچوں کو پریشان کرتے ہیں، جبکہ والدین مالی اور وقت کی تقسیم کے دباؤ میں آتے ہیں۔

پیشہ ورانہ دباؤ

دفاتر میں ستمبر کے آغاز پر نئے اہداف اور منصوبے ملازمین پر اضافی دباؤ ڈالتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ستمبر کو بعض ماہرین “Mental Health Challenge Month” بھی قرار دیتے ہیں۔

تحقیقی شواہد

بین الاقوامی مطالعات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ستمبر اور اکتوبر میں نفسیاتی مسائل جیسے ڈپریشن، بے چینی اور حتیٰ کہ خودکشی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

سائنس کیا کہتی ہے؟

روشنی کی کمی: سورج کی روشنی میں کمی دماغ میں سیرٹونن ہارمون کم کر دیتی ہے، جو خوشی اور توانائی کے لیے ضروری ہے۔

حیاتیاتی گھڑی کا بگاڑ: Circadian Rhythm متاثر ہونے سے نیند میں خلل، تھکن اور مزاج کی خرابی پیدا ہوتی ہے۔

سماجی و معاشی دباؤ: نئے اہداف اور تعلیمی بوجھ انسانی ذہنی صحت پر بوجھ ڈالتے ہیں۔

Anticipatory Stress: آنے والے مہینوں کی ذمہ داریوں کی سوچ دماغ پر بوجھ ڈالتی ہے۔

کیا اس کا کوئی حل ہے؟

روزانہ کم از کم 30 منٹ سورج کی روشنی میں گزاریں۔

باقاعدگی سے ورزش کریں۔

نیند کے اوقات کو متوازن رکھیں۔

دوستوں اور خاندان کے ساتھ سماجی روابط کو مضبوط کریں۔

اپنی کیفیت کا اظہار کریں، ڈپریشن کو اندر نہ رکھیں۔

اگر مسائل بڑھ جائیں تو ماہرِ نفسیات یا کونسلر سے رجوع کریں۔

ستمبر محض ایک مہینہ نہیں بلکہ انسانی ذہنی صحت کے لیے ایک امتحان ہے۔ پاکستان ہو یا یورپ، اسلام آباد ہو یا نیویارک، دنیا بھر میں ستمبر کے دوران انسانی دماغ اور جذبات پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تاہم اگر بروقت آگاہی، صحت مند عادات اور ماہرین کی رہنمائی اختیار کی جائے تو اس “خزاں کی بے چینی” پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سیدہ سفینہ ملک

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں گرمی بڑھنے لگی، درجہ حرارت 36ڈگری تک جانے کا امکان
  • کراچی کا موسم بدلنے کو تیار، آئندہ دنوں میں پارہ 36 ڈگری تک جانے کی پیشگوئی
  • اکتوبر میں شمالی امریکا کے آسمان پر کون سے اہم فلکیاتی مظاہر کی پیش گوئی کی گئی ہے؟
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • ستارے نہیں، موسم فیصلہ کرتا ہے
  • مرتضیٰ وہاب نے کراچی کو انٹرنیشنل یتیم خانہ بنا دیا، سیف الدین ایڈوکیٹ
  •  شہرِ قائد میں مرطوب موسم اور جزوی بادل چھائے رہیں گے:محکمہ موسمیات
  • محکمہ موسمیات کی ملک کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری کی پیشگوئی
  • کراچی، فائرنگ کے واقعات میں کمسن بچی سمیت 4 افراد زخمی
  • کراچی میں کل سے درجہ حرارت بڑھنے کا امکان