حیدرآباد :مرکزی گول بلڈنگ کے اطراف غیر قانونی پارکنگ
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد شہر کے مرکز گول بلڈنگ اوراس کے اطراف ہزاروں موٹرسائیکلوں کی سڑک کے درمیان غیرقانونی پارکنگ اورموٹرسائیکلوں کی خریدوفروخت کے باعث بدترین ٹریفک جام پر ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن ،پولیس اورٹریفک پولیس نے خاموشی اختیار کرلی ،گول بلڈنگ کے اطراف اوراس کی لنک گلیوں پرموٹرسائیکلوں کی غیرقانونی پارکنگ کے باعث فوجداری روڈ،اسٹیشن روڈ سمیت سٹی کے تمام علاقوں میں بدترین ٹریفک جام رہتا ہے،حیدرآبادلاء کالج شاپنگ سینٹر کرایہ داروں نے بھی سڑک کے وسیع حصے پر قبضہ کرکے سڑک کے درمیان شورومز قائم رکھے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق گول بلڈنگ کے علاقہ اوراس کے اطراف میں سڑکوں پر ہزاروں موٹرسائیکلوں کی غیرقانونی پارکنگ اورسڑک کے درمیان موٹرسائیکلوں کی خریدوفروخت کے باعث بدترین ٹریفک جام ہونے ،پیدل چلنے والوں کو مشکلات،سینکڑوں علاقہ مکینوں کی زندگی عذاب ہونے اورصبح سے رات گئے تک گھروں میں محصور ہونے پر موجودہ ڈپٹی کمشنر زین العابدین ،اسسٹنٹ کمشنر سٹی بابر صالح راہپوٹو،ایس ایس پی حیدرآباد،ایس اوٹریفک پولیس سٹی ،ایس ایچ اوسٹی ،ایس کینٹ سمیت متعلقہ تمام حکام نے خاموشی اختیارکررکھی ہے ،خاص کر موجودہ ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کسی بھی مقام پر عوام کے مسائل کے حل خصوصاٹریفک جام کے مسئلے پر کوئی سنجیدگی یا عملی اقدامات نظر نہیں آتے ہیں ،جبکہ اعلی سطح خاندانی اثررسوخ پر تعینات اسسٹنٹ کمشنر سٹی کی ٹریفک کے مسائل سمیت دیگر فرائض میں کوئی دلچسپی نظر نہیں آتی ہے اسی طرح شہری اثررسوخ رکھنے والی جماعت ایم کیوایم اورمیئر حیدرآباد کا اعزاز حاصل کرنے والے کاشف شورو بھی شاید ٹریفک جام کے مسئلے سے لاتعلق ہیں ،حالانکہ گول بلڈنگ کے اطراف غیرقانونی موٹرسائیکل پارکنگ ختم کرنے کے احکامات سندھ ہائی کورٹ نے برائے راست ڈپٹی کمشنر اورایس ایس پی حیدرآباد کو دئیے ہیں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کوئٹہ، گیس لوڈشیڈنگ سے متعلق انتظامیہ کا اجلاس
اجلاس میں کمشنر کوئٹہ ڈویژن عوامی مفاد میں لوڈشیڈنگ کے دورانیے کو کم سے کم رکھا جائے اور رات 12 بجے تک بلا تعطل گیس فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ کمشنر کوئٹہ ڈویژن شازیب خان کاکڑ کی زیر صدارت کوئٹہ شہر اور گردونواح میں گیس پریشر میں کمی اور لوڈشیڈنگ کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، گیس حکام، متعلقہ محکموں کے افسران اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں کوئٹہ شہر اور گردونواح میں گیس پریشر میں کمی، لوڈشیڈنگ اور شہریوں کو درپیش مسائل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کمشنر کوئٹہ نے گیس حکام کو ہدایت کی کہ شہر میں گیس لوڈشیڈنگ رات 12 بجے کے بعد کی جائے تاکہ عوام کو دن کے اوقات میں مشکلات کا سامنا نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ گیس چوری، کمپریسر کے استعمال اور میٹر ٹمپرنگ کی شکایات پر سخت کارروائی کی جائے۔ اس ضمن میں انہوں نے اسسٹنٹ کمشنرز اور گیس حکام کو مشترکہ آپریشنز کرنے کی ہدایت کی تاکہ کمپریسر بیچنے والوں، کمرشل صارفین اور تندور مالکان کے خلاف بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائی جا سکے، کیونکہ ان کے غیر قانونی استعمال سے گھریلو صارفین کو گیس پریشر میں شدید کمی کا سامنا ہوتا ہے۔
کمشنر کوئٹہ نے مزید کہا کہ سردیوں کے آغاز کے ساتھ گیس کے استعمال میں اضافہ قدرتی امر ہے، تاہم گیس کمپنی کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کو مناسب پریشر کے ساتھ گیس فراہم کرے۔ انہوں نے گیس لائنوں کی مرمت اور پرانی پائپ لائنوں کی تبدیلی کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت دی تاکہ سپلائی نظام بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کو گیس چوری کی روک تھام اور گیس کے محفوظ استعمال کے حوالے سے آگاہی مہم چلانے کی بھی ہدایت دی۔ کمشنر نے کہا کہ عوامی مفاد میں لوڈشیڈنگ کے دورانیے کو کم سے کم رکھا جائے اور رات 12 بجے تک بلا تعطل گیس فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اس موقع پر گیس حکام نے کمشنر کو یقین دہانی کرائی کہ لوڈشیڈنگ کے اوقات اور دورانیے میں کمی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور متعلقہ حکام سے رابطہ کرکے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جائے گا۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کوئٹہ شہر میں گیس کی منصفانہ تقسیم، غیر قانونی کنکشنز کی نشاندہی اور کمپریسر کے استعمال کے خلاف کارروائی کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنائی جائے گی، تاکہ شہریوں کو موسم سرما میں زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جا سکے۔