data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سوات: قدرتی حسن سے مالا مال وادی سوات میں سیالکوٹ سے آئے ایک ہی خاندان کی سیر تفریح اچانک اندوہناک سانحے میں بدل گئی، جب دریائے سوات میں طغیانی کے باعث 18 افراد بہہ گئے۔

ریسکیو 1122 کے مطابق مذکورہ خاندان دریا کے کنارے ناشتے میں مصروف تھا کہ اچانک بارش کے باعث دریا میں پانی کی سطح بلند ہوئی اور تیز بہاؤ نے دیکھتے ہی دیکھتے درجنوں افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ صبح 8 بجے کے قریب حادثے کی اطلاع ملی، جس کے بعد فوری امدادی کارروائی شروع کر دی گئی۔ اب تک 3 افراد کو زندہ نکالا جا چکا ہے، جبکہ 7 افراد کی لاشیں دریا سے برآمد کرلی گئی ہیں، باقی لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے۔

ڈپٹی کمشنر سوات نے جیو نیوز سے گفتگو میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ نے پہلے ہی دریا کے قریب جانے اور نہانے پر دفعہ 144 نافذ کر رکھی ہے، تاہم اس کے باوجود سیاح ان ہدایات کو نظر انداز کرتے ہیں، جو بعض اوقات جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔

حادثے سے متاثر ایک خاندان کے فرد نے نمائندہ جیو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے خاندان کے 10 افراد پانی میں بہہ گئے، جن میں سے صرف ایک خاتون کی لاش ملی ہے جبکہ 9 بچے اب تک لاپتا ہیں۔

انہوں نے غم و غصے سے کہا، “ہم دریا کنارے چائے پی رہے تھے، بچے قریب جا کر تصویریں کھنچوانے لگے، اُس وقت پانی کی سطح معمول پر تھی، مگر چند لمحوں میں تیز ریلہ آیا اور بچے بہہ گئے۔”

سیاح کا شکوہ تھا کہ ریسکیو ٹیموں کو اطلاع دی گئی، مگر وہ جائے وقوعہ پر ڈیڑھ سے دو گھنٹے کی تاخیر سے پہنچیں، اور یہ سانحہ اُن کی موجودگی میں پیش آیا۔ “بچے ان کی آنکھوں کے سامنے ڈوبتے رہے، لیکن کوئی انہیں بچا نہ سکا،” سیاح نے آبدیدہ ہو کر کہا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

دریائے سوات میں ڈوبنے والے خاندان کے سربراہ نے حادثے سے متعلق کیا بتایا؟

سوات میں دریا میں ڈوبنے والے خاندان کے سربراہ نے بتایا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں میری بہو اور اس کی 4 پوتیاں شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ میری بیٹی اور 4 نواسیاں بھی حادثے کی نذر ہوگئیں۔

سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے اس بزرگ شہری کے مطابق حادثے میں ان کی بیٹی، داماد اور 4 نواسیاں بچ گئیں۔

سوات میں دریائے سوات میں اچانک آنے والے سیلابی ریلے کے نتیجے میں 17 افراد بہہ گئے۔

یہ بھی پڑھیے: سوات حادثہ، سیاح پانی میں کیسے ڈوبے، عینی شاہد نے پوری صورتحال بیان کردی

ضلعی انتظامیہ سوات نے واقعے سے متعلق ابتدائی رپورٹ جاری کر دی ہے، جس کے مطابق حادثہ پشاور بائی پاس روڈ کے قریب پیش آیا۔ ڈوبنے والے افراد کا تعلق ڈسکہ اور مردان سے بتایا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریسکیو 1122 اور مقامی افراد نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے 4 افراد کو بچا لیا، جبکہ 13 افراد لاپتا ہو گئے تھے، جن میں سے اب تک 9 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • دریائے سوات میں طغیانی، 80 افراد پانی میں بہہ گئے ، 9 کی لاشیں نکال لی گئی
  • دریائے سوات میں ڈوبنے والے خاندان کے سربراہ نے حادثے سے متعلق کیا بتایا؟
  • دریائے سوات میں طغیانی، پکنک منانے والے خاندان کے نو افراد ڈوب گئے
  • دریائے سوات میں ڈوبنے والے سیاحوں میں سیالکوٹ کے 1 خاندان کے 16 افراد بھی شامل
  • دریائے سوات میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد ڈوب گئے، 3 افراد ریسکیو، 7 کی لاشیں مل گئیں
  • سوات حادثہ، سیاح پانی میں کیسے ڈوبے، عینی شاہد نے پوری صورتحال بیان کردی
  • دریائے سوات بپھرگیا، 75 سے زائد افراد دریا میں بہہ گئے،7 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں،55 افراد کو ریسکیوکرلیا گیا
  • دریائے سوات میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد ڈوب گئے، 3 افراد ریسکیو، 5 کی لاشیں مل گئیں
  • سوات میں ایک ہی خاندان کے 15 افراد سمیت 18 سیاح سیلابی ریلے میں بہہ گئے