غزہ میں خوراک کی تلاش موت کی سزا نہیں بننی چاہیے،گوتریس
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2025ء)اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل گوتریس نے غزہ کی پٹی میں امریکی حمایت یافتہ امدادی کارروائی کو "فطری طور پر غیر محفوظ" قرار دیا اور کہا ہے کہ یہ کارروائی لوگوں کو قتل کر رہی ہے۔
(جاری ہے)
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی زیرقیادت انسانی ہمدردی کی کوششوں کو دبایا جا رہا ہے ۔ امدادی کارکن خود بھوکے مر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو امداد کی فراہمی کی منظوری اور سہولت فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔گوٹیرس نے بتایا کہ لوگوں کو محض اس لیے مارا جا رہا ہے کہ وہ اپنا اور اپنے خاندان کا پیٹ بھرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کھانے کی تلاش موت کی سزا نہیں بننی چاہیے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
امریکا کا ایران پر حملوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جائز قرار دینے کا دعویٰ
امریکا نے ایران پر حالیہ فوجی کارروائیوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جائز قرار دیتے ہوئے اپنا مؤقف واضح کردیا ہے۔
سلامتی کونسل کو بھیجے گئے ایک خط میں امریکی حکومت نے ایران کے خلاف کارروائی کو ’اجتماعی دفاع‘ کا نام دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی جوہری صلاحیت کو ختم کرنا ان کا بنیادی ہدف تھا۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر ڈروتھی شیا نے تحریر کردہ اس خط میں دلیل دی گئی کہ ’’ایران کے ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے اور ممکنہ استعمال کے خطرے کو روکنا ناگزیر تھا‘‘۔ خط میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ امریکا اب بھی ایران کے ساتھ کسی معاہدے کے لیے پرعزم ہے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متنبہ کیا کہ اگر مستقبل میں انٹیلی جنس رپورٹس میں ایران کی جانب سے یورینیم کی افزودگی کے حوالے سے تشویشناک حقائق سامنے آئے تو وہ دوبارہ حملے کے امکان سے انکار نہیں کریں گے۔ ٹرمپ نے کہا، ’’اگر ایران نے یورینیم کی اس سطح تک افزودگی کی جو ہمارے لیے قابل قبول نہیں، تو ہم بمباری کے آپشن پر غور کریں گے‘‘۔