اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت سی پیک کا 81 واں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں 14ویں جے سی سی اجلاس کی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فیصلے کئے گئے کہ تمام مشترکہ ورکنگ گروپس اپنی میٹنگز جلد از جلد مکمل کریں ،تمام وزارتیں آئندہ ہفتے تک اپنے ایجنڈے کو حتمی تشکیل دیں۔

(جاری ہے)

سی پیک فیز 2 کا ہدف پاکستان کو علاقائی تجارت، جدید ٹیکنالوجی اور روابط کا مرکز بنانا ہے،بین الوزارتی ہم آہنگی اور چین کے ساتھ موثر مشاورت کو حکومتی ترجیح قرار دیا گیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ پاکستان کے لئے ترقی، صنعتی تعاون، جدید زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور آئی ٹی جیسے اہم شعبوں میں نئے مواقع فراہم کرے گا جو معیشت کی مضبوطی، روزگار میں اضافہ اور برآمدات کے فروغ کا ذریعہ بنے گا۔\932.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سی پیک

پڑھیں:

وزیراعظم آزاد کشمیر کی زیر صدارت میڈیکل کالجز کی گورننگ باڈی کا اجلاس

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ چہرے دیکھ کر قانون نہیں بنائے جا سکتے ہیں، ہر چیز کا ایک طریقہ ہائے کار واضح ہونا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق کی زیر صدارت آزاد جموں و کشمیر کے میڈیکل کالجز کی گورننگ باڈی کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں وزیر صحت نثار انصر ابدالی، وزیر کمیونیکشن اینڈ ورکس چوہدری اظہر صادق، چیف سیکرٹری آزادکشمیر خوشحال خان، سیکرٹری مالیات اسلام زیب اور آزاد کشمیر کے تینوں میڈیکل کالجز کے پرنسپلز نے شرکت کی۔ اجلاس میں وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ وزیراعظم چوہدری انوار الحق کو آزاد کشمیر کے میڈیکل کالجز کی ریکروٹمنٹ پالیسی، فنانشل پالیسی سے متعلق امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں میڈیکل کالجز کے لیے پروفیسرز اور ایسوسی ایٹس پروفیسر کی تقرریوں کے طریقہ کار اور مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق امور سمیت نرسنگ کالجز کے لیے فیکلٹی کی ضروریات اور ریکروٹمنٹ پالیسی کے امور بھی زیر بحث آئے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ چہرے دیکھ کر قانون نہیں بنائے جا سکتے ہیں، ہر چیز کا ایک طریقہ ہائے کار واضح ہونا چاہیے تاکہ چیزیں بہتری کی جانب گامزن ہو سکیں، قانون سے کوئی بھی مبرا نہیں، میڈیکل کالجز ٹھیک ہوں گے تو صحت عامہ سیکٹر پر دباؤ کم ہو گا، میڈیکل کالجز میں ریکروٹمنٹ کا طریقہ کار قانون کے عین مطابق ہونا چاہیے، میڈیکل کالجز ایکٹ میں اگر ترمیم کی ضرورت ہے تو کی جائیگی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کا مزید کہنا تھا کہ میڈیکل کالجز اچھا کام کر رہے ہیں، ہمیں پنجاب اور وفاق میں میڈیکل کالجز کے اچھے نظام کو دیکھتے ہوئے چیزیں اسی سمت میں ڈالنا ہوں گی، ہر چیز کی جوازیت ہونی چاہیے، بلاجواز اقدامات سے معاملات خراب ہوتے ہیں، آزاد کشمیر کے تینوں میڈیکل کالجز مستقبل کا سرمایہ ہیں، حکومت نے صحت عامہ میں ترقی کی منازل طے کرنے کے لیے میڈیکل کالجز کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں، فیکلٹی سٹرکچر بہتر ہو گا تو معیار میں بہتری آئے گی۔

متعلقہ مضامین

  • میئر حیدرآباد کا بارشوں کے حوالے سے انتظامی امور کا جائزہ اجلاس
  • غزہ جنگ بندی معاہدے کیلئے ٹرمپ کی تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں: حماس
  • اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر اصلاحات پر جائزہ اجلاس، محصولات میں 42 فیصد تاریخی اضافہ
  • محرم الحرام میں سیکیورٹی خدشات، پنجاب میں 1421 ذاکرین و مقررین ضلع بند، 809 کی زباں بندی
  • امریکہ کا حماس سے جنگ بندی منصوبہ تسلیم کرنے پر زور
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کی زیر صدارت میڈیکل کالجز کی گورننگ باڈی کا اجلاس
  • حیدرآباد ،ڈی سی کی زیر صدارت بارش کے حوالے سے آگاہی
  • ایک اور ڈیڈلائن گزر گئی،حکومت5 جی لانچ کرنے میں ناکام
  • اے ایم آئی منصوبہ: وفاقی حکومت کا ٹھیکیداری نظام رائج کرنے کا فیصلہ