یہ صرف اعداد و شمار نہیں ہیں۔ یہ وہ لوگ ہوسکتے ہیں جو ملبے کے نیچے دفن ہوچکے ہیں، بھوک سے جاں بحق ہوچکے ہیں، یا بے گھری اور ہجرت کے عالم میں بغیر کسی ریکارڈ کے کھو چکے ہیں۔ یہ زبردست انسانی نقصان اسرائیل کے غزہ پر تباہ کن حملے کی شدت کو واضح کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کربلائے عصر غزہ میں 3,77,000 سے زائد فلسطینی لاپتہ ہیں، نہ وہ زندوں میں شمار ہوتے ہیں اور نہ ہی مردوں میں۔ یہ چونکا دینے والا اعداد و شمار اسرائیلی فوجی ڈیٹا پر مبنی ایک تجزیے سے سامنے آئے ہیں، جو جنگ کے آغاز کے بعد غزہ کی آبادی میں زبردست کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ جنگ سے قبل غزہ کی آبادی تقریباً 22 لاکھ تھی، مگر اب اندازہ لگایا گیا ہے کہ صرف 18.

5 لاکھ افراد باقی بچے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ 3,77,000 افراد لاپتہ ہیں جو کہ سرکاری ہلاکتوں کی تعداد سے کہیں زیادہ ہیں۔   یہ صرف اعداد و شمار نہیں ہیں۔ یہ وہ لوگ ہوسکتے ہیں جو ملبے کے نیچے دفن ہوچکے ہیں، بھوک سے جاں بحق ہوچکے ہیں، یا بے گھری اور ہجرت کے عالم میں بغیر کسی ریکارڈ کے کھو چکے ہیں۔ یہ زبردست انسانی نقصان اسرائیل کے غزہ پر تباہ کن حملے کی شدت کو واضح کرتا ہے۔ پورے محلے مٹا دیے گئے، امداد کو روکا یا بمباری کا نشانہ بنایا گیا، اور خاندان بھوک و پیاس سے خاموشی سے مر گئے۔
افسوسناک یہ ہے کہ اس المیے کی بجائے مگر دنیا کا زیادہ تر فوکس صرف تصدیق شدہ اموات کی تعداد پر ہے، جبکہ اس سے کہیں بڑا سانحہ نظرانداز کیا جارہا ہے۔ یہ 3,77,000 لاپتہ افراد کوئی معمہ نہیں بلکہ ایک انتباہ ہیں۔ یہ ایک ایسی جنگی حکمت عملی کو بے نقاب کرتے ہیں جو فلسطینیوں کی جانوں کو بے وقعت سمجھتی ہے اور انہیں وجود سے ہی مٹا دینے پر تلی ہوئی ہے۔   یہ صرف جنگ نہیں، بلکہ آبادی کے وجود کو مٹانے کی منظم کوشش ہے۔ اسرائیلی ناجائز ریاست کے ہاتھ لاکھوں فلسطینی مسلمانوں کے خون سے رنگے ہیں، حالیہ تاریخ کی کم مدت میں اتنی بڑی تعداد میں جانوں کا ضیاع اس بات کیطرف اشارہ ہے کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فلسطینی مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے، نہ بچوں کا لحاظ کیا جارہا ہے نہ عورتوں کا، نہ بوڑھوں کا۔ 

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ہوچکے ہیں ہیں جو

پڑھیں:

سینیٹر مسرور احسن کا 27 ویں ترمیم کے معاملے پر اپوزیشن کو ایسا دلچسپ مشورہ کہ ایوان میں قہقہے لگ گئے

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹر مسرور احسن نے 27 ویں ترمیم کے معاملے پر اپوزیشن کو ایسا دلچسپ مشورہ دیا کہ ایوان میں قہقہے لگ گئے۔

سینیٹ کے اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کے سینیٹر مسرور احسن کی تقریر پر اپوزیشن ارکان کی جانب سے شدید ہنگامہ آرائی کی گئی۔چیئرمین سینیٹ مسلسل ارکان کو خاموش کرانے کی کوشش کرتے رہے مگر ایوان میں شور شرابہ جاری رہا۔

اپنی تقریر کے دوران سینیٹر مسرور احسن نے اپوزیشن ارکان کو کنفیوزڈ  قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب آپ کو اعزازات مل رہے تھے، ہمیں پھانسیاں دی جا رہی تھیں۔انہوں نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمت ہے تو بغاوت کر لو، ورنہ ماں باپ جہاں کہتے ہیں وہاں شادی کر لو۔ ان کی اس بات پر قہقہے لگ گئے  

سینیٹ میں اپوزیشن کی تقریریں ایک نکتے پر تھیں لگتا ہے باقی نکات تسلیم کرلیے ، پرویز رشید

 سینیٹر مسرور احسن نے مزید کہا اگر آپ مجھے بولنے نہیں دیں گے تو یاد رکھیں، مجھ سے تیز آواز کسی کی نہیں ہے۔ اگر ہم غلطیاں کر رہے ہیں تو آپ آئیں اور آ کر اصلاح کر لیجیے، مگر بات کرنے کا حق سب کو دیا جانا چاہیے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • آئیڈیالوجی کا بحران ختم ہو جائے گا
  • ڈینگی کی وبا: سندھ ایک نئے بحران کی دہلیز پر
  • یہ لمحہ آپ سے لیڈرشپ دکھانے کا تقاضا کرتا ہے: جسٹس منصور کا چیف جسٹس کو خط
  • انہوں نے میری چیزیں واپس لاکر دیں‘، اداکارہ آمنہ ملک کا گھر میں جنات کی موجودگی کا انکشاف
  • ایران میں خشک سالی شدید تر: تہران کے بعد مشہد میں پانی کا بحران خطرناک حد تک بڑھ گیا
  • سینیٹر مسرور احسن کا 27 ویں ترمیم کے معاملے پر اپوزیشن کو ایسا دلچسپ مشورہ کہ ایوان میں قہقہے لگ گئے
  • لاہور: سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق اجتماع عام کے سلسلے میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہی ہیں
  • بے قابو عدم مساوات
  • بہار انتخابات کے پہلے مرحلے میں 65.08 فیصد ووٹ ڈالے گئے، الیکشن کمیشن کے نئے اعداد و شمار
  • امریکا میں تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن کیوں ہے اور یہ بحران کب تک حل ہوگا!