بھارت نے دوسری ایشیئن ڈبلز اسکواش چیمپئن شپ میں ریکارڈ قائم کردیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
بھارت نے دوسری ایشیئن ڈبلز اسکواش چیمپئن شپ میں مردوں کے ڈبلز، خواتین کے ڈبلز اور مکسڈ ڈبلز میں طلائی تمغوں کی ہیٹ ٹرک حاصل کرکے تاریخ رقم کرلی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے کسی بھی ایشیائی یا عالمی ڈبلز اسکواش چیمپئن شپ میں کوئی ملک یہ اعزاز حاصل نہیں کرسکا ہے۔
بھارت کے ابھے سنگھ اور ویلاون سینتھل کمار کی جوڑی نے مینز ڈبلز فائنل میں پاکستان کے نور زمان اور ناصر اقبال کو 88 منٹ میں 1-3 سے شکست دے، جبکہ ویمن ڈبلز میں بھارت کی جوشنا چنپا اور اناہت سنگھ کی جوڑی نے امانی اور زن ینگ یی (ملائیشیا) کی جوڑی کو ایک گھنٹہ پانچ منٹ میں 0-3 سے زیر کیا۔
ابھے سنگھ اور اناہت سنگھ نے ملائیشیا کے امیشین راج چندرن اور ریچل آرنلڈ کو 0-2 سے شکست دے کر مکسڈ ڈبلز کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ اس طرح ابھے سنگھ اور اناہت سنگھ نے 2،2 گولڈ میڈلز حاصل کیے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارتی ایئر چیف کے دعوے مسترد، وزیر دفاع کا دونوں ممالک کے طیاروں کی گنتی کا مطالبہ
اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارتی ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ کے بیانات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دعوے اتنے ہی ناقابلِ یقین ہیں جتنے غلط وقت پر کیے گئے ہیں۔
خواجہ آصف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھارتی ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ تین ماہ تک بھارت کی جانب سے کوئی ایسا دعویٰ نہیں کیا گیا، جبکہ پاکستان نے فوری بعد بین الاقوامی میڈیا کو تکنیکی بریفنگز دیں اور آزاد مبصرین نے بھارتی نقصانات کی تصدیق کی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کے کئی طیارے پاکستان نے تباہ کیے ہیں جبکہ پاکستان کا کوئی طیارہ بھارتی حملوں میں نشانہ نہیں بنا۔
آپریشن کے دوران بھارت کے 6 جنگی طیارے ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹمز اور ڈرونز تباہ کیے گئےجبکہ متعدد بھارتی ایئربیسز بھی ناکارہ کر دی گئیں۔دونوں ممالک کے طیاروں کی فہرستیں آزادانہ تصدیق کے لیے پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔
وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جھوٹ پر مبنی بیانیے خطے میں ایٹمی ماحول میں اسٹریٹیجک غلط فہمی کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔ ہر خلاف ورزی کا فوری اور بھرپور جواب دیا جائے گا اور کسی بھی بگڑتی صورت حال کی ذمہ داری بھارت کے رہنماؤں پر ہوگی۔
انڈین ایئر چیف کا دعویٰ
بھارتی ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے کم از کم چھ طیارے مار گرائے، جن میں پانچ لڑاکا طیارے اور ایک بڑا طیارہ شامل ہے جو ممکنہ طور پر جاسوسی کے لیے استعمال ہو رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ طیارہ 300 کلومیٹر کی دوری سے زمین سے فضا میں مار کرنے والے روسی ساختہ ایس 400 میزائل سسٹم کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ یہ جنگ تقریباً 80 سے 90 گھنٹے جاری رہی اور اس دوران پاکستان کے فضائی دفاعی نظام کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا۔
اے پی سنگھ نے کہا کہ پاکستانی نقصان دیکھ کر واضح تھا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو انہیں مزید نقصان ہوگا، اسی لیے انہوں نے مذاکرات کا پیغام بھیجا۔ ان کے مطابق ایس 400 گیم چینجر ثابت ہوا کیونکہ پاکستان اس نظام کو ناکام نہ بنا سکا۔