— فائل فوٹو 

پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر ہونے کے ڈیڑھ ماہ بعد بھی کرتارپور راہداری بھارت کی جانب سے بند ہے۔

دربار انتظامیہ کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر سے یاتریوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ 

کرتارپور راہداری آج بھی بند

شکر گڑھ گوردوارہ دربار صاحب کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کرتارپور راہداری 16 روز سے بھارت کی جانب سے بند ہے۔

انتظامیہ نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے کرتارپور راہداری مسلسل کھلی ہے۔

اس حوالے سے سکھ یاتریوں کا کہنا ہے کہ بھارت کرتارپور راہداری کھولے اور مذہب کو سیاست سے الگ رکھے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کرتارپور راہداری

پڑھیں:

جاتی امرا میں بیٹھک، پیپلز پارٹی کے ساتھ سیز فائر پر اتفاق

مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت – نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز – کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں پیپلز پارٹی کے ساتھ جاری کشیدگی ختم کرنے اور سیز فائر پر اتفاق کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اس اہم بیٹھک میں تین کلیدی سیاسی و حکومتی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔باہمی مشاورت کے ذریعے اختلافات کو مرحلہ وار ختم کرنے پر بھی زور دیا گیا۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میںوزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے سیلاب متاثرین کے حوالے سے دیے گئے بیانات پر پیپلز پارٹی نے سخت ردعمل ظاہر کیا تھا۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں احتجاجاً واک آؤٹ بھی کیا گیا جبکہ قمر زمان کائرہ، نوید قمر اور دیگر رہنماؤں نے مریم نواز کے لہجے کو غیر مناسب قرار دیا تھا۔
اس کشیدگی کو کم کرنے کے لیے گزشتہ ہفتے پارلیمنٹ ہاؤس میں اسپیکر ایاز صادق کے چیمبر میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان ایک اہم ملاقات بھی ہوئی تھی جس میں لفظی جنگ بند کرنے اور اختلافات افہام و تفہیم سے سلجھانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
جاتی امرا میں ہونے والی ملاقات میں مریم نواز نے پارٹی قیادت کو اختلافات کے پس پردہ عوامل سے آگاہ کیا، جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے نواز شریف کو پیپلز پارٹی قیادت سے حالیہ رابطوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔
ملاقات میں نواز شریف نے نہ صرف حکومت کی فلسطین میں امن قائم کرنے کی کوششوں کو سراہا بلکہ آزاد کشمیر کی حالیہ صورتحال اور وہاں کشیدگی کے خاتمے سے متعلق معاہدے کی بھی تفصیلات حاصل کیں۔
اس موقع پر وزیراعظم نے نواز شریف کوڈونلڈ ٹرمپ اور عرب رہنماؤں کے ساتھ حالیہ سفارتی رابطوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاک سعودی معاہدہ پاکستان کی بین الاقوامی حیثیت کو مزید مستحکم کر رہا ہے، اور اختلافات کو سیاسی بلوغت کے ساتھ حل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے حکومت کو تاکید کی کہ کشمیری عوام کے جائز مطالبات پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے اور امن و امان کو خراب کرنے والوں کے خلاف موثر اقدامات کیے جائیں۔
یہ پیشرفت مستقبل میں دونوں بڑی جماعتوں کے درمیان کشیدگی میں کمی اورسیاسی استحکام کی جانب ایک مثبت قدم کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹک ٹاک دوستی کے بعد اورنگی ٹاؤن سے اغوا ہونے والی 20 سالہ لڑکی ڈیڑھ سال بعد بازیاب
  • جاتی امرا میں بیٹھک، پیپلز پارٹی کے ساتھ سیز فائر پر اتفاق
  • کراچی: اورنگی ٹاؤن سے اغوا ہونے والی 20 سالہ لڑکی ڈیڑھ سال بعد بازیاب
  • پاکستان کیجانب سے امن منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیا
  • ملک میں مزید بارشوں اور بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کا امکان
  • وزیراعظم شہباز شریف کیجانب سے قاتل ٹرمپ کے غزہ پلان کی حمایت مسترد کرتے ہیں، غلام حسین جعفری
  • پاکستان واضح طور پر اسرائیل کیجانب سے گلوبل صمود فلوٹیلا کو روکنے کی مذمت کرتا ہے؛ ترجمان دفتر خارجہ
  • باجوڑ میں خوارج کیجانب سے گھروں کے اندر کھودی گئی خفیہ سرنگوں کا انکشاف
  • ایشیا کپ؛ ٹرافی نہ ملنے پر بھارت آگ بگولہ، محسن نقوی کیخلاف سازش شروع
  • بھارت کی جانب سے آزاد کشمیر میں بدامنی پیدا کرنے کا انکشاف