وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور اہم شرط پوری کردی
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی حکومت نے سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے کی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کی ایک اور اہم شرط پوری کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی یہ شرط پوری کر لی ہے کہ گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے سرکاری افسران کے اثاثے پبلک ہوں گے، سرکاری افسران کو اپنے اور اہل خانہ کے اثاثے ڈیجیٹل طور پر فائل کرنا ہوں گے۔
صدر کی منظوری سے سول سرونٹس ترمیمی ایکٹ 2025 کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے گزٹ نوٹیفکیشن تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کو بھی بھجوا دیا ہے۔
سول سرونٹس ایکٹ 1973 میں سیکشن 15 کے بعد اے 15 کا اضافہ کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سرکاری افسران کے اثاثوں کی تفصیلات ایف بی آر کے ذریعے پبلک کی جائیں گی، سرکاری افسران ملکی اور غیر ملکی اثاثوں اور مالی حیثیت سے آگاہ کریں گے کسی بھی افسر کی ذاتی معلومات کی رازداری کا خیال رکھا جائے گا۔
واضع رہے کہ رواں ہفتے ہی آئی ایم ایف شرائط پر عوام پر نئے ٹیکس کا نفاذ بھی کیا گیا ہے ایندھن کی قیمتوں میں پٹرولیم کلائمیٹ سپورٹ لیوی عائد کی گئی، پٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل پر اڑھائی روپے فی لیٹر نیا کلائمیٹ لیوی ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان سرکاری افسران آئی ایم ایف گیا ہے
پڑھیں:
بیوروکریٹس اور پولیس افسران کے سوشل میڈیا کے استعمال کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء) بیوروکریٹس اور پولیس افسران کی جانب سے سوشل میڈیا کے استعمال کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔(جاری ہے)
اس معاملے پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس احمد ندیم ارشد نے چیف سیکرٹری پنجاب کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا اور پنجاب حکومت سے اس بابت تحریری وضاحت بھی طلب کر لی گئی ہے۔دائر درخواست میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے پولیس افسران اور بیوروکریٹس ذاتی تشہیر کرتے ہیں۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ پولیس اور بیوروکریٹس پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کا حکم جاری کیا جائے۔