پاکستان سے لاپتا ہونے والے ہندو میاں بیوی کی لاشیں بھارتی ریگستان سے برآمد
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
بھارت کے ریگستان سے روی کمار اور شانتی بائی نامی جوڑے کی 8 سے 10 روز پرانی لاشیں ملی ہیں جو پاکستان کے شہر گھوٹکی کے رہائشی تھے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق گھوٹکی میں ان کے نمائندے نے روی کمار کے والدین سے بات کی ہے۔
جنھوں نے بتایا کہ روی کا فصل پر پانی لگانے پر اپنے والد سے جھگڑا ہوگیا اور وہ اپنی بیوی لے کر گھر سے ناراض ہوکر چلا گیا تھا۔
راجستھان پولیس کا کہنا ہے کہ ریگستانی علاقے کے ایک مقامی شحص نے پولیس کو لاشوں کی موجودگی کی اطلاع دی تھی۔
بھارتی پولیس نے بی بی سی کو بتایا کہ جس جگہ سے دونوں کی لاشیں ملیں وہ پاکستانی سرحد سے پار تقریباً پندرہ کلومیٹر بھارت کا علاقہ ہے۔
خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جوڑے نے غیر قانونی طور پر سرحد پار کی اور اس سے قبل وہ کسی رہائشی علاقے تک پہنچ پاتے۔ اُن کی ریگستان میں موت ہوگی۔
روی کمار کی لاش سے موبائل فون ملا جس میں پاکستانی سم کارڈ لگی ہوئی تھی۔ روی کی لاش سے 50 فٹ کی دوری پر شانتی کی لاش ملی۔
لاشیں مسخ ہوچکی ہیں اور ان کے چہرے ناقابل شناخت ہیں۔ دونوں کی موت ریگستان کی گرمی اور پانی نہ ملنے سے ہوئی۔
لاشوں سے شناختی کارڈ بھی برآمد ہوئے جن سے مرد کی شناخت 17 سالہ روی کمار ولد دیوان جی اور خاتون کی 15 سالہ شانتی بائی ولد گلو جی کے نام سے ہوئی۔
بھارتی پولیس نے مزید بتایا کہ لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا جا چکا ہے لیکن ابھی رپورٹ نہیں آئی۔
راجستھان کے علاقے جیسلمیر میں جوڑے کے رشتے داروں نے شناختی کارڈز کی بنیاد پر ان کی شناخت کی۔
پاکستان سے صحافی لطیف لغاری نے بی بی سی کو بتایا کہ روی کمار اور شانتی بائی ان کے گاؤں سے ہے اور باپ بیٹے کے درمیان تلخ کلامی چاول کی فصل کو پانی دینے کے معاملے پر ہوئی تھی۔
صحافی لطیف لغاری کے بقول والد دیوانو نے بیٹے کو کہا کہ وہ چاول کی فصل کو پانی دینے جائے لیکن اس نے انکار کیا تو والد نے اس کو تھپڑ مارا جس پر وہ اپنی بیوی کو لے کر موٹر سائیکل پر بیٹھ کر روانہ ہو گیا۔‘
لطیف لغاری بے بتایا کہ روی کے والد دیوانو کو معلوم تھا کہ ان کا بیٹا بارڈر کے علاقے کھینجو میں نور پیر کی درگاہ کے آس پاس موجود ہے وہ ان کے پچھے گئے لیکن کوئی پتہ نہیں چلا۔
پاکستانی صحافی لطیف لغاری نے بی بی سی کو مزید بتایا کہ روی کے والد دیوانو کے بقول ان کے کچھ رشتے دار انڈیا میں رہتے ہیں اور وہی جوڑے کی آخری رسومات ادا کریں گے۔
روی کمار نے اہلیہ کے ہمراہ بھارت جانے کے لیے گزشتہ برس ویزے کی درخواست بھی جمع کرائی تھی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لطیف لغاری بتایا کہ روی کمار
پڑھیں:
بھارت میں گرل فرینڈ نے جنسی ہراسانی پر سابق دوست کی زبان چبا ڈالی
بھارت کے شہر کانپور میں تنہائی میں زبردستی کرنے کی کوشش پر گرل فرینڈ نے محبت کے دعویدار شادی شدہ مرد کی زبان کاٹ لی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اپنی نوعیت کا یہ حیران کن واقعہ ریاست اتر پردیش کے علاقے کانپور ضلع میں پیش آیا جس میں 35 سالہ شادی شدہ شخص نے خود اپنی شامت کو دعوت دی تھی۔
شادی شدہ شخص کا نام چمپی تھا اور وہ اپنی گرل فرینڈ کو بھلا پھسلا کو تالاب کے کنارے لایا تھا۔ جس کی شادی والدین نے طے کردی تھی اور اب وہ ملنا نہیں چاہتی تھی۔
پولیس کے بقول چمپی نے اپنی گرل فرینڈ پر آخری ملاقات کے لیے زور ڈالا اور منت سماجت کرکے سنسان علاقے میں لے گیا۔
علاقہ مکینوں نے پولیس کو بتایا کہ چیخنے چلانے کی آوازیں سن کر تالاب کے قریب پہنچے تو چمپی کے منہ سے خون بہہ رہا تھا اور لڑکی نیم عریاں کھڑی تھی۔
پولیس کو دیئے گئے بیان میں لڑکی نے بتایا کہ میری شادی طے کردی گئی تھی اور میں اب اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں رکھنا چاہتی تھی۔
لڑکی جس کا نام صیغہ راز میں رکھا جا رہا ہے،پولیس کو مزید بتایا کہ اس شخص نے میرے منع کرنے کے باجود زبردستی کرنا چاہا۔
پولیس کے بقول لڑکی نے اُس شخص کے شکنجے سے بچنے کے لیے اسی زبان کو اپنے دانتوں سے کاٹ لیا اور خود کو آزاد کرایا۔
انویسٹی گیشن آفیسر نے میڈیا کو بتایا کہ لڑکی کی شکایت اور علاقہ مکینوں کی گواہی پر چمپی کو حراست میں لے کر تفتیش کا آغاز کردیا۔