اسلام آباد(صغیر چوہدری )
اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں محرم الحرام کے دوران فوج کو تعینات کردیا گیا ہے ۔فوج کی تعیناتی صوبوں کی درخواست پر عمل میں لائی گئی ہے وفاقی حکومت نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحٹ فوج کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے۔ پاک فوج کے دستے امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لئے تعینات کئے گئے ہیں ۔ فوج کے دستے شہر کے مختلف مقامات پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

محرم الحرام میں سکیورٹی انتظامات؛ سوشل میڈیا کی سخت مانیٹرنگ ہوگی

اسلام آباد:

ملک بھر میں محرم الحرام کے دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کی سخت مانیٹرنگ کی جائے گی۔

وفاقی دارالحکومت میں محرم الحرام کے دوران سکیورٹی اور دیگر انتظامات کے حوالے سے وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں مختلف اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں محرم الحرام کے ایام میں امن و امان برقرار رکھنے، جلوسوں اور مجالس کی حفاظت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو یقینی بنانے سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے تمام جلوسوں اور مجالس کے داخلی و خارجی راستوں پر سخت چیکنگ کے احکامات دیے اور ہدایت کی کہ فول پروف سکیورٹی کے لیے سیف سٹی کے تحت ایک مرکزی کنٹرول روم قائم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مجالس اور جلوسوں کی حفاظت کے لیے درجاتی حصار قائم کیے جائیں گے اور اس مقصد کے لیے جامع ٹریفک پلان بھی ترتیب دے دیا گیا ہے۔

تمام امام بارگاہوں، مجالس اور جلوسوں کے مقامات کی جیو ٹیگنگ مکمل کر لی گئی ہے تاکہ سکیورٹی اداروں کو بروقت رسائی حاصل ہو۔ وزیر داخلہ نے خبردار کیا کہ اشتعال انگیز مواد کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی اور سوشل میڈیا کی کڑی مانیٹرنگ کی جائے گی تاکہ کوئی انتشار پیدا نہ ہو۔ انہوں نے زور دیا کہ جلوسوں اور مجالس کی نگرانی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنایا جائے۔

محسن نقوی نے ہدایت کی کہ ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں کے کھانے پینے کے انتظامات کا خصوصی خیال رکھا جائے اور انہیں شفٹوں میں تعینات کیا جائے تاکہ وہ مستعدی سے فرائض انجام دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر کے مذموم عزائم ناکام بنانے کے لیے ہر ممکن سکیورٹی انتظام یقینی بنایا جائے۔

امن و امان برقرار رکھنے کے لیے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام سے قریبی رابطے رکھنے پر بھی زور دیا گیا اور ضابطہ اخلاق کی مکمل پابندی کو لازمی قرار دیا گیا۔ وزیر داخلہ نے معاشرے کے تمام طبقات سے اپیل کی کہ وہ محرم الحرام کے دوران فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔

اجلاس میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ڈی آئی جی اسلام آباد نے محرم الحرام کے حوالے سے کیے گئے انتظامات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اسلام آباد میں محرم کے دوران 181 جلوس اور 965 مجالس کا انعقاد کیا جائے گا، جن کا سکیورٹی آڈٹ مکمل کر لیا گیا ہے۔

اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، اے ڈی سی جی، ڈی آئی جیز، تمام ایس پیز اور اسسٹنٹ کمشنرز نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • محرم الحرام، ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ
  • محرم الحرام؛ صوبوں میں فوج تعیناتی کا نوٹیفکیشن آگیا
  • لاہور، چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے امن و امان سے شیعہ علماء کونسل کے وفد کی ملاقات
  • عدالتی منصوبوں کی نگرانی کے لیے صوبوں میں سینیئر نمائندے تعینات کیے جائیں گے، چیف جسٹس
  • محرم الحرام میں امن و امان بحال رکھنے کے لیے پنجاب حکومت کے سخت اقدامات
  • چوہدری انوار الحق کی زیر صدارت محرم الحرام میں امن و امان صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس
  • الحمدللہ دنیائے اسلام میں نئے اسلامی سال کا آغاز ہو گیا۔ محرم الحرام کا چاند نظر آ گیا
  • ایک سو نوے ملین پائونڈز کیس ،عمران خان ، بشری بی بی کی سزا کیخلاف اپیل پر نیب نے اسپیشل پراسیکیوٹر تعینات کر دیا
  • محرم الحرام میں سکیورٹی انتظامات؛ سوشل میڈیا کی سخت مانیٹرنگ ہوگی