data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ:بین الاقوامی طبی تنظیم ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز (MSF) نے غزہ میں جاری اسرائیل امریکا مشترکہ خوراک تقسیم منصوبے کو “انسانی امداد کے نام پر قتلِ عام” قرار دیتے ہوئے اس کی فوری بندش کا مطالبہ کیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق ترجمان ایم ایس ایف  کاکہنا ہےکہ  گزشتہ ایک ماہ میں اس نام نہاد انسانی امدادی اسکیم کے تحت خوراک حاصل کرنے کی کوشش میں 500 سے زائد فلسطینی شہید اور تقریباً 4000 زخمی ہو چکے ہیں۔

تنظیم کے ترجمان کاکہنا تھا کہ یہ اسکیم “ایک سوچے سمجھے طریقے سے فلسطینیوں کو غیر انسانی طریقے سے خوراک کے حصول کے لیے خطرناک حالات میں دھکیلنے کی کوشش ہے،اسرائیلی محاصرے کے باعث 100 دن سے بھوکے فلسطینیوں کو طویل فاصلہ طے کرکے صرف چار مخصوص مقامات پر پہنچ کر خوراک کے ٹکڑوں کے لیے لڑنا پڑتا ہے۔

تنظیم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کہ موجودہ اسکیم صرف بھوک اور موت کی آڑ میں ظلم ہے، جسے فوری طور پر بند کیا جانا چاہیے۔

ایم ایس ایف کے ایمرجنسی کوآرڈینیٹر ایٹور زابالگوگیازکوا نے صورتحال کو “ایک جال” قرار دیتے ہوئے کہا کہ خوراک کی تقسیم کے یہ چاروں مقامات مکمل طور پر اسرائیلی کنٹرول والے علاقوں میں ہیں جہاں فلسطینیوں کو پہلے جبراً بے دخل کیا گیا، یہ جگہیں فٹبال گراؤنڈ جتنے بڑے میدان ہیں جن کے اردگرد نگرانی کے ٹاور، مٹی کے تودے اور خار دار تاریں ہیں۔

ایم ایس ایف کا کہنا تھا کہ فینس کھولنے کے بعد ہزاروں لوگ ایک ساتھ خوراک پر ٹوٹ پڑتے ہیں، جس کے دوران اکثر ہجوم پر فائرنگ کی جاتی ہے۔

زابالگوگیازکوا نے مزید کہاکہ   اگر کوئی شخص جلدی پہنچتا ہے اور چیک پوائنٹ کے قریب آتا ہے تو اسے گولی مار دی جاتی ہے، اگر وقت پر پہنچتا ہے اور بھیڑ کی وجہ سے ماؤنڈز یا تاریں پھلانگتا ہے، تب بھی اسے نشانہ بنایا جاتا ہے، اگر دیر سے پہنچتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ وہ ‘خالی کراۓ گئے علاقے’ میں داخل ہو گیا ہے اور گولی مار دی جاتی ہے۔

ایم ایس ایف نے اسرائیلی حکام اور ان کے اتحادیوں سے مطالبہ کیا کہ  اقوام متحدہ کا پرانا نظام بحال کیا جائے، خوراک، ایندھن، ادویات اور دیگر انسانی امداد پر سے پابندیاں ختم کریں، اقوام متحدہ کے ذریعے جاری پہلے سے قائم انسانی امدادی نظام کو بحال کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایم ایس ایف

پڑھیں:

اسرائیلی فوج کا صنعا پر بڑا حملہ، حوثیوں کے 11 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا

یمن کے دارالحکومت صنعا پر اسرائیلی فوج نے شدید بمباری کی ہے جس میں انصاراللہ (حوثی) رہنماؤں کے مراکز اور ہتھیاروں کے گوداموں سمیت 11 مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔

یہ کارروائی حوثیوں کی جانب سے اسرائیل کے ساحلی شہر ایلات (ام الرشراش) پر ڈرون حملے کے ایک دن بعد کی گئی۔ ڈرون حملے میں 20 سے زائد اسرائیلی زخمی ہوئے تھے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق بمباری میں حوثیوں کے جنرل اسٹاف ہیڈکوارٹرز، سکیورٹی اور انٹیلی جنس کمپاؤنڈز اور فوجی کیمپ شامل تھے۔ وزیرِ دفاع اسرائیل کاٹز نے سوشل میڈیا پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ "ہم نے صنعا میں حوثی دہشت گرد تنظیم کے کئی ٹھکانوں پر طاقتور وار کیا ہے۔"

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ حملے صنعا کے جنوبی اور مغربی حصوں پر اس وقت ہوئے جب حوثی رہنما عبدالملک الحوثی کی ریکارڈ شدہ تقریر نشر کی جا رہی تھی۔


 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فوج کا صنعا پر بڑا حملہ، حوثیوں کے 11 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا
  • غزہ: بچے خوراک اور پانی کی تلاش میں ہلاک ہو رہے ہیں، ٹام فلیچر
  • اسرائیلی جارحیت: غزہ میں شہادتوں کی تعداد 65 ہزار 500 سے تجاوز کر گئی
  • مسئلہ فلسطین،کیا عالمی ضمیر زندہ ہے؟
  • اسرائیلی فوجی کارروائیوں کی وجہ سے فلسطینی عوام بے پناہ تکالیف سہہ رہے ہیں، کینیا
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت: شہدا کی تعداد 65 ہزار 419 سے متجاوز
  • غزہ کیلئے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی ڈرون حملے، کمیونیکیشن مفلوج، کارکنوں کی جانوں کو خطرہ
  • فلسطینی کو تسلیم کرنے والے فرانسیسی صدر کو پولیس نے روک لیا
  • نیویارک: فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے فرانسیسی صدر پیدل سفر پر مجبور
  • فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے فرانسیسی صدر کو پولیس نے روک لیا؛ پیدل سفر پر مجبور