یقین، جذبے اور حوصلے کا دوسرا نام محمد ہلال ہے جو نہ کسی وردی کا محتاج ہے اور نہ کسی حکم کا۔ ہر پکار پر دریائے سوات سب سے پہلے پہنچنے والا یہ بیمثال ہیرو اب تک اس میں ڈوبنے والے 400 سے زائد افراد کی لاشیں نکال کر انسانیت کا قرض ادا کر چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ سوات: ریسکیو ٹیم کی صفائی میں انکوائری کمیٹی کو کیا بتایا گیا؟

اپنے بنائے گئے ’ٹیوب ریسکیو سیٹ اپ‘ کے ذریعے محمد ہلال وہ کام کر جاتا ہے جو اکثر سرکاری وسائل سے لیس افراد بھی نہ کر پائیں۔ تفصیل جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

دریائے سوات رضاکار وقار احمد وقار احمد.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: دریائے سوات رضاکار وقار احمد

پڑھیں:

سانحہ دریائے سوات کی تحقیقاتی رپورٹ، ملبہ سیاحوں پر ڈال دیا

دفعہ 144 نافذ تھی، سیاحوں کو دریا میں جانے سے روکا مگر وہ پیچھے سے چلے گئے
سیلاب میں 17 سیاح پھنس گئے تھے، 14 منٹ میں پانی کا بھاؤ بڑھا، رپورٹ

دریائے سوات میں پیش آنے والے سانحے پر کمشنر مالاکنڈ کی تحقیقاتی رپورٹ صوبائی انسپیکشن ٹیم کو ارسال کردی گئی ہے، جس میں واقعے کے حوالے سے تفصیلات بتادی گئی ہیں۔تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق زیادہ بارش سے دریائے سوات کی سطح 77 ہزار 782 کیوسک تک تھی اور ابتدائی رپورٹ کے مطابق سیلاب میں 17 سیاح پھنس گئے تھے، جن میں سے 10 سیاحوں کا تعلق سیالکوٹ، 6 کا مردان اور ایک مقامی شخص تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دریائے سوات میں تعمیراتی کام کی وجہ سے پانی کا رخ دوسری جانب کر دیا گیا، پانی کا رخ تبدیل ہونے سے جائے حادثہ پر پانی کی سطح کم تھی اور سیاح وہاں پہنچے۔واقعے کے حوالے سے بتایا گیا کہ متاثرہ سیاح 8 بج کر 31 منٹ پر ہوٹل پہنچے، 9 بج کر 31 منٹ پر دریا میں گئے، ہوٹل کے سیکیورٹی گارڈ نے سیاحوں کو روکا لیکن وہ ہوٹل کے عقب سے گئے، 14 منٹ بعد 9 بج کر 45 منٹ پر پانی کی سطح بڑھنے پر ریسکیو کو کال کی گئی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متعلقہ حکام 20 منٹ بعد 10 بج کر 5 منٹ پر جائے وقوع پہنچے، سیلاب کے خطرات کے پیش نظر تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ کیا گیا تھا اور خراب موسم سے متعلق کئی الرٹ متعلقہ اداروں سے موصول ہوئے تھے۔متعلقہ افسران کی ایمرجنسی کی صورت میں ڈیوٹیاں پہلے ہی لگا دی گئی تھیں، دریا کے کنارے قائم تجاوزات کے خلاف آپریشن کا فیصلہ سیلاب سے قبل ہی ہوا تھا، 2 جون سے ایک مہینے کے لیے مالاکنڈ ڈویژن میں دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • سانحہ دریائے سوات کی تحقیقاتی رپورٹ، ملبہ سیاحوں پر ڈال دیا
  • دولت مشترکہ اسنوکر اینڈ بلیئرڈ چیمپئن شپ: محمد آصف پہلے ہی راؤنڈ سے باہر
  • سانحہ دریائے سوات کی تحقیقاتی رپورٹ میں سارا ملبہ سیاحوں پر ڈال دیا گیا
  • دریائے سوات میں ایک اورنوجوان ڈوب گیا ؛ لاش نکا ل لی گئی
  • سانحہ دریائے سوات کی تحقیقاتی رپورٹ، ملبہ سیاحوں پر ڈال دیا گیا
  • لاہور: پاکستان کے پہلے گولڈ میڈلسٹ ریسلر دین محمد طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے
  • سانحہ سوات: 2 بچوں اور بھانجوں کو کھونے والا نصیر شدت غم سے نڈھال
  • سانحہ دریائے سوات، ڈی جی ریسکیو خیبرپختونخوا انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش
  • دریائے سوات انسدادِ تجاوزات آپریشن آج پھر ہوگا