وزیراعظم اور ایرانی صدر کی آذربائیجان میں ملاقات، اسرائیلی جارحیت پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے آذربائیجان کے شہر خانکیندی میں 17ویں ای سی او سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ایران کے مابین تمام شعبوں میں جاری دوطرفہ تعاون کا جائزہ لیا اور پاک ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اپنی گزشتہ ملاقات کے دوران کیے گئے فیصلوں پر ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
دونوں رہنماؤں نے ایران کے خلاف اسرائیل کی بلاجواز جارحیت کے تناظر میں ابھرتی ہوئی علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے صدر پیزشکیان کی قیادت کو سراہا اور حالیہ بحران کے دوران ایران کے جنگ بندی کے فیصلے کو سراہا۔
وزیراعظم نے ایران کے عوام اور حکومت کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی کو دہراتے ہوئے خطے میں امن کے لیے مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے ایران کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔
صدر پیزشکیان نے حالیہ بحران کے دوران عالمی فورمز سمیت ایران کے لیے پاکستان کی مضبوط سفارتی حمایت کو سراہا اور تنازع کو کم کرنے میں پاکستان کے اہم کردار پر شکریہ ادا کیا۔
وزیر اعظم نے ایرانی صدر کو ایرانی سپریم لیڈر کے لیے مبارکباد اور نیک خواہشات کا پیغام بھی دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایران کے کے دوران کے لیے
پڑھیں:
ایف بی آر دروازے کھلے رکھے، وزیراعظم: گورنر کنڈی کی ملاقات، خیبر پی کے اسمبلی میں پارٹی پوزیشن پر تبادلہ خیال
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سال25-2024ء میں وفاقی ٹیکس محصولات میں گزشتہ 10 سالوں کی نسبت 42 فیصد اضافہ پر وزارت خزانہ اور آیف بی آر کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے روشن معاشی مستقبل کے لئے معاشی اہداف کے حصول میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور دیگر اصلاحات کے حوالے سے ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نئے مالی سال میں محصولات کی وصولی اور دیگر معاشی اہداف کو حاصل کرنے بھی اسی مستعدی کا مظاہرہ کیا جائے ، اس میں کسی قسم کی ادارہ جاتی سستی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ نئے مالی سال میں محصولات کی وصولی اور دیگر معاشی اہداف کو حاصل کرنے کے لئے تمام ادارے مکمل جانفشانی سے کام کریں۔پاکستان کے روشن معاشی مستقبل کے لئے معاشی اہداف کے حصول میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ محصولات کی وصولی اور معاشی اہداف کے تمام مراحل کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہا ہوں۔ انہوں نے ایف بی ار کے افسران کو ہدایت کی کہ محصولات کی وصولی اور اپنے فرائض کی ادائیگی میں ایف بی ار عوام سے عزت و تکریم سے پیش آئیں، کاروباری برادری اور ٹیکس دہندگان کو مکمل سہولیات فراہم کرنے کے لئے ایف بی آر تمام دروازے کھلے رکھے۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم محمد شہباز شریف کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے لئے سعودی عرب کی کوششوں کے ساتھ ساتھ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے لئے مفاہمت میں اس کے اہم کردار کو سراہتے ہیں۔ محمد شہباز شریف سے پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے ملاقات کی۔وزیراعظم نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے لئے اپنے پر خلوص جذبات کااظہار کیا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے لئے مفاہمت میں اس کے اہم کردار کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان نے جولائی کے مہینے کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی ہے اور اس مدت کو سعودی عرب کی حمایت سے گزارنے کے عزم کا اظہار کیا۔ سعودی سفیر نے خطے میں امن و استحکام کے لئے پاکستان کے کردار پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف جمہوریہ آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں 17 ویں اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بدھ کو یہاں جاری بیان میں کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کا 17 واں سربراہی اجلاس 3 اور 4 جولائی کو باکو میں منعقد ہوگا۔ محمد شہباز شریف پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سوات کے واقعہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو اس قسم کے واقعات کے تدارک اور روک تھام کے لئے اپنی استعداد بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔ بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ملاقات کی۔ گورنر خیبر پختونخوا نے وزیراعظم کو دریائے سوات میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وزیر اعظم نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور متعلقہ اداروں کو اس قسم کے واقعات کے تدارک اور روک تھام کے لئے اپنی استعداد بڑھانے کی ہدایت کی۔ دریں اثناء گورنر خیبر پی کے فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبے میں جے یو آئی اپوزیشن کا حصہ ہے۔ بات چیت ہوتی رہتی ہے۔ وزیراعظم سے ملاقات میں امن و امان اور بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق بات ہوئی۔ وزیراعظم سے مخصوص نشستوں سے متعلق صورتحال پر بات چیت ہوئی۔ پی ٹی آئی حکومت کیخلاف ہمیں سازشوں کی ضرورت نہیں‘ یہ خود کافی ہیں۔ خیبر پی کے اپوزیشن دیکھے گی جب نمبرز پورے ہوں گے عدم اعتماد کی تحریک لائے گی۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق گورنر فیصل کنڈی نے وزیر اعظم سے خیبر پی کے اسمبلی میں پارٹی پوزیشن پر تبادلہ خیال کیا۔علاوہ ازیں خیبر پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر ممبران کی بحالی کے بعد اپوزیشن کی تعداد بڑھ گئی جس سے ایوان میں نمبر گیم بھی تبدیل ہو گیا۔ 21 خواتین اور 14 اقلیتی امیدواروں کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اپوزیشن ارکان کی تعداد 52 ہو گئی۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) 19 نشستوں کے ساتھ خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت بن گئی، جے یو آئی (ف) کی 8 خواتین اور 2 اقلیتی نشستیں بحال ہوگئیں۔ دوسری جانب، مسلم لیگ (ن) کی صوبائی اسمبلی میں 6 خواتین اور ایک اقلیتی نشست بحال ہونے کے بعد ایوان میں تعداد 16 ہوگئی۔ علاوہ ازیں، پاکستان پیپلزپارٹی کی 5 خواتین اور ایک اقلیتی نشست بحال ہونے کے بعد تعداد 11 ہوگئی جبکہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین (پی ٹی آئی پی) کی ایک، ایک خواتین کی مخصوص نشست بحال ہوئی۔ ادھر، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی اسمبلی میں کل 94 نشستیں ہیں جن میں سے ایک سنی اتحاد کونسل کی ہے۔ ان 94 میں 35 امیدوار بالکل آزاد ہیں جن میں خود وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور بھی شامل ہے، باقی ارکان نے بیان حلفی جمع کرایا تھا مگر الیکشن کے بعد پارٹی چننے کے لیے 3 دن کا وقت گزر چکا تھا۔