کاجول نے اجے دیوگن کے شاہ رخ خان کے ساتھ اُن کے تعلق پر ردعمل دیتے ہوئے اجے دیوگن کے حسد سے متعلق افواہوں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

شاہ رخ خان اور کاجول طویل عرصے سے بالی ووڈ کے سب سے مشہور آن-اسکرین جوڑوں میں شمار ہوتے ہیں۔ چاہے وہ ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ کی لازوال محبت ہو یا ’مائی نیم اِز خان‘ کی جذباتی گہرائی ان دونوں کی فلموں نے نسلوں کو متاثر کیا ہے۔ ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘، ’کبھی خوشی کبھی غم‘ اور ’دل والے‘ جیسے ہٹ فلموں میں ان کی فطری کیمسٹری نے ناظرین کے دل جیت لیے۔

لیکن کئی سالوں سے یہ چہ مگوئیاں جاری تھیں کہ اجے دیوگن اور شاہ رخ خان کے درمیان تناؤ ہے۔ اس کی ممکنہ وجہ کاجول اور شاہ رخ کے درمیان اسکرین پر نظر آنے والی قریبی کیمسٹری سمجھی جاتی تھی۔ اب کاجول نے ان افواہوں کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایک انٹرویو میں کاجول نے کہا، ”بالکل نہیں، یہ سب محض افواہیں تھیں۔ واقعی، کچھ بھی نہیں ہوا۔ وہ اس طرح کے دوست نہیں تھے کہ ’چلو بیئر شیئر کرتے ہیں‘، لیکن آج وہ ایک دوسرے کا سچ میں احترام کرتے ہیں۔“

کاجول نے اپنی ذاتی زندگی میں اجے دیوگن کے ساتھ تعلقات پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ دونوں ایک دوسرے کی پسند اور ناپسند کا احترام کرتے ہیں اور اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ انہیں ایک ہی حلقے کے دوست رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔

کاجول نے وضاحت دیتے ہوئے کہا، ”ہم دونوں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ایک دوسرے کی پسند اور ناپسند کا احترام کریں گے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر مجھے کسی بات پر بیٹھ کر کچھ کرنا نہیں پڑ رہا تو میں کوئی مسئلہ نہیں سمجھتی۔ تم آزاد ہو، اپنے دوست بناؤ اور جو چاہو کرو۔“

کام کے محاذ پر، کاجول اگلی بار ’سرزمین‘ میں نظر آئیں گی، جو ایک تھرلر فلم ہے۔ اس میں پرتھوی راج سکوما ران اور ابراہیم علی خان بھی مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔ فلم کا پریمیئر 25 جولائی کو جیو ہوسٹار پر ہوگا۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شاہ رخ خان اجے دیوگن کاجول نے

پڑھیں:

ہم شام اور لبنان کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے خواہاں ہیں، صیہونی وزیر خارجہ

اپنے ایک بیان میں گیڈعون سعر کا کہنا تھا کہ گولان ہائٹس پر اسرائیل کی عملداری گزشتہ 40 سال سے ہے۔ اسلئے مستقبل میں گولان کا علاقہ کسی بھی امن معاہدے کے تحت اسرائیل کا حصہ ہی رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کے وزیر خارجہ "گیڈعون سعر" نے کہا کہ ہم لبنان اور شام کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔ تاہم شام کے ساتھ تعلقات بحال ہونے کی صورت میں بھی گولان ہائٹس پر اپنا قبضہ برقرار رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے مواقع پیدا ہوئے ہیں جس کی وجہ سے اسرائیل، شام اور لبنان کے ساتھ امن تعلقات کی بحال کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ تاہم ان تعلقات میں وسعت کے ساتھ ہم اپنے بنیادی مفادات اور سلامتی کو بھی برقرار رکھیں گے۔ گیڈعون سعر نے کہا کہ گولان ہائٹس پر اسرائیل کی عملداری گزشتہ 40 سال سے ہے۔ اس لئے مستقبل میں گولان کا علاقہ کسی بھی امن معاہدے کے تحت اسرائیل کا حصہ ہی رہے گا۔ یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ اسرائیل ایک جانب تو مسلمان و عرب ریاستوں کو ابراہیم معاہدے کے ذریعے مذاکرات کی ٹیبل پر لاتا ہے اور امن کی بات کرتا ہے، تاہم دوسری جانب یہی اسرائیل غزہ کی چھوٹی سی پٹی میں 56 ہزار سے زائد نہتے فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے۔ اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی منظم نسل کشی رُکنے کا نام ہی نہیں لے رہی۔ ایسے میں اگر عرب و مسلمان ریاستیں، اسرائیل سے کوئی خیر کی توقع رکھتے ہیں تو یہ اندھوں کے شہر میں آئینے بیچنے کے مترادف ہے۔   

متعلقہ مضامین

  • ویتنام پاکستان سے تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کاخواہشمند ہے
  • کراچی میں 13 کروڑ کی ڈکیتی معمہ بن گئی، گرفتاریوں کے بعد پولیس کی پُراسرار خاموشی
  • ہم شام اور لبنان کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے خواہاں ہیں، صیہونی وزیر خارجہ
  • امریکا کیساتھ نئے تعلقات خطے کے اندر اسٹریٹجک تعلقات کی قیمت پر نہیں ہونے چاہئیں: رضا ربانی
  • کچھ نئے ممالک اسرائیل سے تعلقات معمول میں لانے کے ابراہام معاہدے میں شامل ہوں گے، ٹرمپ کا دعویٰ
  • علیزے شاہ کے پراسرار شخص کے ساتھ تعلقات، مداحوں میں تجسس
  • ایما راڈوکانو نے کارلوس الکاریز سے دوستی کی خبروں پر خاموشی توڑ دی
  • کم جونگ ان سے تعلقات اچھے رہے ہیں، شمالی کوریا کے ساتھ تنازعہ حل کرلیں گے: ٹرمپ
  • روس امریکا تعلقات: بہتری کا کریڈٹ پیوٹن نے ٹرمپ کو دے دیا