ہانیہ عامر کے ٹیلنٹ سے خوفزدہ بھارتیوں کو بشریٰ انصاری نے للکار دیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
پاکستانی انڈسٹری کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے اپنے تازہ ویلاگ میں ہانیہ عامر کی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے بھارتیوں کے رویے پر سوال اٹھا دیے۔
بشریٰ انصاری نے نہ صرف ہانیہ کےلیے بھارتیوں کے منفی ردعمل کو نشانہ بنایا بلکہ جاوید اختر اور نریندر مودی کو بھی نہیں بخشا۔
ہانیہ عامر اس وقت بھارتی پنجابی گلوکار دلجیت دوسانجھ کے ساتھ فلم ’سردار جی 3‘ کی وجہ سے چرچوں میں ہیں، بشریٰ انصاری نے اپنے یوٹیوب چینل پر ہانیہ کو سراہتے ہوئے کہا ’’ہانیہ ایک پروفیشنل اداکارہ ہے جو ہر حالات میں اپنے کام سے مخلص ہے۔ گرمی ہو یا سردی، وہ اپنی پرفارمنس سے سمجھوتہ نہیں کرتی۔‘‘
بشریٰ نے بھارتی مداحوں کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب ہانیہ نے فلم سائن کی تو سب ٹھیک تھا، اب کیوں بچگانہ رویہ؟ کیا ایک نوجوان لڑکی سے آپ کو خطرہ محسوس ہوا؟ انہوں نے ماضی میں فواد خان کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کو بھی یاد دلایا۔
اداکارہ نے سیاست کو بھی نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا ’’مجھے یقین ہے کہ پہلگام کا واقعہ جان بوجھ کر کروایا گیا تھا، کیونکہ مودی جی نہیں چاہتے کہ بھارت اور پاکستان مل کر کچھ کریں۔‘‘
بشریٰ انصاری نے جاوید اختر پر تنقید کرتے ہوئے کہا ’’ہم لتا منگیشکر جی کو کیوں نہیں بلا سکتے تھے؟ شاید ہم انہیں افورڈ نہیں کرسکتے تھے، لیکن وہ ہمیشہ لیجنڈ رہی ہیں۔ ایسی باتیں نہیں ہونی چاہئیں۔‘‘
سینئر اداکارہ کے اس ویلاگ کو سوشل میڈیا پر بے حد پذیرائی مل رہی ہے، جہاں صارفین ان کی کھری کھری باتوں کی تعریف کر رہے ہیں، وہیں ہانیہ عامر، جو 18 ملین سے زائد انسٹاگرام فالوورز کے ساتھ پاکستان اور بھارت دونوں میں مقبول ہیں، بشریٰ انصاری جیسی سینئر اداکارہ کی تعریف کو اپنے کیرئیر کےلیے اہم قرار دے رہی ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ہانیہ عامر
پڑھیں:
مودی ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں اور انکا ریموٹ کنٹرول بڑے کاروباریوں کے ہاتھوں میں ہے، راہل گاندھی
کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کے تمام بڑے فیصلے جیسے جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کا مقصد چھوٹے کاروباروں کو تباہ کرنا اور بڑے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اتوار کو الزام لگایا کہ وزیراعظم نریندر مودی نہ صرف امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے "خوفزدہ" ہیں بلکہ ان کا "ریموٹ کنٹرول" بڑے کاروباریوں کے ہاتھ میں ہے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے لیڈر راہل گاندھی نے بہار میں انتخابی مہم میں حصہ لیا اور این ڈی اے پر سخت حملہ کیا۔ راہل گاندھی نے بیگوسرائے اور کھگڑیا اضلاع میں لگاتار ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بہت چوڑا سینہ ہونا آپ کو مضبوط نہیں بناتا۔ ذرا مہاتما گاندھی کو دیکھیں، جو دبلے تھے لیکن اس وقت کے سپر پاور انگیزروں سے مقابلہ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دوسری طرف ہمارے پاس 56 انچ کے سینے کی گھمنڈ کے ساتھ نریندر مودی ہیں، جنہیں ٹرمپ نے آپریشن سندور کے دوران فون کیا، جس کی وجہ سے مودی گھبراہٹ کا شکار ہوگئے اور پاکستان کے ساتھ فوجی تنازعہ دو دن میں ختم ہوگیا، وہ نہ صرف ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں، بلکہ امبانی اور اڈانی کے ہاتھوں میں ان کا ریموٹ کنٹرول ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ 1971ء میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کو امریکہ نے دھمکی دی تھی، لیکن وہ خوفزدہ نہیں ہوئیں اور انہوں نے وہ سب کچھ کیا جس کی ضرورت تھی، لیکن جب ٹرمپ نے مودی کو آپریشن سندور روکنے کے لئے کہا تو انہوں نے اسے روک دیا۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کے تمام بڑے فیصلے جیسے جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کا مقصد چھوٹے کاروباروں کو تباہ کرنا اور بڑے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نقطہ نظر مختلف ہے، ہم چھوٹے کاروبار کو فروغ دینا چاہتے ہیں، ہم آپ کے فونز اور ٹی شرٹس پر میڈ ان چائنا لیبلز کو بہار کے ٹیگز سے بدلنا چاہتے ہیں۔ یہ دعوی کرتے ہوئے کہ مودی ووٹوں کے لئے کچھ بھی کر سکتے ہیں، راہل گاندھی نے کہا کہ وہ ووٹوں کے لئے اسٹیج پر بھی ناچیں گے۔ الیکشن کے دن تک آپ جو کچھ کہیں گے، مودی وہی کریں گے لیکن انتخابات کے بعد وہ صرف اپنے پسندیدہ اداروں کے لئے ہی کام کریں گے۔