مائیکروسافٹ کا ہزاروں ملازمین کی برطرفی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
عالمی شہرت یافتہ ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ نے دنیا بھر سے تقریباً 9 ہزار ملازمین کو نوکریوں سے نکالنے کا اعلان کر دیا، جو 2023ء کے بعد کمپنی کی سب سے بڑی برطرفی تصور کی جا رہی ہے۔
کمپنی کے ترجمان کے مطابق اس اقدام کا مقصد تیزی سے بدلتی ہوئی عالمی مارکیٹ میں کمپنی کو مزید مؤثر، چست اور جدید خطوط پر استوار کرنا ہے، یہ برطرفیاں مائیکروسافٹ کی مجموعی عالمی افرادی قوت کا تقریباً 4 فیصد حصہ بنتی ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق یہ فیصلہ 2 جولائی 2025ء کو کیا گیا اور یہ حالیہ مہینوں کے دوران کمپنی کی جانب سے کی جانے والی تیسری مرحلہ وار چھانٹی ہے۔
مایکروسافٹ کے ترجمان نے کہا کہ ہم تنظیمی تبدیلیاں لا رہے ہیں تاکہ کمپنی اور اس کی ٹیمیں جدید، متحرک اور مسابقتی مارکیٹ میں زیادہ بہتر طور پر کامیاب ہو سکیں۔
مائیکروسافٹ کے گیمنگ ڈویژن کے سی ای او فِل اسپینسر نے اپنے شعبے کے ملازمین کو بھیجے گئے ایک میمو میں لکھا کہ گیمنگ کے شعبے میں دیرپا کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ ہم مخصوص علاقوں میں کام کو محدود کریں یا بند کر دیں اور انتظامی سطحوں کو کم کر کے چُستی اور کارکردگی کو بڑھائیں۔
مائیکروسافٹ کی جانب سے اس بڑے پیمانے پر عملے کو کم کرنے کا ایک اہم سبب کمپنی میں مصنوعی ذہانت (AI) کا تیزی سے بڑھتا ہوا استعمال بھی ہے۔
کمپنی کے سی ای او ستیہ نڈیلا پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ مائیکروسافٹ کا تقریباً 20 سے 30 فیصد سافٹ ویئر کوڈ اب AI کے ذریعے تیار کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مائیکروسافٹ AI انفراسٹرکچر میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری بھی کر رہی ہے تاکہ مستقبل میں کمپنی کی کارکردگی مزید بڑھائی جا سکے۔
مائیکروسافٹ کے علاوہ، گوگل، ایمازون، میٹا اور دیگر بڑی ٹیک کمپنیاں بھی حالیہ مہینوں میں ہزاروں ملازمین کو فارغ کر چکی ہیں، یہ سب کمپنیاں اپنے آپریشنز کو زیادہ مؤثر بنانے اور AI ٹیکنالوجیز کے ذریعے خودکاری نظام اپنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
مائیکروسافٹ کی حالیہ برطرفیاں اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ دنیا کی بڑی ٹیک کمپنیاں اب روایتی ڈھانچے سے نکل کر کم افراد پر مشتمل ٹیکنالوجی پر مبنی ماڈلز کی طرف تیزی سے بڑھ رہی ہیں، جہاں کمپنیوں کے لیے یہ فیصلے مستقبل کی تیاری کا حصہ ہیں۔
واضح رہے کہ مائیکروسافٹ نے 2023ء میں بھی 10 ہزار ملازمین کو برطرف کیا تھا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ملازمین کو
پڑھیں:
سوڈان : قیامت خیز مظالم، آر ایس ایف کے ہاتھوں بچوں کا قتل، اجتماعی قبریں اور ہزاروں لاپتہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
الفاشر: سوڈان کے شہر الفاشر میں نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں کے ہاتھوں معصوم شہریوں پر بدترین مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ شہر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ آر ایس ایف کے اہلکاروں نے بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا اور شہریوں کو محفوظ مقامات پر جانے سے زبردستی روکا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، اغوا اور لوٹ مار کے واقعات تسلسل کے ساتھ ہو رہے ہیں، اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر چھوڑ چکے ہیں، تاہم دسیوں ہزار لوگ اب بھی محصور ہیں اور کسی قسم کی امداد تک رسائی نہیں رکھتے۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے صورتحال کو “قیامت خیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ سوڈان اس وقت دنیا کے سب سے بڑے انسانی بحران کے دہانے پر کھڑا ہے۔ ان کے مطابق عالمی برادری کی خاموشی اور عدم مداخلت نے حالات کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جنگجوؤں نے شہریوں کو عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا، جبکہ صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں افراد کو قتل کیا گیا۔ بعض اندازوں کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔
ماہرین کے مطابق سیٹلائٹ تصاویر سے شہر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبروں اور لاشوں کے انبار کی نشاندہی ہوئی ہے۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے نے بھی تصدیق کی ہے کہ قتل عام اور شہریوں پر منظم حملے اب بھی جاری ہیں۔
سوڈان میں جاری خانہ جنگی نے ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر دیا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق اس تنازع میں اب تک ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ خوراک، پانی اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ کو مزید گہرا کر دیا ہے۔
اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی طاقتوں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ سوڈان میں جاری اس انسانی تباہی کو روکا جا سکے۔