data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے تعاون کی معطلی کے قانون کو باقاعدہ طور پر نافذ کر دیا ہے۔

ایرانی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یہ قانون ملک کی پارلیمنٹ نے اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کے بعد آئی اے ای اے کے رویے کے ردِعمل میں منظور کیا تھا، جس کی توثیق ایرانی سپریم کونسل نے بھی کی تھی۔

اب صدر مسعود پزشکیان کی جانب سے اس قانون کے نفاذ کے بعد ایران نے آئی اے ای اے سے تعاون باضابطہ طور پر معطل کر دیا ہے

پارلیمنٹ سے منظور اس قانون کے تحت ایران آئی اے ای اے کے انسپکٹرز کو اپنی جوہری تنصیبات کی ضمانت تک اس میں داخلے کی اجازت نہیں دے گا۔

ایرانی پارلمنٹ کا کہنا ہےکہ ایوان ایک ایسے بل پر بھی کام کررہا ہے جس میں آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون اس وقت تک معطل رہے گا جب تک ان کی طرف سے پیشہ ورانہ رویہ اختیار نہیں کیا جاتا۔

اس کے علاوہ ایران آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی کے داخلے پر بھی پابندی عائد کرنے پر غورکررہا ہے۔

ایرانی سینئر رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ہم نے سپریم کونسل پرآئی اے ای اے کے سربراہ کے داخلے پر پابندی کے لیے زور دیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ا ئی اے ای اے کے

پڑھیں:

ایران، روس اور آذربائیجان علاقائی تعاون پر اجلاس منعقد کرینگے

آذر نیوز ویب سائٹ کے مطابق سہ فریقی اجلاس میں ایران کی سڑکوں اور شہری ترقی کی وزیر فرزانہ صادق، جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیراعظم شاہین مصطفائیف اور روس کے نائب وزیراعظم الیکسی اورچوک شرکت کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ ٹرانسپورٹ، توانائی اور کسٹم کے شعبوں میں علاقائی تعاون کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کے لئےایران، روس اور آذربائیجان کے نمائندے 13-14 اکتوبر کو باکو میں ملاقات کریں گے۔ آذر نیوز ویب سائٹ کے مطابق سہ فریقی اجلاس میں ایران کی سڑکوں اور شہری ترقی کی وزیر فرزانہ صادق، جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیراعظم شاہین مصطفائیف اور روس کے نائب وزیراعظم الیکسی اورچوک شرکت کریں گے۔ اجلاس کے ایجنڈے میں ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس، توانائی اور کسٹم کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا شامل ہے، یہ علاقے تینوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور بنیادی ڈھانچے کے تعلقات کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

ایران، روس اور آذربائیجان کے درمیان سہ فریقی اجلاس حالیہ برسوں میں اقتصادی، راہداری اور سیکورٹی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے علاقائی کوششوں کے حصے کے طور پر منعقد کیے گئے ہیں۔ یہ ملاقاتیں عام طور پر ٹرانسپورٹ اور انرجی کوریڈورز کو ترقی دینے اور تینوں ممالک کے درمیان تجارت کو آسان بنانے پر مرکوز ہوتی ہیں۔ یہ اجلاس سابقہ ​​معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے اور سہ فریقی تعاون کی راہ میں عمل درآمد کے چیلنجوں کا جائزہ لینے کی طرف ایک اہم قدم ہو سکتا ہے۔  

متعلقہ مضامین

  • ایران نے اسرائیل سے روابط کے الزام میں 6 مبینہ دہشت گردوں کو پھانسی دے دی
  • پاکستان میں نیا پنشن سسٹم نافذ کردیا گیا
  • جی7 ممالک کی جانب سے ایران پر پابندیوں کی بحالی کا مطالبہ، ایرانی وزارتِ خارجہ کا شدید ردعمل
  • ایران، روس اور آذربائیجان علاقائی تعاون پر اجلاس منعقد کرینگے
  • ایران اچانک حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، سابق صیہونی وزیر جنگ
  • اردگان نے ایرانی اداروں اور شخصیات کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیدیا
  • اردگان نے ایرانی اداروں اورشخصیات کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیدیا
  • ایرانی وزیر دفاع کا دورہ ترکی، دشمن کیخلاف متحد ہونیکا عہد
  • اعظم نذیر تارڑ سے امریکی ناظم الامور کی ملاقات، دو طرفہ تعاون جاری رکھنے کا اعادہ
  • اسحاق ڈار کا ایرانی ہم منصب کو ٹیلی فون، خطے میں امن کیلئے جاری کوششوں پر غور، باہمی تعاون گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ