شاہ فیصل ٹاؤن بجٹ اجلاس ‘ اپوزیشن کو اظہارِ رائے سے روکے جانے پر شدید احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)شاہ فیصل ٹاؤن کے کونسل ہال میں آج 27 جون 2025 کو بجٹ اجلاس منعقد ہوا جس میں ٹاؤن کے تمام اراکینِ کونسل نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ٹاؤن چیئرمین کا رویہ اپوزیشن کے ساتھ توہین آمیز اور متعصبانہ رہا، جس پر اپوزیشن لیڈر اور اراکین کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔اپوزیشن لیڈر ندیم اختر نے نکتہ اعتراض پر گفتگو کی کوشش کی، تاہم انہیں بولنے کی اجازت نہ دی گئی۔ انہوں نے بجٹ میں شاہ فیصل کالونی کی یونین کونسلز کے ترقیاتی منصوبے شامل نہ ہونے پر سوال اٹھایا، مگر ٹاؤن چیئرمین کی جانب سے ان سوالات کو نظر انداز کیا گیا اور جواب دینے کے بجائے اپوزیشن پر بے جا تنقید کی گئی، جس پر اجلاس کا ماحول کشیدہ ہو گیا۔اپوزیشن کی جانب سے بجٹ تجاویز میں شاہ فیصل کالونی کی یوسیز کو ترجیحی بنیادوں پر ترقیاتی فنڈز فراہم کرنے کی تحاریک شامل تھیں، جنہیں بغیر کسی غور و خوض کے مسترد کر دیا گیا۔ اس پر اپوزیشن اراکین نے اجلاس میں شدید احتجاج کیا اور چیئرمین کے رویے کو جمہوری اقدار کے منافی قرار دیا۔علاوہ ازیں، اپوزیشن کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ گزشتہ دو سال کے دوران “کلک” پروگرام کے تحت شاہ فیصل کالونی میں کوئی ترقیاتی منصوبہ کیوں شروع نہیں کیا گیا، تو چیئرمین کی جانب سے اس سوال پر متعصبانہ اور تضحیک آمیز رویہ اختیار کیا گیا، جس کی اپوزیشن کی طرف سے سخت مذمت کی گئی۔اپوزیشن جماعتوں نے اس رویے کو نہ صرف قابلِ افسوس قرار دیا بلکہ جمہوری عمل اور بلدیاتی نظام کی روح کے خلاف قرار دیا، اور آئندہ کے اجلاسوں میں اس طرز عمل کے خلاف مؤثر آواز اٹھانے کا اعلان کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی جانب سے شاہ فیصل کیا گیا
پڑھیں:
قومی اسمبلی اجلاس: فنانس بل 26-2025 کی منظوری جاری
اسپیکر ایاز صادق کی زیر قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جس میں فنانس بل 2025 کی منظوری کا عمل شروع ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے۔
اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے فنانس بل منظور کرنے کی تحاریک پیش کر دی۔
فنانس بل منظور کرنے کی تحریک کثرت رائے سے منظور کرلی گئی جس کے بعد فنانس بل کی شق وار منظوری کا عمل شروع کردیا گیا۔
اجلاس کے دوران فنانس بل کی منظوری ملتوی کرنے اور عوامی رائے کیلئے بجھوانے سے متعلق اپوزیشن کی ترمیم کثرت رائے سے مسترد کردی گئی۔
وزیر خزانہ اورنگزیب نے مالی بل 2025 قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جب کہ اپوزیشن کی جانب سے اس تحریک کی مخالفت کی گئی۔
فنانس بل میں ارکان کی جانب سے ترامیم پیش کی گئیں، مبین عارف نے کہا کہ بل پر عوام کی رائے لی جائے، جتنی دیر تک عوام کی رائے نہیں آجاتی اتنی دیر تک بل کو موخر کیا جائے۔
عالیہ کامران نے کہا کہ اصل اسٹیک ہولڈرز عوام ہیں، ٹیکس عوام نے ادا کرنا ہے، عوام کے ساتھ مشاورت ہونی چاہئے۔
عالیہ کامران اور مبین عارف کی ترامیم کثرت رائے سے مسترد کردی گئیں۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے نئے مالی سال 26-2025 کے فنانس بل کی منظوری دے دی۔