ڈراؤنے خواب عمر گھٹا سکتے ہیں، بچنا ممکن مگر کیسے؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
ڈراؤنے خواب نہ صرف نیند کی کیفیت کو متاثر کرتے ہیں بلکہ عمر بڑھنے کے عمل کو بھی تیز کر سکتے ہیں جس کے نتیجے میں قبل از وقت موت کا بھی خطرہ رہتا ہے۔
امپیریل کالج لندن کے نیورو سائنس دان ڈاکٹر عابدیمی اوٹائیکو کی قیادت میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سوتے ہوئے دماغ حقیقت اور خواب میں تمیز نہیں کر پاتا جس کی وجہ سے ڈراؤنے خواب ٹینشن میں اضافہ کرتے ہیں۔ یہ تناؤ جسم میں ایسے کیمیائی ردعمل پیدا کرتا ہے جو سیلولر سطح پر عمر بڑھانے کا باعث بن سکتا ہے۔
تحقیق میں 26 سے 86 سال کے 183،000 سے زائد بالغوں کا ڈیٹا شامل کیا گیا جس میں محققین نے شرکا کے ٹیلومیرز (کروموسوم کے چھوٹے سرے) کی لمبائی کی پیمائش کی۔ ان کا کہنا ہے کہ جو افراد باقاعدگی سے ڈراؤنے خواب دیکھتے ہیں ان میں ٹیلومیرز چھوٹے ہوتے ہیں جو تیز حیاتیاتی بڑھاپے اور مختلف بیماریوں کے خطرے سے منسلک ہیں۔
ڈراؤنے خواب تمباکو نوشی سے زیادہ خطرناکتحقیق کے مطابق جو لوگ ہفتہ وار ڈراؤنے خواب دیکھتے ہیں ان میں 70 سال کی عمر سے پہلے مرنے کا امکان 3 گنا زیادہ ہوتا ہے۔ یہ نتائج ناقص غذائیت، ورزش کی کمی یا تمباکو نوشی کے اثرات سے بھی زیادہ خطرناک ہیں۔ محققین نے بتایا کہ ڈراؤنے خواب کورٹیسول، یعنی تناؤ کے ہارمون، کی مقدار میں اضافہ کرتے ہیں، جو سیلولر عمر بڑھنے کے عمل سے جڑا ہوا ہے۔
تدارک کیا ہے؟محققین نے اس تحقیق کے نتائج کو ذہن میں رکھتے ہوئے کہا کہ ڈراؤنے خوابوں کو روکنے کے لیے چند سادہ اقدامات کیے جا سکتے ہیں جن میں نیند کے اچھے معمولات قائم کرنا، تناؤ کو کم کرنا اور ذہنی صحت کے مسائل جیسے پریشانی یا ڈپریشن کا علاج شامل ہے۔
کچھ محققین کا کہنا ہے کہ ڈراؤنی فلمیں دیکھنے سے گریز کرنے سے بھی ڈراؤنے خوابوں میں کمی لائی جاسکتی ہے۔
یہ تحقیق خوابوں کے اثرات کو سمجھنے میں ایک نیا سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے اور اس سے نہ صرف نیند کی اہمیت بلکہ ذہنی صحت کے معاملے پر بھی مزید غور کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایجنگ اینٹی ایجنگ چاول نئی تحقیق ڈراؤنی فلمیں ڈراؤنے خواب ڈراؤنے خوابوں کا اثر نئی تحقیق.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایجنگ اینٹی ایجنگ چاول نئی تحقیق ڈراؤنی فلمیں ڈراؤنے خواب ڈراؤنے خوابوں کا اثر ڈراؤنے خواب
پڑھیں:
سیگریٹ نوشی ٹائپ 2 ذیابیطس کے امکانات کو بڑھا دیتی ہے، تحقیق
ایک نئی تحقیق کے مطابق سگریٹ نوشی کرنے والوں میں ٹائپ ٹو ذیابیطس لاحق ہونے کے بہت زیادہ امکانات ہوتے ہیں بالخصوص ایسے افراد جن میں جینیاتی یا خاندانی طور پر یہ بیماری وراثتی طور پر موجود ہو۔
یہ رپورٹ گزشتہ ہفتے ویانا میں منعقدہ یورپین ایسوسی ایشن فار اسٹڈی آف ڈائیبٹیس کے اجلاس میں پیش کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق جو لوگ کبھی بھی سگریٹ نوشی کر چکے ہیں، ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس کی تمام چار اقسام کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور جو لوگ زیادہ سگریٹ نوشی کرتے ہیں، ان میں یہ خطرہ اور بھی زیادہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق کی سربراہ اور اسٹاک ہوم (سوئیڈن) میں قائم کیرولنسکا انسٹیٹوٹ کی ڈاکٹریٹ کی اسٹوڈنٹ ایمی کیسینڈل نے ایک نیوز ریلیز میں اس حوالے سے کہا کہ یہ بات واضح ہے سگریٹ نوشی ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو بڑھا دیتی ہے، چاہے ذیابیطس کی کوئی بھی قسم ہو یعنی یہ انسولین کی مزاحمت والی قسم ہو، انسولین کی کمی کا معاملہ ہو، موٹاپا یا بڑھاپے کی وجہ سے ہو۔
اس تحقیق کے لیے ریسرچرز نے ناروے اور سوئیڈن میں ذیابیطس کی تحقیق میں شامل 3,325 ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں اور 3,897 صحت مند افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔
تحقیق کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ کبھی بھی سگریٹ نوشی کر چکے تھے ان میں انسولین کے خلاف شدید مزاحمت کرنیوالی ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات ان لوگوں کے مقابلے میں دو گنا سے زیادہ تھی جنھوں کبھی سگریٹ نوشی نہیں کی۔
محققین کے مطابق یہ بیماری اس وقت ہوتی ہے جب جسم مؤثر طریقے سے انسولین استعمال نہیں کر پاتا تاکہ خون میں موجود شکر کو توانائی میں تبدیل کیا جا سکے۔