روی میزراحی اور الموگ عطیاس، جو دونوں حیفا کے قریب نشر نامی بستی کے رہائشی ہیں، سے ان کی گرفتاری کے بعد سے اب تک لاہو 433 پولیس یونٹ اور اسرائیل کی اندرونی سیکورٹی ایجنسی (شاباک) کی طرف سے تفتیش جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی میڈیا نے ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں دو اور آبادکاروں کی گرفتاری کی خبر دی ہے۔ ٹائمز آف اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ 24 سالہ اسرائیلی نوجوان "روی میزراحی" کو ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کی گرفتاری اسرائیلی وزیر جنگ یسرائل کاتز کے قتل کی کوشش کے تناظر میں اور "جنگ کے دوران دشمن کی مدد" کے الزام میں ہوئی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس 24 سالہ نوجوان نے اسرائیلی جنگی وزیر کے رہائشی علاقے "کفر آخیم" کے قریب دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔ یہ مواد اس وقت پھٹنے کے لیے تیار تھا جب اسرائیلی جنگی وزیر وہاں سے گزر رہا تھا۔ صیہونی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ یہ صیہونی نوجوان پہلے ٹیلیگرام کے ذریعے ایران کے سیکورٹی اداروں سے تعلق رکھنے والے "الیکس" نامی ایک فرضی نام والے شخص کے ذریعے بھرتی ہوا تھا، اور بعد میں اس نے اپنے ایک دوست "الموگ عطیاس" کو بھی اس کام میں شامل کر لیا تھا۔

روی میزراحی اور الموگ عطیاس، جو دونوں حیفا کے قریب نشر نامی بستی کے رہائشی ہیں، سے ان کی گرفتاری کے بعد سے اب تک لاہو 433 پولیس یونٹ اور اسرائیل کی اندرونی سیکورٹی ایجنسی (شاباک) کی طرف سے تفتیش جاری ہے۔ اسرائیلی ٹی وی چینل 12 نے دعویٰ کیا کہ ایران کے سیکورٹی ادارے اس آپریشن کو کامیاب کرنے کے قریب تھے اور اسرائیلی جنگی وزیر کے قتل کا آپریشن کامیاب ہونے کے امکانات بہت زیادہ تھے۔ ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایران کے سیکورٹی اداروں نے پہلے بھی روی میزراحی سے ویزمین انسٹی ٹیوٹ میں کام کرنے والے ایک اسرائیلی سائنسدان کو قتل کرنے کو کہا تھا، لیکن مالی اختلافات کی وجہ سے یہ کیس پایہ تکمیل کو نہیں پہنچ سکا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے الزام میں روی میزراحی کی گرفتاری ایران کے کے قریب

پڑھیں:

کرپشن کے مقدمے میں سماعت موخر کرنے کی نیین یاہو کی درخواست مسترد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">یروشلم: اسرائیل کی عدالت نے اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کی اپنے خلاف کرپشن کے مقدمے کی سماعت موخر کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی عدالت نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ان کے خلاف بدعنوانی کے مقدمے میں گواہی دینے کی سماعت مؤخر کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے۔

جمعرات کے روز نیتن یاہو کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ اگلے 2 ہفتے کے دوران وزیراعظم کو سماعتوں سے مستثنیٰ رکھا جائے کیونکہ اسرائیل کی ایران کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے بعد انہیں ’سیکورٹی امور‘ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

یروشلم ڈسٹرکٹ کورٹ نے اپنے آن لائن شائع ہونے والے فیصلے میں کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی درخواست موجودہ شکل میں سماعتوں کی منسوخی کے لیے کوئی بنیاد یا تفصیلی جواز فراہم نہیں کرتی۔

نیتن یاہو نے کسی بھی کرپشن کے الزام سے انکار کیا ہے جبکہ ان کے حامی اس طویل عرصے سے جاری مقدمے کو سیاسی سازش قرار دیتے ہیں۔

پہلے مقدمے میں نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ سارہ پر الزام ہے کہ انہوں نے ارب پتی افراد سے سیاسی فائدے کے بدلے سگار، زیورات اور شیمپیئن سمیت 2 لاکھ 60 ہزار ڈالر سے زاید مالیت کے قیمتی تحائف وصول کیے۔

2 دیگر مقدمات میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر الزام ہے کہ انہوں نے 2 اسرائیلی میڈیا اداروں سے اپنے حق میں بہتر کوریج کرنے کے لیے سودے بازی کی کوشش کی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز نیتن یاہو کا دفاع کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف مقدمے کو witch hunt ’’ڈائن کا شکار‘‘ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اس مقدمے کو ’فوری طور پر منسوخ کردینا چاہیے، یا اس عظیم ہیرو(نیتن یاہو) کو معافی دے دی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کیخلاف جنگ، صیہونی وزیراعظم عوام کا اعتماد کھونے لگے، مقبولیت میں تیزی سے کمی
  • سیکورٹی فورسز کاآپریشن ؛انڈین سپانسرڈ  2 دہشت گرد ہلاک 
  • جنگ کے دوران ایران نے جدید اور خفیہ اسرائیلی ڈرونز مار گرائے، عبرانی چینل
  • مقبوضہ کشمیر میں امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کے نام پر پابندیاں مزید سخت
  • اسرائیلی فورسز نے خود پر حملے کے الزام میں اپنے ہی 6 شہری گرفتار کرلیے
  • ہم نے ایران پر حملے کیلئے "سالہا سال" تیاری کی تھی، صیہونی اہلکار کا انکشاف
  • کرپشن کے مقدمے میں سماعت موخر کرنے کی نیین یاہو کی درخواست مسترد
  • غزہ، دشمنوں کیے لیے سخت ترین سرزمین ہے، صیہونی تجزیہ کار
  • ایرانی سپریم لیڈر کو قتل کرنا چاہتے تھے لیکن آپریشنل موقع نہیں ملا، صیہونی وزیر دفاع کا اعتراف