اسرائیل اور حماس کے پاس جنگ بندی کے لیے موقع ہے، کھونا نہیں چاہتے، قطر
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
قطری خارجہ وزارت کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا ہے کہ ثالثی کرنے والے ممالک اسرائیل اور حماس کے درمیان فلسطینی علاقے میں جنگ بندی کے لیے کام کررہے ہیں۔
جمعہ کو اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے انصاری نے کہا کہ دوحہ اب جنگ بندی کے لیے اس موقع کو استعمال کرنے کی کوشش کررہا ہے جو ایران اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے سے پیدا ہوا ہے تاکہ غزہ پر بات چیت دوبارہ شروع کی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ جنگ بندی میں توسیع کے لیے اسرائیل اپنا وفد قطر بھیجنے کے لیے تیار
انہوں نے کہا کہ اگر ہم اس موقع کو استعمال نہیں کرتے تو یہ ایک موقع ضائع ہو جائے گا اور ماضی میں بھی بہت سے مواقع ضائع کیے جا چکے ہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ ایسا دوبارہ ہو۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو غزہ میں نئے فائر بندی کے بارے میں پر امیدی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک ایسا جنگ بندی معاہدہ جس میں اسرائیل اور حماس شامل ہوں، اگلے ہفتے تک ممکن ہے۔
غزہ میں 20 ماہ سے جاری جنگ کو ختم کرنے کت لیے ثالثین کئی مہینوں سے کوششیں کررہی ہیں۔ قطری خارجہ وزارت کے ترجمان نے بتایا کہ فی الحال فریقین کے درمیان کوئی براہ راست مذاکرات جاری نہیں ہیں لیکن قطر ہر ایک فریق سے الگ الگ بات چیت میں مصروف ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
فتنہ پارٹی یوم آزادی پر شرپسندی، انتشار پھیلانے کی منصوبہ بندی کر رہی: عظمیٰ بخاری
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے قوم 14 اگست کو یومِ آزادی اور آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر بھرپور جوش و خروش سے جشن منائے گی۔ جبکہ فتنہ پارٹی شرپسندی اور انتشار پھیلانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا یہ بدقسمتی ہے کہ ایک مخصوص ٹولہ ہر قومی دن کو سیاست کی نذر کر دیتا ہے۔ قومی دن پر احتجاج کرنا کسی محبِ وطن جماعت کا ایجنڈا نہیں ہو سکتا۔ یہ وہی 2014ء کے دھرنوں کی پیداوار جماعت ہے جس نے احتجاج اور دھرنوں کو اپنا مشغلہ بنا لیا ہے۔ اس جماعت کے نزدیک نہ کوئی قومی دن محترم ہے اور نہ ہی کوئی مذہبی تہوار۔ اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو قانون حرکت میں آئے گا۔ پنجاب میں 5 اگست کو بھی کوئی احتجاجی ریلا باہر نہیں آیا تھا اور اب بھی عوام ان کے ساتھ نہیں نکلیں گے، کیونکہ پنجاب اور خیبرپی کے کے عوام اس منفی سیاست سے تنگ آ چکے ہیں۔ عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ بہتر یہی ہے 14 اگست کے روز کا احتجاج ملتوی کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کبھی تو حب الوطنی کا مظاہرہ کر لیں، اگر واقعی پاکستانیت اور انسانیت کا کوئی جذبہ باقی ہے۔ قیدی نمبر 420 کی ہر بات پر لبیک کہنے والا ٹولہ جہالت کی آخری حدوں کو چھو چکا ہے، مگر قوم اب ان کی اصلیت جان چکی ہے اور اس سیاست کو مسترد کر چکی ہے۔ عوام کی خوشیوں کو خراب کرنے کی اجازت کسی فسادی ٹولے کو نہیں دی جائے گی۔