پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے پر عوام کو پارہ ہائی، بڑا مطالبہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
ویب ڈیسک: حکومت نےعوام پرپیٹرول بم گرادیا، پیٹرول 8روپے چھتیس پیسے مہنگا کردیا گیا۔ پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے پرشہریوں کی بھی چیخیں نکل گئیں۔
رات گئے حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کیا گیا، فی لیٹر پیٹرول کی نئی قیمت 266 روپے 79 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت 272 روپے 98 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔
قیمتوں میں اضافہ ہونے پر شہری بلبلا اٹھے ہیں، کہتے ہیں پہلے ہی مہنگائی ہے اوپر سے پیٹرول کی قیمتیں بڑھادی گئیں۔ حکومت فوری ریلیف فراہم کرے ۔
انارکلی : مکان کی چھت گر نے سےملبےتلےدب کر5افراد زخمی
شہریوں نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کومستردکردیا، ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول سستاہوناچاہیے، پیٹرول یاڈیزل مہنگاہوتاہے توہرچیزمہنگی ہوجاتی ہے۔
حکومت پیٹرولیم مصنوعات مہنگاکرنے کے بجائے جامع اقدامات کے ذریعے ریلیف دے ، نئی قیمتوں کے مطابق پیٹرول پمپس پر پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت جاری ہے۔
یکم جولائی 2025 سے حکومت کی جانب سے پیٹرول 8روپے 36پیسے مہنگا کیا گیا اور ڈیزل 10روپے 39پیسے مہنگا، ڈیزل کی نئی قیمت 272روپے98پیسے ہوگئی، پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا نوٹی فکیشن جاری ہوچکاہے۔
ایڈیشنل آئی جی مرزا فاران بیگ کا تبادلہ، نوٹیفکیشن جاری
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پیٹرولیم مصنوعات کی کی نئی
پڑھیں:
گندم کے وافر ذخائر کے باوجود کراچی سمیت سندھ میں آٹے کی فی کلو قیمت میں اضافہ
کراچی:سندھ میں گندم کے وافر سرکاری و نجی ذخائر کے باوجود گندم اور آٹے کی تھوک و خوردہ قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا رحجان پیدا ہوگیا ہے۔
ریٹیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین فرید قریشی نے ایکسپریس کو بتایا کہ حکومت سندھ کی جانب سے 22 ستمبر کو فی کلو گرام آٹے کی تھوک قیمت 94روپے اور خوردہ قیمت 98روپے مقرر کی گئی تھی لیکن گزشتہ چند روز میں گندم کی فی کلو تھوک قیمت 86روپے سے بڑھ کر 93روپے کی سطح پر آنے سے ڈھائی نمبر اور فائن آٹے کی فی کلو ریٹیل قیمتوں میں 3روپے کا اضافہ ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلور ملوں سے اگر مقررہ 94روپے فی کلو کے حساب سے آٹا سپلائی ہو تو ریٹیلرز 98روپے فی کلو کے حساب سے آٹا فروخت کر سکتے ہیں۔ فی الوقت فلور ملیں زائد قیمتوں پر آٹا سپلائی کر رہی ہیں جس کی وجہ سے خوردہ سطح پر آٹے کی قیمتوں میں من مانے انداز میں اضافے کا رحجان غالب ہوگیا ہے۔
فرید قریشی کا کہنا تھا کہ فلور ملوں کی ایکس ملز فی کلو گرام ڈھائی نمبر آٹا 104روپے اور فائن آٹا حکومت کے مقررہ 100روپے کی قیمت کے برخلاف 112روپے میں فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اپنی رٹ قائم کرے۔
دوسری جانب، آل پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالجنید عزیز نے ایکسپریس کے استفسار پر بتایا کہ فی کلو گرام گندم کی اوپن مارکیٹ قیمت میں 7روپے کے اضافے سے 93روپے کی سطح پر آگئی ہیں لیکن اسکے باوجود مقامی فلور ملیں فی کلو گرام ڈھائی نمبر بلحاظ کوالٹی 100روپے سے 101روپے میں سپلائی کر رہے ہیں جبکہ فائن آٹا 107روپے تا 107روپے 50پیسے میں فراہم کر رہے ہیں۔
عبدالمجید عزیز نے بتایا کہ فی الوقت گندم کا کوئی بحران نہیں ہے لیکن اسکی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ طلب و رسد کی بنیاد پر ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت کی غیر اعلانیہ صوبہ بندی برقرار ہے لیکن اسکے باوجود سندھ حکومت کے پاس فی الوقت 1کروڑ 30لاکھ ٹن گندم کے ذخائر موجود ہیں جبکہ نجی شعبے اور فلور ملوں کے پاس بھی گندم کے ذخائر موجود ہیں البتہ سندھ کی فلور ملوں کو دسمبر اور جنوری میں گندم کے وافر ذخائر کی ضرورت پڑے گی۔