صبا فیصل کا نام لیے بغیر سینئر اداکاراؤں پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
سینئر اداکارہ صبا فیصل نے حالیہ انسٹاگرام ویڈیو کے ذریعے ڈراموں اور اداکاروں پر کی جانے والی تنقید پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بغیر نام لیے معروف شخصیات نادیہ خان، عتیقہ اوڈھو اور مرینہ خان کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا نے سب کو بولنے کی آزادی دے دی ہے لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ دوسروں کی محنت کو نظرانداز یا مذاق بنایا جائے صبا فیصل نے بعض شخصیات کی فنی اہلیت پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کسی کا خوبصورت ہونا، میزبانی کرنا یا ہدایتکاری کا تجربہ ہونا اس بات کی ضمانت نہیں کہ وہ اداکاری پر تنقید کریں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ کبھی کبھار کسی شو میں آکر چند مثبت جملے ضرور بولتے ہیں، مگر عمومی رویہ تنقیدی ہوتا ہے جو فنکاروں کی محنت کی توہین ہے ان کا کہنا تھا کہ کسی فنکار کی ظاہری شخصیت، لباس اور میک اپ بھی کردار کے اظہار کا حصہ ہوتے ہیں، اور ان بنیادوں پر کی جانے والی تنقید غیر منصفانہ ہے۔ صبا فیصل نے شوبز انڈسٹری سے اپیل کی کہ ذاتیات سے گریز کرتے ہوئے ایک دوسرے کے کام کو سراہا جائے اور ذمہ دارانہ رویہ اپنایا جائے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: صبا فیصل
پڑھیں:
کواڈ گروپ کی پہلگام حملے کی مذمت‘ ذمہ داروں کو بلا تاخیر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے. اعلامیہ
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 جولائی ۔2025 )امریکا، بھارت، جاپان اور آسٹریلیا پر مشتمل کواڈ گروپ نے بھارت کے زیرقبضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس دہشت گرد حملے کے ذمہ داروں کو بلا تاخیر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے.(جاری ہے)
اس حملے کے بعد دو ایٹمی طاقتیں بھارت اور پاکستان ایک بار پھر کشیدگی کی لپیٹ میں آ گئے تھے، بھارت نے حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا تاہم پاکستان نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا واشنگٹن میں ہونے والے اجلاس کے بعد امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے کواڈ وزرائے خارجہ کا ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا ہے جس میں پاکستان کا نام لیے بغیر دہشت گردی کی مذمت کی گئی.
بیان میں کہا گیا ہے کہ کواڈ دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کی تمام اقسام اور تمام صورتوں بشمول سرحد پار دہشت گردی کی بلاامتیاز مذمت کرتا ہے وزرائے خارجہ نے اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اس گھناﺅنے جرم کے مرتکب افراد اس کے منتظمین اور مالی معاونین کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں اور اس عمل میں کوئی تاخیر نہ کی جائے واضح رہے کہ بھارت امریکا کے لیے ایشیا میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے خلاف ایک اہم شراکت دار بنتا جا رہا ہے جبکہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا کلیدی اتحادی ہے. 7 مئی کو پاکستان نے پاکستانی سرزمین پر دہشت گردی کے نام نہاد مراکز پر حملے میں ملوث 6 بھارتی طیارے مار گرائے تھے اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان فضائی، میزائل، ڈرون اور آرٹلری حملوں کا تبادلہ ہوا تھا، جس میں دونوں جانب درجنوں افراد لقمہ اجل بنے تھے بعدازاں 10 مئی کو جنگ بندی ہوگئی تھی. امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں ممالک سے بات چیت اور تجارتی تعلقات ختم کرنے کی دھمکیوں کے بعد جنگ بندی ممکن ہوئی تاہم بھارت نے صدر ٹرمپ کے دعوے سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی ان کی مداخلت کا نتیجہ نہیں تھی بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے واشنگٹن میں کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ پاکستان اور بھارت کو اپنے مسائل کسی تیسرے فریق کی مداخلت کے بغیر خود اور براہِ راست حل کرنا چاہئیں. انہوں نے کہاکہ تعلقات میں مسائل ہوتے ہیں لیکن اصل بات یہ ہے کہ ان مسائل سے نمٹنے کی صلاحیت موجود ہو اور مجموعی رجحان مثبت سمت میں گامزن رہے‘ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے دفاع کا اجلاس کسی مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کیے بغیر ختم ہو گیا تھا کیونکہ بھارت نے پہلگام حملے کا ذکر نہ ہونے پر اس بیان پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا تھا.